پشاور سے میرے لیے دنداسہ لانا، کراچی میں رہ کر پشاور والوں کو 4 چیزیں کیوں شدت سے یاد آتی ہیں؟

image
 
انسانی فطرت اس حوالے سے بہت عجیب ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی حصے میں چلا جائے لیکن اپنی جنم بھومی کو کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتا ہے۔ اس جگہ جہاں اس نے اپنا بچپن یا اپنی ابتدائی عمر گزاری ہوتی ہے وہاں کی بارش کے بعد کی خوشبو، وہاں کے پکوان، وہاں کا موسم غرض ہر ہر چیز اس کو یاد آتی ہے اور وہ ان کو مس کرتا ہے-
 
کے پی کے کے لوگ اور پردیس
کے پی کے کے لوگ اکثر محنت مزدوری کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں اور دوسرے ملکوں میں جا کر کام کرتے ہیں جس کے بدلے میں ان کو پیسے تو مل جاتے ہیں لیکن وہ ساری عمر اپنے علاقے کی کچھ سوغاتوں کی کمی محسوس کرتے رہتے ہیں- اگرچہ دنیا کے ہر حصے میں اب سب کچھ ملتا ہے مگر جو لذت اور یاد اپنے علاقے کی سوغات میں ہوتی ہے اس کا مقابلہ دوسرے کسی علاقے کی چیزیں نہیں کر سکتی ہیں ایسی ہی کچھ چیزوں کے بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے-
 
دنداسہ
یہ گانا تو سب ہی نے سنا ہو گا کہ پشاور سے میرے لیے دنداسہ لانا ۔ دنداسہ اخروٹ کے درخت کی چھال کو خشک کر کے بنایا جاتا ہے اور اس کا استعمال روزمرہ کے مختلف کاموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے- ایک جانب تو اس کا استعمال دانتوں کو صاف کرنے کے لیۓ کیا جاتا ہے اس کے ساتھ اس کے رنگ کے سبب خواتین کے ہونٹوں کو جو سرخی ملتی ہے اس کا مقابلہ مہنگی سے مہنگی لپ اسٹک بھی نہیں کر سکتی ہے- یہی وجہ ہے کہ کے پی کے کے لوگ ملک کے کسی بھی حصے میں ہوں وہ دنداسے کی کمی کو محسوس کرتے ہیں اور پشاور جانے والوں سے دنداسہ ضرور منگواتے ہیں-
image
 
مکئی کا آٹا
سرسوں کا ساگ اور مکئی کی روٹی کو پنجاب کی خوراک سمجھا جاتا ہے مگر کے پی کے کے حوالے سے ایک خاص بات جس کے بارے میں بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ وہاں کی مکئی کی رنگت سفید ہوتی ہے یہی وجہ ہے کہ اس سے جو آٹا بنایا جاتا ہے وہ بھی سفید رنگ کا ہوتا ہے- جو اپنی لذت کے حساب سے بھی بہت میٹھا اور خوشبو دار ہوتا ہے جب کہ ملک کے باقی تمام علاقوں کی مکئی پیلی ہوتی ہے- اس وجہ سے کے پی کے کے لوگ دنیا کے کسی بھی حصے میں رہتے ہوں ان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنے علاقے کی مکئی سے روٹی بنائيں- اس وجہ سے وہ لوگوں سے سوغات کے طور پر مکئی کا آٹا منگواتے ہیں-
image
 
مصالحے والا گڑ
جس طرح مکئی ملک کے ہر حصے میں رنگ اور لذت کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہے اسی طرح ہر علاقے کا گنا بھی شکل اور اعتبار سے دوسرے علاقوں سے مختلف ہوتا ہے- کے پی کے کا گنا ملک کے دوسرے علاقوں کے مقابلے میں پتلا اور زیادہ رس دار ہوتا ہے جس کے شیرے سے گڑ بنایا جاتا ہے- کے پی کے میں گنے بنانے کے کئی مراکز موجود ہیں جہاں پر گنے کے رس سے گڑ بنایا جاتا ہے چونکہ کے پی کے خشک میوہ جات کا مرکز مانا جاتا ہے تو اس علاقے میں مصالحے والا گڑ بنایا جاتا ہے- جس میں مختلف خشک میوہ جات کو گڑ کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس گڑ کو یہ لوگ کھانے کے بعد یا قہوے کے ساتھ کھاتے ہیں- کے پی کے سے دور رہنے والے اس گڑ کی کمی بہت محسوس کرتے ہیں اور کے پی کے سے آنے والے افراد سے اس کی سوغات کا تقاضا ضرور کرتے ہیں-
image
 
قہوہ یا سبز چائے
قہوہ یا سبز چائے کا استعمال صحت کے حوالے سے دنیا کے تمام افراد ہی کرتے ہیں مگر کے پی کے کی ثقافت کا حصہ ہونے کے سبب قہوہ کا استعمال یہاں ہر کھانے کے بعد اور دن کے مختلف حصوں میں کثرت سے کیا جاتا ہے- کے پی کے کے اندر قہوہ کے بکثرت استعمال کے سبب اس کی کوالٹی بہت بہتر ہوتی ہے یہ قہوہ سنہری رنگت کا ہوتا ہے جس کو سبز الائچی کے ساتھ ملا کر بنایا جاتا ہے اس میں چینی کا استعمال نہیں کیا جاتا اس کی جگہ پر اس کے ساتھ مصری ، مصالحے والا گڑ یا پھر میٹھی ٹافیوں کے ساتھ پیا جاتا ہے- کے پی کے سے ایک بار قہوہ منگوا کر پینے کے بعد لوگ اس کے علاوہ کسی اور قہوے کی لذت کو پسند نہیں کرتے ہیں اس وجہ سے سوغات کے طور پر کے پی کےسے ہی منگواتے ہیں-
image
 
یہ کچھ مختصر سی لسٹ ہے جس میں بہت ساری ایسی اشیا بھی ہیں جنکو وقت کی کمی کے سبب یہاں بیاں نہیں کیا گیا ہے لیکن اگر آپ اس لسٹ میں اضافہ کرنا چاہیں تو لازمی بتائيں-
YOU MAY ALSO LIKE: