اموالِ تجارت پر زکوٰۃ اور سال گزرنے پر زکوٰۃ کا واجب ہونا!

عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدُبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ"يَأْمُرُنَا أَنْ نُخْرِجَ الصَّدَقَةَ مِنَ الَّذِي نُعِدُّ لِلْبَيْعِ". (رواه ابوداؤد)معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 831

حضرت سمرہ بن جندب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کا ہم کو حکم تھا کہ ہم ہر اس چیز میں زکوٰۃ نکالیں جو ہم نے بیع و فروخت (یعنی تجارت) کے لیے مہیا کی ہو۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آدمی جس مال کی بھی تجارت اور سودا گری کرے اس پر زکوٰۃ واجب ہوگی۔

عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَنِ اسْتَفَادَ مَالًا فَلَا زَكَاةَ فِيهِ حَتَّى يَحُولَ عَلَيْهِ الْحَوْلُ. (رواه الترمذى)معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 832

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کسی کو کسی راہ سے مال حاصل ہو تو اس پر اس کی زکوٰۃ اس وقت تک واجب نہیں ہو گی جب تک اس مال پر سال نہ گزر جائے۔ (جامع ترمذی)
 

Babar Alyas
About the Author: Babar Alyas Read More Articles by Babar Alyas : 875 Articles with 458961 views استاد ہونے کے ناطے میرا مشن ہے کہ دائرہ اسلام کی حدود میں رہتے ہوۓ لکھو اور مقصد اپنی اصلاح ہو,
ایم اے مطالعہ پاکستان کرنے بعد کے درس نظامی کا کورس
.. View More