سوشل اسٹیٹس

"مجھے آپ پر بڑی حیرت ہے."
کیوں بھائی کیا ہوا.؟
"یار اتنے سالوں سے اتنی بڑی نوکری کرتے ہو. ابھی تک گھر بھی نہیں بنایا. حیرت ہے آپ کا اپنا گھر بھی نہیں؟"
عرض کیا:
بھائی پلاننگ تو کی ہے. اللہ آسان کرے گا.گھر بن جائے گا.
موصوف مزید گویا ہوئے.
"بظاہر یوں لگتا ہے
آپ کا سوشل اسٹیٹس بڑا اچھا ہے. ایک دنیا آپ کو جانتی ہے. لوگ آپ کی قدر بھی کرتے ہیں مگر آپ میں کچھ چیزیں بہت کمزور ہیں. جس کی وجہ سے آپ کا سوشل اسٹیٹس خراب ہوجاتا ہے".
مثلاً
"مثلاً یہ کہ آپ کا اپنا کوئی گھر نہیں اور آپ کل تک موٹر-سائیکل پر گھومتے تھے. اور ایک بڑا المیہ آپ کا یہ ہے کہ آپ صرف اردو اور عربی کتب میں لگے رہتے ہیں. آپ کی انگلش بھی بڑی کمزور ہے.آپ اسکو بہتر بنانے کا سوچتے بھی نہیں. کل کلاں کوئی انتظامی سیٹ مل گئی یا پرنسپل بن گئے تو کمزور انگریزی کی وجہ سے آپ کا بھرم ختم ہوجائے گا.
ویسے بھی بہترین سوشل اسٹیٹس کے لیے آدمی کے پاس اچھی گاڑی، اچھا گھر، اچھی نوکری اور انگلش بہتر ہونی چاہیے. بڑے لوگوں اور محفلوں میں تو یہی چلتا ہے.
میرے نزدیک آپ کا سوشل اسٹیٹس زیرو ہے".

بخدا!
مجھے یہ خیالات جان کر حیرت ہوئی. دراصل یہ خیالات واقعتاً ہمارے سماج کے ہیں. ہمارے سماج کی تربیت اس نہج پر ہورہی ہے. ہم نے ان امور کو دیکھ کر اگلے کا قد ناپنا ہوتا ہے تو ہر آدمی یہی سوچ رہا ہوتا ہے کہ مہنگے ہوٹلوں میں کھانا کھانا، برانڈ کے جوتے پہننا، بڑا موبائل ہاتھ میں رکھنا، روز گاڑیاں تبدیل کرنا، بلیک چشمہ پہننا، اچھی خاصی جائیداد کا مالک ہونے سے بندے کا سوشل اسٹیٹس بڑا مضبوط ہوتا ہے. اور سوشل اسٹیٹس کی پہچان یہی ہے.

تاہم میرے نزدیک یہ سماجی رتبہ ہر گز نہیں.
ہر گلی میں بڑی گاڑی اور گھر والے موجود ہیں؟
ان کا کتنا بڑا سوشل اسٹیٹس ہے؟ کچھ نہیں
اور ہاں بڑی نوکری بھی قطعاً سماجی رتبے کا سبب نہیں.
رہی بات انگریزی کی.
یہ کب سے سوشل اسٹیٹس کے لیے لازمی ہوگئی ہے؟
ساری دنیا کے جملہ انگریز بہترین انگریزی بولتے ہیں. تو کیا ان سب کا سوشل اسٹیٹس شاندار ہے؟ یقیناً نہیں.
تو
دوستو!
میں جس پوزیشن میں ہوں، بڑا خوش اور مطمئن ہوں . مجھے کم از کم گاڑی، گھر، نوکری، موبائل، برانڈ کے جوتے اور کپڑے اور انگلش کی وجہ کسی صورت پریشانی نہیں. گھر، گاڑی، کپڑے، موبائل، نوکری اور انگریزی کی حوائج و ضروریات پوری ہورہی ہیں اور ان امور میں آسائش و عیشی کی مجھے طلب نہیں.

احباب کیا کہتے ہیں؟
 

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 446 Articles with 433652 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More