بے وفا طوطا اور وفادار کتا؟

کتے کو وفادار اور طوطے کو بے وفا سمجھا جاتا ہے۔ لیکن ہمارے خیال میں تو ایسا نہیں ہے۔ مضمون پڑھ کر اپنی رائے سے ضرور آگاہ کیجیے گا۔کیا واقعی کتا وفادار اور طوطا بے وفا ہوتاہے؟

کتا اپنی غلامی پر مطمئن اور اپنے ہی ہم جنس کو بھنبھوڑ رہا ہے جب کہ طوطا قفس میں بے چین اور آزاد فضائوں میں خوش ہے۔

انسان نے جب جانوروں کو پالتو بنانا شروع کیا تو ان کی عادات اور خصوصیت کے اعتبار سے ضرب الامثال اور محاورات بھی بنائے۔ جیسے کہ اونٹ کے بے ڈول جسم اور بے ہنگم چال کے پیشِ نظر کہا گیا کہ ’’ اونٹ رے اونٹ ! تیری کون سی کل سیدھی ‘‘۔ بلی کے لیے کہا گیا کہ’’ بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹا‘‘ اس کے علاوہ جانوروں کی عادات و خصوصیت کی بنا ان کو تشبیہ کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جیسے کہ شیر جیسا بہادر، لومڑی کی طرح چالاک، کوّے جیسا سیانا، کُتّے کی طرح وفادار اور طوطے جیسا بے وفا یا کسی کی بے وفائی اور بے مروتی کے لیے کہا جاتاہے کہ وہ تو طوطا چشم ہے۔
گویا کہ کتے کی اپنے مالک کے ساتھ وفاداری اس قدر مضبوط اور بے لوث ہے کہ کسی انسان کی وفاداری کے لیے کتے کی مثال دی جاتی ہے۔ جب کہ طوطے کی بے مروتی اور بے وفائی اس قدر مشہور ہے کہ کسی انسان کی بے وفائی اور بے مروتی کے لیے اس کو طوطا چشم کہا جاتا ہے۔ ویسے ہم نے خود مشاہدہ کیا ہے کہ طوطے کو کتنا ہی ساتھ رکھیں، سکھائیں، پڑھائیں، کھلائیں لیکن جیسے ہی اس کے پر آئیں گے یا اس کے پنجرے کا دروازہ کھلا چھوڑا گیا ، اس دن طوطا سب کچھ بھول بھال کر اڑ جائے گا۔
اب جانوروں کی دنیا چھوڑ کر ہم انسانوں کی دنیا میں آتے ہیں۔انسانوں کی دنیا میں جو شخص پیسوں، مراعات یا مفادات کی خاطر اپنے آقا، اپنے مالک یا باس کے لیے اپنے جیسے انسانوں کو دھتکارے، ان سے لڑے، ان کا استحصال کرے، ان سے حقارت سے پیش آئے ، وہ مالکِ حقیقی کو بھول کر دنیا میں اپنے آقا کی ہر جائز و ناجائز بات ماننے کو ہی مقدم جانے ، اپنے جیسے لوگوں کو ہی اپنا غلام سمجھنے لگے تو کیا ہم اس کو اچھا انسان سمجھتےہیں؟نہیں ہم اس کو بے مروت، ظالم ، مفاد پرست ، غدار ، پیسے کا غلام اور پتا نہیں کیا کیا کہتے ہیں۔غور کیجیے ! کتّا بھی تو یہی کرتا ہے۔ وہ چند بوٹیوں کے عوض دنیا میں اپنے آقا کے لیے لوگوں کو بھنبھوڑتا ہے، ان پر بھونکتا ہے، مالک کے مال اور گھر وغیرہ کی حفاظت کے لیے ہم جنسوں یعنی دوسرے کتوں سے بھی لڑتاہے، ان پر بھی بھونکتا ہے، ان سے اپنا تعلق توڑ لیتا ہے تو پھر اس کو ہم وفادار کیوں سمجھتے ہیں؟ در حقیقت تو کتا ہی سب سے بڑا بے وفا اور غدار جانور ہے جو چند بوٹیو ں کے عوض  اپنے جسم و جان گروی رکھ کر کسی کا غلام بن جاتا ہے۔
انسانوں کی اس دنیا میں ہمیں بتایا جاتا ہے کہ غلامی ایک لعنت ہے اور آزادی ایک بڑی نعمت ہے۔ اس لیے آزادی کی قدر کرنے کا درس دیا جاتا ہے۔جو قومیں اپنی آزادی کو گروی رکھ کر غلامی پر مطمئن ہوجائیں ، ان کو اچھا نہیں سمجھا جاتا۔ہمیشہ حریت پسندی کا درس دیا جاتا ہے۔آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو ہیرو کا درجہ دیا جاتاہے جب کہ غلامی پر مطمئن ہونے والوں کو بے ضمیر، بزدل ، بے وقوف اور پتا نہیں کیا کیا کہا جاتا ہے۔ لیکن اگر یہی کام طوطا کرے تو ہم اس کو بے وفا کہتے ہیں ۔ دیکھا جائے تو انسانوں کے فلسفے کے مطابق تو طوطا حریت پسند، آزادی پسند، آزادی کا متوالا اور بہادر پرندہ ہے۔ وہ کبھی غلامی پر رضا مند نہیں ہوتا۔ اس کو اچھی طرح پتاہے کہ میری منزل قفس نہیںہے بلکہ آزاد فضائیں ہیں۔ اسی لیے وہ موقع ملتے ہی ساری آسائشیں، آرام اور ’’چُوری‘‘ چھوڑ کر اُڑ جاتا ہے۔
جی تو اب بتائیے کہ کیا کتا وفادار اور طوطا بے وفا ہوتاہے؟
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 534 Articles with 1451078 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More