ریسٹورنٹ سے ٹشو اٹھانا یا کسی کی دولت دیکھ کر شادی کرنا جرم نہیں، 6 ایسے کام جو غلط ہیں مگر ہم فخر سے کرتے دکھائی دیتے ہیں

image
 
اللہ تعالیٰ نے انسان کے اندر اچھے اور برے کی شناخت کی ایک خاص حس رکھی ہے جس کو کچھ لوگ ضمیر کا بھی نام دیتے ہیں۔ یہ ضمیر انسان کے اندر اچھائی اور برائی کی شناخت کا ایک ایسا آلہ ہوتا ہے جس کا دنیاوی قوانین اور آئين سے تعلق نہیں ہوتا ہے- مگر کسی بھی غلط کام کو کرنے پر یہ انسان کو اپنی عدالت میں طلب کر کے اس کے احتساب کا آغاز کر دیتا ہے- آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ کام بتائيں گے جو کہ دنیا کے قانون میں تو جرم نہیں ہیں مگر ضمیر کی عدالت میں ضرور کھڑا کر سکتے ہیں-
 
1: مال میں قیمت کی ادائیگی سے قبل کھانے پینے کی چیزوں کو استعمال کرنا
اکثر اوقات گھر کے سامان کی خریداری کے دوران اچانک شدید پیاس محسوس ہوتی ہے اور اس دوران مال کے اندر فریج سے اس خیال سے پانی کی بوتل نکال کر پی لینا اور اس خالی بوتل کو اس خیال سے سامان میں رکھ لینا کہ اسکی ادائیگی باقی سامان کے ساتھ کر دی جائے گی- اگرچہ یہ کوئی جرم نہیں ہے لیکن اس کے باوجود پیسوں کی ادائیگی سے قبل پانی کا استعمال انسان کے ضمیر کو ایک خلش میں مبتلا کر سکتے ہیں-
image
 
2: کھانا کھانے کے بعد ٹشو پیپر جیب میں ڈالنا
گھر سے باہر کھانا کھنے کے دوران ریسٹورنٹ والوں کی جانب سے جو ٹشو پیپر دیے جاتے ہیں بلواسطہ طور پر ان کا بل بھی کھانے میں شامل ہی ہوتا ہے جو ان کی سروسز میں شامل ہوتا ہے- مگر اس کے باوجود بچے ہوئے ٹشو پیپر اٹھا کر اپنی جیب میں ڈالنا اگرچہ قانونی طور پر کوئی جرم نہیں ہے اس کے باوجود اکثر افراد یہ کام کرتے ضرور ہیں مگر اس کو کرتے ہوئے ادھر ادھر ضرور دیکھ لیتے ہیں کہ کوئی یہ کرتے ہوئے دیکھ تو نہیں رہا-
image
 
3: ایک سے زیادہ فری سیمپل لینا
عام طور پر کمپنیاں اپنی پبلسٹی اور اپنی پروڈکٹ متعارف کروانے کے لیے فری سیمپلنگ کرتی ہیں- یہ سیمپلنگ لیتے ہوئے آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ ہر فرد کو ایک ہی سیمپل دیا جاتا ہے اور اگر آپ ایک کے بجائے دو سیمپل لینے کے خواہشمند ہوں تو آپ کے کان اور گال شرمندگی کے سبب لال ہونا شروع ہو جاتے ہیں اور ایک سمیپل تو آپ حق سے لے لیتے ہیں- لیکن دوسرا سیمپل لینا آپ کو غلط محسوس ہونے لگتا ہے-
image
 
4: بغیر کسی مقصد کے ائیرپورٹ کی سیر کرنا
عام طور پر دنیا بھر میں ائیر پورٹ ایسی جگہ ہوتی ہے جس کو بہت خوبصورتی سے سجایا جاتا ہے دوسرے لفظوں میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ یہ ایک خوبصورت پارک اور پکنک کی جگہ جیسی ہوتی ہے- لیکن اگر آپ کبھی ائیر پورٹ پر صرف سیر کے ارادے سے جائیں تو وہاں جانا آپ کو خوشی کے بجائے ایک عجیب قسم کے احساس جرم میں مبتلا کر دیتا ہے- آپ کو وہاں گھومتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے آپ بہت ہی شودے ہیں اور کچھ غلط کام کر رہے ہیں جس پر کوئی بھی آپ کو روک کر شرمندہ کر سکتا ہے-
image
 
5: استاد کو اس کے نام سے پکارنا
استاد کا احترام ہر معاشرے میں سکھایا جاتا ہے اس احترام کی ایک نشانی یہ بھی ہوتی ہے کہ استاد کو کبھی بھی اس کے نام سے نہیں پکارا جاتا ہے۔ استاد عمر میں آپ سے چھوٹا بھی ہو تب بھی آپ کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ اس کے نام کے ساتھ سر یا مس لگا دیا جائے- اگر غیر ارادی طور پر منہ سے استاد کا نام نکل بھی جائے بغیر کسی القابات کے تو ہمارا ضمیر ہتھوڑا لے کر کھڑا ہو جاتا ہے اور اندرونی طور پر ملامت کرنا شروع کر دیتا ہے حالانکہ استاد کو اس کے نام سے پکارنا دنیا کے کسی بھی قانون میں جرم نہیں ہے-
image
 
6: کسی انسان سے صرف اس کی دولت کو دیکھ کر شادی کرنا
شادی کرنا ہر انسان کا ذاتی معاملہ ہے اور اس کے لیے وہ اپنی پسند نا پسند کے لحاظ سے مکمل آزادی رکھتا ہے لیکن اگر آپ نےاپنے جیون ساتھی کا انتخاب صرف اور صرف اس کی دولت دیکھ کر کیا ہے- اور اس میں آپ کی محبت یا پسند کا کوئی دخل نہیں ہے تو ضمیر کی آواز آپ کا پیچھا کبھی نہیں چھوڑے گی اور ہر وقت آپ کے اندر ایک خلش آپ کو پریشان کرتی رہے گی-
image
 
ہر انسان کی زندگی میں اس جیسے بہت سارے مواقع ہوتے ہیں اگر آپ کی زندگی میں بھی ایسے کچھ پل موجود ہوں تو سب کے ساتھ ضرور شئير کریں-
YOU MAY ALSO LIKE: