چین میں "ہمراہی معیشت" کا نیا نقطہ نظر
(SHAHID AFRAZ KHAN, Beijing)
|
چین میں "ہمراہی معیشت" کا نیا نقطہ نظر تحریر: شاہد افراز خان ،بیجنگ
چین کے مشہور پہاڑ ماؤنٹ تائی کی سیڑھیوں پر چڑھنے والے ہزاروں مسافر اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں، لیکن اس میں ایک ایسا شخص بھی شامل ہے جس نے ایک ہی دن میں تین بار اس پہاڑ کی چوٹی تک پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ شخص وانگ چھن روئی ہے، جو پیشہ ورانہ طور پر چڑھائی چڑھنے والوں کے لیے ساتھی کے طور پر خدمات فراہم کرتا ہے۔ 26 سالہ وانگ، جو ماؤنٹ تائی کے دامن میں واقع تائی آن شہر کا رہائشی ہے، اپنے خصوصی بیگ کے ساتھ چڑھائی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کرتا نظر آتا ہے، اس کے بیگ میں ایک چھوٹا اسپیکر ہوتا ہے جو توانائی بخش موسیقی بجاتا ہے، اور وہ ماؤنٹ تائی کی تاریخی کہانیاں سناتا ہے تاکہ تھکے ہوئے مسافروں کے حوصلے بلند ہوں۔
وانگ جیسے افراد چین میں بڑھتے ہوئے "ہمراہی معیشت" کا حصہ ہیں، جو ایک نیا کاروباری شعبہ ہے جس کا مقصد لوگوں کو جسمانی اور جذباتی حمایت فراہم کرنا ہے۔ یہ خدمت خاص طور پر نوجوانوں اور بزرگ افراد میں مقبول ہے، جنہیں مختلف سرگرمیوں میں شرکت کے دوران معاونت کی ضرورت ہوتی ہے۔ حالیہ برسوں میں، چین میں تنہائی اور اضطراب کے مسائل کے پیش نظر، لوگوں نے ان خدمات کا رخ کیا ہے تاکہ انہیں کام یا تعلیمی دباؤ سے نمٹنے میں مدد ملے۔
چین کی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی اور متغیر خاندانی ڈھانچوں نے بھی اس معیشت کو فروغ دیا ہے۔ 2024 میں چین کی 60 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کی تعداد 300 ملین تک پہنچ چکی ہے، جو ملک کی کل آبادی کا تقریباً ایک چوتھائی حصہ ہیں۔ ان میں سے ایک بڑی تعداد "خالی گھروں" میں رہتی ہے، جہاں انہیں تنہائی کا سامنا ہوتا ہے، اور انہیں روزمرہ کی زندگی کے معمولات میں مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس تناظر میں، "ہمراہی معیشت" کا رجحان ایک نئی اور ضروری سروس کے طور پر ابھرا ہے۔
یہ کاروبار اس وقت زیادہ مقبول ہو رہا ہے جبکہ اس کا تعلق صرف کھیلوں یا بات چیت تک محدود نہیں بلکہ اس میں طبی معاونت جیسے کاموں کی بھی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔ بزرگ افراد کو اسپتالوں میں جا کر علاج کے دوران یا کسی دوسرے کام کے لیے معاونت کی ضرورت پیش آتی ہے، اور یہاں یہ خدمت اہمیت اختیار کرتی ہے۔ چائنا سوسائٹی آف سوشل ویلفیئر اینڈ سینئر سروسز کے مطابق، زیادہ تر بزرگ افراد کو طبی اپائنٹ منٹس کے لیے خاندان کے ساتھ جانے کی کمی کا سامنا ہے، اور ایسی صورتحال میں ایک پیشہ ور ہمراہی نہ صرف جسمانی مدد فراہم کرتا ہے بلکہ جذباتی تسلی بھی دیتا ہے۔
اس نوعیت کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنیاں، جیسے کہ شنگھائی کی "گواو رونگ لی یانگ"، نے 1,000 سے زائد افراد کو مریضوں کو ہمراہی کی خدمات فراہم کرنے کی تربیت دی ہے اور یہ کمپنی اب شنگھائی کے موبائل حکومت سروس پلیٹ فارم کا حصہ بن چکی ہے، جس سے صارفین کو آسانی سے خدمت حاصل کرنے کا موقع ملتا ہے۔ ان خدمات کی قیمتیں مختلف ہوتی ہیں، جیسے بات چیت کے لیے 60 یوآن فی گھنٹہ، اور کھیلوں کے ساتھی کے لیے قیمت وقت کی مدت کے مطابق طے کی جاتی ہے۔
چین میں "ہمراہی معیشت" کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سروس نہ صرف ایک مارکیٹ کی ضرورت ہے، بلکہ یہ ایک طویل المدتی اور پائیدار صنعت کی صورت اختیار کرے گی۔ تاہم، اس صنعت کو مزید ترقی کی ضرورت ہے اور اس میں بہتری کے لیے مناسب ضوابط اور تربیتی معیار ضروری ہیں۔ اس کے علاوہ، صارفین کو اپنی معلومات اور ترسیلات کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ تنازع کا سامنا نہ ہو۔ کہا جا سکتا ہے کہ چین کے لیے "ہمراہی معیشت" ایک نئی مارکیٹ کے طور پر اُبھری ہے جو افراد اور خاندانوں کی جذباتی اور جسمانی ضروریات کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ یہ سروس نہ صرف معاشی فوائد فراہم کر رہی ہے بلکہ سماجی سطح پر بھی لوگوں کی تنہائی اور اضطراب کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہی ہے۔ |
|