تباہی کے ذمہ دار ہم یا ہمارے بڑے؟،

ھمارے معاشرے میں بچوں کے رشتے وقت پر کرے تا کہ گناہ کی شرخ کو کم کیا جا سکے۔

ھمارے معاشرے کی سب سے بڑی حقیقت اور کڑوا سحچ۔۔۔ھمارے معاشرے میں اتنی زیادہ لڑکیوں کا گھر بیٹھے کالے بالوں سے سفید بالوں تک آنے کی وجہ ہم خود ہیں یا ھمارے بڑے ہیں؟ ہمیشہ ھر بات کا ذمہ دار آج کے بچوں اور آج کی نسل کو ہی کیوں دیا جاتا ہےکیوں یہ نہیں سوچا جاتا کہ ھماری نسل کو تباہ برباد کرنے میں ھمارے بڑوں کا ہاتھ بھی اتنا ہے جتنا ھمارا۔ہمیں برباد کرنے میں کئ پر ان کی عزت آگی تو کی پر ان کی آنا آگی،کی پر ان کو گھر چھوٹا لگا،تو کی پر ان کا معیار نہیں ملا،،،اور اس کے نتیجے میں لڑکی کالے بالوں سے سفید بالوں میں آگی اور اس طرح لڑکیاں،لڑکے اپنی ضرورت غلط طریقے سے پوری کرنے لگے ہیں تو اس میں غلط ان سے بھی ذیادہ ان کے بڑے ہیں جو اپنا معیار پورا کرنے میں نئ نسل سے گناہ کروا رہے ہیں جن کو اپنے بچوں کے لئے اعلی گھر،گاڑی،بنک بلنس سب کچھ چاہیے اور اگر نہ ملا تو وہ شادی ہے نہیں کروائے گے بے شک گناہ کی دنیا میں ہی کیوں نہ چلے جائے۔مہربانی کر کے اپنے بچوں کے جذبات کو سمھجے اور گناہ کرنے سے بچائے بےشک روزی دینے کا کام اس ذات کا ہے جس نے وعدہ کیاہے کیوںکہ جتنا رزق آپ کے نصیب میں لکھ دیا ہے وہ آپ کو مل کر ہی رہے گا۔

 

Rabbiah Rajput
About the Author: Rabbiah Rajput Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.