معروف ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ خبروں میں رہنے کا
ہنرجانتی ہیں اس لئے وہ آئے روز کچھ نہ کچھ کرتی رہتی ہیں کچھ عرصہ قبل
موصوفہ نے اسلام آباد کے ایک اعلیٰ سرکاری دفتر کا دورہ کیا اور ساتھ ہی
انہوں نے اپنی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی شیئر کیں۔ دفتر
خارجہ نے ان کی اعلیٰ سرکاری دفتر میں موجودگی کی تحقیقات بھی شروع کیں کہ
حریم شاہ کس کی اجازت سے کمرے کے اندر داخل ہوئیں جہاں اعلیٰ سطح کے اجلاس
ہوتے ہیں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ حریم شاہ ایک کرسی پر بیٹھتی ہیں جو
عمومی طور پر ان اعلیٰ سطح اجلاس کی سربراہی کرنے والے شخص کے لیے مختص
ہوتی ہے۔ حریم کی جانب سے شیئر کردہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہیں
جبکہ سوشل میڈیا صارفین سوال کر رہے ہیں کہ ایک ٹک ٹاک سے مشہور ہونے والی
لڑکی کو کیسے اعلیٰ سرکاری دفتر میں جانے کی اجازت دی گئی ؟ سوشل میڈیا
صارف سوال اٹھا رہے ہیں کہ غیر متعلقہ خاتون اہم کانفرنس روم تک کیسے
پہنچیں؟ خاتون کو انتہائی حساس مقام تک رسائی کیسے ملی؟۔۔ان تحقیقات کا کیا
بناء کوئی کچھ نہیں جانتا البتہ کچھ دنوں بعدمفتی قوی اور حریم شاہ کی مزید
ویڈیوز منظرِ عام پر آگئیں پھر مسلم لیگ ن کے ایک ارکان ِ اسمبلی کے ساتھ
ان کی ڈانس کی ویڈیوبھی وائرل ہوئی اب سوشل میڈیا پر وائرل ٹک ٹاک ویڈیو
میں حریم شاہ بھاری غیرملکی کرنسی کی گڈیاں ہاتھوں میں تھامے دعویٰ کررہی
کہ وہ پاکستان سے بھاری رقم لے کر برطانیہ پہنچ گئی ہیں۔ معروف ٹک ٹاکر نے
دعویٰ کیا کہ انہیں اس بھاری رقم کے ساتھ کسی نے کچھ نہیں کہا اور نہ ہی
کوئی کچھ کہہ سکتا ہے حریم شاہ نے یہ بھی کہا کہ وہ بہت ہی محفوظ طریقے سے
رقم کے ساتھ برطانیہ پہنچ گئیں لیکن شہری ذرا احتیاط کریں کیونکہ پاکستانی
قانون غریب کو زیادہ پکڑتا ہے۔معروف ٹک ٹاکر نے ایک ویڈیو بیان میں دعویٰ
کیا کہ وہ پاکستان سے بھاری رقم لے کر برطانیہ پہنچیں۔ انہوں نے مزید کہا
کہ انہیں اس بھاری رقم کے ساتھ کسی نے کچھ نہیں کہا اور نہ ہی کوئی کچھ کہہ
سکتا ہے۔ حریم شاہ نے یہ بھی کہا کہ وہ بہت ہی محفوظ طریقے سے رقم کے ساتھ
برطانیہ پہنچ گئیں لیکن شہری ذرا احتیاط کریں کیونکہ پاکستانی قانون غریب
کو زیادہ پکڑتا ہے۔ حریم شاہ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد وفاقی تحقیقاتی
ادارے (ایف آئی اے) نے ٹک ٹاکر حریم شاہ کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات
شروع کردی ہیں۔مگران تحقیقات کی خبر چلتے ہی حریم شاہ فٹافٹ منی لانڈرنگ کے
بیان سے مکر گئیں ایف آئی اے حکام کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی
کو خط لکھنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس میں نیشنل کرائم ایجنسی سے
کارروائی کرنے کی درخواست کی جائے گی۔ شنیدہے کہ حریم شاہ نے 10 جنوری کی
رات کراچی انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے دوحا کیلئے سفر کیا تھا، حریم شاہ نے
بھاری رقم کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ویڈیوز اپ لوڈ کیں اور ان
ویڈیوز میں اعتراف کیا کہ وہ بھاری غیر ملکی کرنسی پاکستان سے برطانیہ لے
کر آئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں حریم شاہ نے کہا کہ مجھے کسی نے
نہیں روکا نہ ہی روک سکتا ہے، پہلی مرتبہ پاکستان سے یو کے اتنا بڑا اماؤنٹ
لے کر آرہی تھی، پاکستانی پیسے اور پاسپورٹ سمیت کسی چیز کی وقعت نہیں۔
حریم نے اپنے فالوور سے یہ بھی کہا کہ آپ لوگ اماؤنٹ لاتے وقت خیال کیجیے
گا کیونکہ غریب پکڑ لئے جاتے ہیں، مجھے تو کسی نے کچھ نہیں کہا اور کہہ بھی
نہیں سکتے، میں تو بہت آسان اور محفوظ طریقے سے پہنچ گئی۔
متنازعہ ٹک ٹاک اسٹار و اداکارہ حریم شاہ نے حال ہی میں اپنے پسندیدہ اور
ناپسندیدہ سیاستدان کے حوالے سے پاکستانی کمیونٹی کے سوالات کے جواب دیتے
ہوئے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری میرے پسندیدہ سیاستدان
ہیں جبکہ فیاض الحسن چوہان میرے ناپسندیدہ سیاستدان ہیں۔ اس موقعہ پر
اداکارہ کا کہنا تھا کہ مجھے سوشل میڈیا پر فحاشی کا ذمہ دار نہ ٹھہرایا
جائے کیونکہ اداکارائیں مجھ سے زیادہ نازیبا لباس پہنتی ہیں۔ اداکارہ حریم
شاہ نے طالبعلم سے بدفعلی کے جرم میں گرفتار مولوی عزیز الرحمٰن کے معاملے
پر اپنا ردعمل میں سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر جاری ایک مختصر ویڈیو میں
کہا کہ بہت ہی دْکھ کے ساتھ یہ کہوں گی کہ یہ شخص چہرے پر سنتِ رسول سجا کر
طالبعلموں سے بدفعلی کا مرتکب ہوا وہ بھی ایک مدرسے میں جہاں قرآن پاک کی
تعلیم دی جاتی ہے۔کیا یہ قومِ لوط کا عذاب بھول گئے ہیں کہ جب پتھروں کی
بارش ہوئی تھی۔ حریم شاہ نے کہا کہ ایسے لوگوں کی وجہ سے ہی آج والدین قرآن
کی تعلیم حاصل کرنے بچوں کو مدرسے نہیں بھیج رہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ
ایسے لوگوں کو عبرتناک سزا دی جائے تاکہ کسی اور میں ایسی ہمت نہ ہو کہ وہ
سنتِ رسولﷺ چہرے پر سجا کر ایسی حرکت کرے۔ حریم شاہ نے لکھا کہ ’ایسے لوگوں
کو شرم سے ڈوب مرنا چاہئے۔‘ یاد رہے کہ طالبعلم سے زیادتی میں ملوث ملزم
عزیز الرحمٰن نے دوران تفتیش اعتراف جرم کیا۔ طالبعلم زیادتی کیس، وزیراعظم
آئی جی پنجاب کے ساتھ رابطہ میں رہے پولیس کے مطابق ملزم نے بیان میں کہا
کہ یہ ویڈیو میری ہی ہے جو صابر شاہ نے چھپ کر بنائی، طالبعلم صابر کو پاس
کرنے کا جھانسہ دے کر ہوس کا نشانہ بنایا اور ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خوف
اور پریشانی کا شکار ہوگیا تھا۔
مزے کی بات یہ ہے کہ یہ سب باتیں وہ عورت کررہی ہے جس کے کردارپر لوگ انگشت
نمائی کرتے رہتے ہیں لیکن اس کے اثرو رسوخ کااندازہ اس بات سے
لگایاجاسکتاہے کہ وہ پاکستان کے ایک معتبروفاقی ادارے میں جاگھستی ہے جہاں
عام آدمی جانے کی جرأت نہیں کرسکتا اور وہ دھڑلے سے منی لانڈرنگ کااعتراف
بھی کرتے ہوئے کہتی ہے میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑسکتا۔اب کوئی ان مستیوں اور
خرمستیوں پرکیا تبصرہ کرے؟
|