ہماری عیدیں بور کیوں؟

تمہاری عید کیسی گزری؟
"بور ۔۔!!کچھ مزا نہیں آیا، سارا وقت سو کر ہی گزارا۔"

یہ جملہ ہر دوسرے فرد سے عید کے بعد سننے کو ملتا ہے۔

آج مسلمان اپنی عیدوں سے زیادہ تو mother's day, father's day...
اور بھی بہت سے "Days" پر بہت خوش ہوتے ہیں۔ excited ہوتے ہیں ۔

Birthdays کوہی دیکھ لیجئے۔

پورا سال اس دن کا انتظار کیا جاتا ہے۔ پھر اس دن ایک grand celebration کی جاتی ہے۔ مزے دار کھانوں کا انتظام کیا جاتا ہے، سب دوست احباب کو مدعو کیا جاتا ہے۔
گھروں کو سجایا جاتا ہے۔ تحفے تحائف دیے جاتے ہیں۔۔۔۔۔اور بھی ناجانے کیا کیا۔۔۔

ایک عام سے دن کو کیسے خاص بنا لیا جاتا ہے ۔۔

christmasکو ہی دیکھ لیجئے ۔
ہاں یہ مسلمانوں کا تہوار نہیں۔۔عیسائیوں کا ہے ۔
لیکن کیسے وہ اس کے لیے تیاریاں شروع کرتے ہیں۔۔اور اس قدر اہتمام کرتے ہیں کہ مسلمان ہی اس کے بارے میں excited ہوتے نظر آتے ہیں۔ افسوس کے ساتھ۔

حالیہ ہی ایک colleague سے گفتگو ہوئی۔ ان کے گھر کے قریب ہی christian community رہتی ہے ۔اور وہ بتا رہے تھے کہ christmas پر مزا آتا یے۔۔گلیاں decorate ہوئی ہوتی ہیں، مزے کے پکوان بنتے ہیں۔۔ تحفے تحائف۔۔۔۔ سب کچھ(یہ الگ بات تھی کہ ان کے عقائد کی کچھ درستگی ضروری تھی)

ایسی ایک نہیں کئی سو مثالیں مل جائیں گی۔ اور پھر ان پر objections...

ایسا کیوں ہے؟؟
کیوں عید ہمارے لیے ایک boring event بن گیا؟

جانتے ہیں۔۔۔
کیوں کہ ہم نے خود ان دنوں کو عام کر دیا۔ بلکہ عام سے بھی عام تر ۔
ہم نے تھوڑی سی بھی کوشش نہ کی اسے خاص کرنے کی۔
ہاں ہم ہی نے خود کو اپنے اصل تہواروں سے دور کر لیا۔اور دوسرے man-made events کو فوقیت دی ،اور منانا شروع کر دیا۔
ہاں ہم ہی نے "Day celebration" کے trend نکال لیے۔ یہ نہ جانتے ہوئے کہ اس کے پیچھے کیا history اور عقائد ہیں۔ اور اپنی اصل سے ہی ہٹ گئے۔

اور ہم ہی نے ان عیدوں کو منانے کے لیے کوئی محنت نہ کی۔

جہانوں کے بادشاہ نے، الله رب العزت نے ہمیں دو دن دیے ہیں۔ خوشیاں منانے کے۔ اسی لیے تو اسے عید کہتے ہیں۔

انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ : اہل جاہلیت کے لئے ہر سال میں دو دن تھے جس میں وہ کھیلا کرتے تھے ، جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم مدینے آئے تو فرمایا:
"تمہارے لئے دو دن تھے جن میں تم کھیلا کرتے تھے، اللہ تعالیٰ نے انہیں ان سے بہتر دنوں سے بدل دیا ہے، وہ دن عیدا لفطر اور عید الاضحٰی کے ہیں۔"
Al-Silsla #370

ہمارے ہاں پہلے عید کے موقع پر چاند رات کو یا اس سے پہلے۔ دوستوں کو ، عزیز و اقارب کو Eid Cards دیے جاتے تھے۔ ساتھ تحائف دیے جاتے تھے۔ جس سے محبتیں بڑھتی تھیں۔ افسوس، آج یہ سلسلہ کہیں کھو سا گیا ہے۔

Start celebrating your Eids.
اپنے تہواروں کو جوش و خروش کے ساتھ منائیں۔
گھروں کو سجائیں۔
خود بھی تیار ہوں۔
ایک دوسرے کو مدعو کریں۔
کھانوں کا اہتمام کریں۔
تحائف دیں۔
اپنے بچوں کو بتائیں کہ یہ ہمارے لیے سب سے خوشی کے دن ہیں۔
آئیں اس عید پر خوشیاں منائیں۔
اور سال کے سب سے یاد گار دن بنا دیں

 

Qazi Nadeem Ul Hassan
About the Author: Qazi Nadeem Ul Hassan Read More Articles by Qazi Nadeem Ul Hassan : 148 Articles with 127494 views Civil Engineer .. View More