میں تو ساس ہوں میں بس عبادت کروں گی، رمضان میں بہو سے کی جانے والی کچھ ایسی زیادتیاں جو بیٹی کے ساتھ ہوں تو برداشت نہیں ہوتیں

image
 
رمضان کا مہینہ جہاں ایک جانب رحمتوں اور برکتوں سے بھرپور ہوتا ہے ہر انسان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ روزہ رکھنے کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زيادہ عبادات کے ذریعے اس مہینے کی برکتیں سمیٹ سکیں- وہیں پر سحر و افطار میں کیے جانے والے کھانے کی خصوصی ڈشز کے اہتمام کے سبب گھر کی خواتین کے لیے مصروفیات سے بھرپور ہوتے ہیں
 
عام طور پر گھر کے تمام روزمرہ کے کام ایک دوسرے میں تقسیم ہوتے ہیں جس کی وجہ سے سب لوگ اپنی اپنی جگہ پر مطمئين ہوتے ہیں- لیکن رمضان کی آمد کے ساتھ روٹین میں تبدیلی کے سبب اور روزہ رکھنے کے سبب ہر فرد کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ کاموں سے اپنی جان بچا لے تاکہ آرام سے روزہ رکھ سکے- مگر اس کے ساتھ ساتھ زبان کے چسکے بڑھ جانے کے سبب کسی نہ کسی کو تو یہ اضافی کام کرنے پڑتے ہیں اور ان کاموں کے لیے اکثر گھروں میں بہو کو پیس دینے کا رواج موجود ہے- اس حوالے سے کچھ زيادتیوں کے بارے میں ہم آپ کو بتائيں گے جن سے بچ کر نہ صرف گھر کے ماحول کو بہتر رکھا جا سکتا ہے بلکہ رمضان کے ثواب میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے-
 
سحری کے وقت بہو کو جگا کر خود مصلہ بچھا کر نفل پڑھنے بیٹھ جانا
عام طور پر ہمارے گھروں میں جوائنٹ فیملی سسٹم ہوتا ہے اور اس وجہ سے گھر کے سات سے آٹھ افراد کے لیے سحری کے اہتمام کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ کم از کم دو گھنٹے پہلے جاگا جائے۔ اس وقت میں مل بانٹ کر کام کرنا کام کو آسان بنا سکتا ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے-
 
سحری کے وقت ساس کو تہجد، نواقل اور وظائف پڑھنے ہوتے ہیں اس وجہ سے وہ سحری کے وقت بہو کو جگا کر خود جائے نماز پر بیٹھ جاتی ہیں اوراپنی بیٹی کو جگانے سے احتراز کرتی ہیں کہ اس کی نیند خراب نہ ہو جب کہ بہو سارے گھر والوں کی سحری بنانے پر مامور کر دی جاتی ہے- سوال یہ ہے کہ کیا اس کو نوافل کی ادائیگی اور عبادت کا حق نہیں اس موقع پر ایک مقبول عام جملہ بھی دہرایا جاتا ہے کہ روزے داروں کے لیے سحر و افطار بنانے کا بھی بہت ثواب ہے-
 
image
 
سب سوتے ہیں اور اس کو جاگ کر شوہر اور بچوں کو اسکول بھی بھجوانا ہوتا ہے
سحری کے بعد جب پیٹ بھر کر سب لوگ آرام سے سو رہے ہوتے ہیں اس وقت میں بہو کی یہ بھی ذمہ داری ہوتی ہے کہ بچوں کو جگا کر ان کا ناشتہ بنائے اور ان کو تیار کر کے اسکول بھجوائے اور اس دوران اس بات کا بھی خیال رکھے کہ کہیں بچوں کے شور کی وجہ سے گھر کے دوسرے افراد خاص طور پر ساس کی نیند متاثر نہ ہو-
 
بچوں کو لنچ دے کر بھیجنے کے بعد اب مرحلہ اپنے شوہر کو کام پر بھیجنا پڑتا ہے جس کے بارے میں اکثر سسرال والوں کا یہ ماننا ہوتا ہے کہ ہمارا تو کوئی کام نہیں ہوتا اپنے شوہر اور بچوں کا کام ہے جس کی وجہ سے اس کو جاگنا پڑتا ہے- لیکن یہی ذمہ داریاں اگر بیٹی اٹھاتی ہے تو اس کے لیے ماں کا دل کٹتا ہے کہ میری بیٹی کو نہ تو رات کی نیند ملتی ہے اور نہ ہی دن کا چین ہوتا ہے-
 
صفائی وغیرہ کے کام اور باقی ذمہ داریاں
ہمارے معاشرے کے غیر صحت مند طرز زندگی کے سبب اکثر ساسیں ہائی بلڈ پریشر یا ذيابیطس کی بیماری میں مبتلا ہوتی ہیں اور اس حالات میں اگر روزہ رکھ لیتی ہیں تو پہلے ہی اس بات کا اعلان کر دیتی ہیں کہ مجھ سے روزے کی حالت میں اٹھا بیٹھا نہیں جاتا ہے- اس وجہ سے ان کی نیند کو خراب نہ کیا جائے
 
لہٰذا صفائی اور کپڑے وغیرہ دھونا بھی بہو کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے اگر کسی گھر میں بہو پر احسان کر کے کام والی ماسی کو رکھ بھی دیا جاتا ہے تو اس سے صفائی کروانے کے لیے بھی بہو کو ہی جاگ کر کام کروانا پڑتا ہے-
 
افطاری کے رنگ رنگ کے پکوان کی تیاری بہو کی ذمہ داری
گھر کے ہر فرد کی مرضی کے مطابق پکوان کی تیاری کا کام بھی بہو کی ذمہ داری ہوتی ہے جس کے لیے اس کی پوری دوپہر کچن کی گرمی کو بھگتتے ہوئے گزرتی ہے- جس کو بناتے ہوئے اس کی کمر تختہ ہو جاتی ہے جب کہ ساس دوپہر میں آرام سے نیند پوری کرنے کے بعد جب جاگتی ہیں تو قرآن سنبھال کر بیٹھ جاتی ہیں اور عصر کے وقت تک تلاوت کرتی ہیں اس کے بعد کچھ دیر کمر سیدھی کرنا بھی ان کے لیے ضروری ہوتا ہے-
 
image
 
نند کا کمزوری کے سبب بی پی لو ہوتا ہے
اس موقع پر عام طور پر غیر شادی شدہ نند کا بی پی روزہ رکھنے کی وجہ سے لو ہو جاتا ہے اس وجہ سے اس کا باورچی خانے میں داخلہ ممنوع ہوتا ہے- لہٰذا فرائنگ سے لے کر چٹنیاں بنانے اور شربت بنانے تک کی تمام تر ذمہ داری بہو کے ہی کاندھوں پر ہوتی ہے-
 
افطار کے بعد بھی آرام حرام ہے
افطار کے بعد جب سب لوگ کھانا پینا شروع کر دیتے ہیں ایسے وقت میں بھی بہو کے لیے آرام کا لفظ حرام ہوتا ہے کیوں کہ یہ وہ وقت ہوتا ہے جب کہ اس کو برتنوں کے ڈھیر دھونے پڑتے ہیں اور ہر بار برتن دھونے کے بعد جب اس کو محسوس ہوتا ہے کہ اب کام ختم ہو گئے ہیں تو اس کے ساتھ ہی کچھ اور برتن کہیں نہ کہیں سے اس کے لیے آجاتے ہیں-
 
سحری کے لیے آٹا گوندھنا اور دیگر تیاری
تختہ ہوتی کمر کے ساتھ سونے سے قبل اگلے دن کی سحری کی تیاری بھی بہو کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے جس کے لیے تمام تر تیاری کر کے سونا بھی اس کے فرائض میں شامل ہوتا ہے-
 
بیٹیوں کو عیدی بھجواتے ہوئے ہم بھول جاتے ہیں کہ ہمارے گھر میں بھی ایک بیٹی ہے
اکثر گھرانوں میں شادی شدہ بیٹیوں کے گھر میں بہت اہتمام کے ساتھ عیدی بھجواتی ہے جس میں بیٹی اس کے شوہر اور اس کے بچوں کے کپڑوں کے ساتھ ساتھ عیدی اور دوسرے تحائف شامل ہوتے ہیں- جس کے لیے پورے سال بچت کی جاتی ہے کیوں کہ یہ سسرال میں بیٹی کی عزت کا معاملہ ہوتا ہے مگر اس موقع پر گھر پر موجود بہو نما بیٹی کو فراموش کر دیا جاتا ہے-
 
یاد رکھیں!
یہ مہینہ حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا بھی ایک امتحان ہے لہٰذا اس مہینے اس بات کا بھی خاص اہتمام کریں کہ آپ کا کوئی عمل کسی دوسرے کی دل آزاری کا سبب نہ بنے تاکہ آپ کی عبادتیں اور ریاضتیں بارگاہ خداوندی میں قبولیت حاصل کر سکیں-
YOU MAY ALSO LIKE: