بیٹے کی شادی نہ کرنا باپ کے لیے شرمندگی کی وجہ بن گیا، باپ نے بیٹے کو شادی پر راضی کرنے کے لیے ایسا کیا کر دیا کہ ایک نئی بحث چھڑ گئی

image
 
بچوں کی اچھی تعلیم و تربیت کے بعد ماں باپ کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ بچے شادی کر کے اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کریں تاکہ اس طرح سے وہ اپنی نسل بڑھا سکیں۔ دنیا بھر میں شادی کی مناسب عمر کیا ہوتی ہے یہ ایک ایسا سوال ہے جس پر صدیوں سے بحث جاری ہے۔
 
عام طور پر ہمارے مشرقی ممالک میں یہ مانا جاتا ہے کہ برسرروز گار ہوتے ہی لڑکے کی شادی کر دینی چاہیے جب کہ لڑکیوں کی شادی کو اس کی بلوغت کے وقت سے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ مگر مغربی تعلیمات کے زیراثر مشرقی ممالک میں بھی شادی کو ایک اضافی ذمہ داری سمجھا جانے لگا ہے اور شادی کرنے کے رواج میں کمی دیکھنے میں آئی ہے اور ایسا خاص طور پر ایسے ممالک میں زيادہ ہو رہا ہے جہاں کے معاشرتی نظام میں مذہبی تعلیمات کا دخل کم ہے- مثال کے طور پر چین جیسے ممالک کے نوجوان شادی اور خاندانی نظام کو بوجھ سمجھ کر شادی سے کترانے لگے ہیں-
 
چین میں بیٹے کی شادی سے انکار پر باپ کا شدید ردعمل
تفصیلات کے مطابق 22 جنوری کو ایک 55 سالہ شخص شنگھائی ریلوے اسٹیشن میں داخل ہوا اور اس نے وہاں موجود سیکیورٹی گارڈ کو ایک پرچہ تھماتے ہوئے کہا کہ اس نے ایک دوا کی اضافی خوارک لے رکھی ہے-
 
image
 
یہ کہنے کے بعد وہ بے ہوش ہو گیا جس پر سیکیورٹی گارڈ نے اس کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کرنے کا انتظام کیا اور وہ شخص بچ گیا میڈیا میں اس خبر کے ساتھ اس شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم سیکیورٹی گارڈ کو دیے گئے کاغذ کے مندرجات ضرور سامنے لے کر آیا-
 
وہ پرچہ درحقیقت اس شخص کا اپنے 29 سالہ بیٹے کے نام ایک خط تھا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ گاؤں میں ان کی عمر کے تمام افراد کے بیٹے بیٹیوں کے علاوہ نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں بھی ہیں- مگر ان کے بیٹے نے اس حوالے سے اب تک کچھ بھی نہیں کیا-
 
اپنے بیٹے کی شادی نہ کرنے کے فیصلے کے سبب ان کو سب کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یہ صورتحال اب ان کے لیے ناقابل برداشت ہو چکی ہے-
 
بوڑھے کی خودکشی کی کوشش اور سوشل میڈیا پر نئی بحث
اس خبر کے سامنے آنے کے بعد چین کے سوشل میڈيا پر ایک نئی بحث کا آغاز ہو گیا ہے اس بحث میں حصہ لینے والے افراد دو گروہوں میں تقسیم ہو چکے ہیں جن میں سے ایک گروہ خانداںی نظام اور شادی کی حمایت میں ہیں-
 
image
 
جب کہ دوسرا طبقہ شادی کے مخالف ہے اور اس کو ایک اضافی ذمہ داری قرار دے رہے ہیں اور اس رواج کے خاتمے کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں-
 
دیگر مشرقی ملکوں کی طرح چین میں بھی تیس سال سے قبل مردوں کو شادی کر کے اپنی نسل کو بڑھانے پر زور دیا جاتا ہے اور 30 سال کے بعد انہیں غیر شادی شدہ بڑی عمر کا فرد تصور کیا جاتا ہے اور اس کے برخلاف کرنے والے نوجوانوں کے والدین معاشرے کی جانب سے سخت دباؤ کا شکار ہو جاتے ہیں-
 
ایسے ہی حالات کے سبب اس بوڑھے شخص نے بھی خود شی کی کوشش کی اگرچہ اس کی جان تو بچ گئی مگر اس کے سبب شروع ہونے والی بحث نے کافی سنجیدہ صورتحال اختیار کر لی ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: