یومِ خواتین، ابوجی کے نام

کچھ احساسات کو صفحہء قرطاس پہ منتقل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ صرف احساسات نہیں ہوتے ،ان سے جڑا ہماری زندگی کا کچھ حصہ ہوتا ہے ،ہماری یادوں کے رنگ ہوتے ہیں۔۔۔! میری والدہ بتاتی ہیں کہ میرے والد نے میری پیدائش پر بہت خوشی منائی تھی ،محلے میں باقاعدہ مٹھائی بانٹی تھی ۔ میری پہلی سالگرہ پہ میرے سارے ننھیال ،سارے ددھیال کو بلا کے دعوت کی تھی۔۔۔۔جب میں نےچلنا شروع کیا تو مجھے اپنے ساتھ محلے کی لائبریری لے جاتے تھے۔اللہ تعالیٰ نے مجھے بہن عطا فرمائی تو بھی بہت خوش ہوئے۔دونوں بیٹیوں کو پیار سے اپنے دونوں بازوؤں میں اٹھا لیا کرتے۔ جب ہم سکول جانے لگیں تو اکثر چھٹی کے وقت ہمیں لینے آجاتے۔ جس دن ابو جی ہمیں لینے آتے ،ہمیں بہت خوشی ہوتی کیونکہ ہمارے بھاری بھرکم بیگ ،ابو جی اٹھا لیا کرتے۔ میری املاء کی غلطیاں درست کرواتے۔ مجھے سکیچنگ اور ڈرائنگ بھی ابو نے سکھائی۔ ایک بار سکول میں تقریری مقابلہ تھا، میں اس وقت جونئیر سیکشن کی طالبہ تھی ،مجھے پہلی تقریر ابو نے لکھ کے دی اور یاد بھی کروائی،میں ریہرسل کرتے ہمت ہار دیتی کہ مجھ سے تقریر نہیں ہوتی تو ابو خود اقبال کے اشعار پڑھ کے خود سناتے کہ ایک مصرعہ بول کے رکنا ہے ،پھر اگلا مصرعہ کہنا ہے اور ہمت بندھاتے کہ کرلوگی ۔۔۔کبھی پیدل چلتے ہوئے کسی گرے ہوئے کاغذ کے ٹکڑے پر کوئ اردو یا عربی عبارت لکھی نظر آتی تو اسے اٹھا کے کسی اونچی جگہ رکھ دیتے اور کہتے ،بیٹا علم کا ادب ہوتا ہے ،بہت سے درجے اسی ادب کی وجہ سے ملتے ہیں ۔سکول کے بعد کالج کا دور آیا تو وین لگواکے دی۔ صبح خود میرا بیگ وین میں رکھتے۔جب میں کالج کے راستے میں ہوتی تو مجھے دور سے نظر آتا کہ میرے ابو خود بس سٹاپ پہ کھڑے ہیں ! ایک احساسِ تشکر اور شرمندگی میں دل غوطے کھاتا رہتا۔۔۔۔یہی وجہ تھی کہ کوئین میری کالج لاہورکے ایلیٹ کلاس ماحول میں پڑھنے کے باوجود میں نے کبھی کوئی کلاس مس نہیں کی (تصور میں والد کا عکس رہتا تھا جس نے خود بس سٹاپ پہ کھڑے ہوکے مجھے کالج تک پہنچانے کا انتظام کیا) جب میں نے ایم اے مکمل کیا اور رزلٹ آیا تو ابو جی اتنے خوش ہوئے کہ سپیشل آرڈر پہ لڈو تیار کروائے اور ہمسایوں کی طرف بھجواۓ کہ میری بیٹی نے ایم اے کرلیا ہے،بہت سی خوبصورت یادیں پلکوں کو نم کردیتی ہیں ۔۔۔ ۔۔۔ والد صاحب کی وفات کے کچھ عرصہ بعد ایک سہیلی ملنے آئیں اور تعزیت کرتے ہوئے کہنے لگیں کہ کیا آپ کے والد کوئی لیڈر وغیرہ نہیں تھے ،ایک عام انسان تھے ؟ مجھے جواب دینا نہیں آیا ۔۔۔
کیا باپ بھی عام انسان ہوتا ہے ؟ نہیں ،وہ سب سے خاص ہوتا ہے !!

مجھ کو رکھا چھاؤں میں،خود جلتا رہا دھوپ میں
اک فرشتہ سا دیکھا ہے باپ کے روپ میں !!
تحریر: عصمت اسامہ۔
#فکرونظر
#InternationalWomensDay2022