اخلاقی انحطاط اور ویڈیو کی گمراہ کن صورت حال

سوال یہ ہے کہ اس ویڈیو کے آنے کا مقصد کیا ہے کیا کل کے حکمران جو آج کچھ بھی نہیں کی بے عزتی کرنی ہے تاکہ لوگوں میں اسکی ویلیو کم ہو ۔ تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکا دینے والے خود پسند شخصیت کی سیاست اور گالم گلوچ اپنی جگہ ۔ وہ اپنے ہر اس عمل پر قابل گرفت ہے جس میں اس نے عوام کے حقوق غصب کئے لیکن اسکی ایسی ویڈیو جس میں اسکی شخصیت کو نشانہ بنایا جارہا ہے قابل افسوس ہے


کچھ دنوں سے مسلسل ویڈیوز کی باتیں فیس بک پر شئیر کی جارہی ہے ان میں کچھ سیاسی پارٹیوں سے وابستہ کارکن اور صحافی بھی شامل ہیں جو چسکے لیکر ویڈیوز کے بارے میں باتیں کررہے ہیں اور انکی پوسٹ اور ٹویٹ راقم جیسے کئی گناہگاروں کیلئے دلچسپی کا باعث بن رہی ہے ۔۔کیونکہ بیشتر افراد اتنے تڑکہ دار میسج لکھ لیتے ہیں کہ پاکستانی جو تڑکے اور مصالحے کے شوقین ہیں انکی ویڈیو دیکھنے کی کوششوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ گزشتہ کئی دنوں سے صحافی دوست بھی رابطے کررہے ہیں کہ ایسا اگر کچھ ہے تو انکے ساتھ شئیر کیا جائے تاکہ وہ بھی مزے لے سکیں ۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پاکستانی معاشرہ جو اخلاقی انحطاط کا شکار ہو چکا ہے جہاں پر کرپشن کرنا بھی ایک سٹیٹس سمبل بن چکا ہے جہاں پر نوجوان نسل اسلحے کی تصاویر سمیت بہت ساری بے ہودگی کو شئیر کرتے ہیں وہاں پر ویڈیوز جس کے بارے میں مبینہ طور پر بتایا جارہا ہے کہ واہیات ہے اور اس عمل میں ایک خاتون وزیر کا نام بھی لیا جارہا ہے جسے لندن میں بیٹھ کر وی لاگ کرنے والے ایک شخصیت نے گزشتہ دنوں ریلیز کیا ہے ۔ ویڈیو ابھی نہیں آئی البتہ ٹیزر آنے شروع ہوگئے ہیں ۔۔

سوال یہ ہے کہ اس ویڈیو کے آنے کا مقصد کیا ہے کیا کل کے حکمران جو آج کچھ بھی نہیں کی بے عزتی کرنی ہے تاکہ لوگوں میں اسکی ویلیو کم ہو ۔ تبدیلی کے نام پر عوام کو دھوکا دینے والے خود پسند شخصیت کی سیاست اور گالم گلوچ اپنی جگہ ۔ وہ اپنے ہر اس عمل پر قابل گرفت ہے جس میں اس نے عوام کے حقوق غصب کئے لیکن اسکی ایسی ویڈیو جس میں اسکی شخصیت کو نشانہ بنایا جارہا ہے قابل افسوس ہے ۔ کچھ لوگ سے دیگر پارٹیوں سے جوڑ رہے ہیں کچھ ایسے پیریانو ماماگانو سے جوڑ رہے ہیں ۔ لیکن کیا اسکے ریلیز ہونے سے کسی کو فائدہ ہوگا ۔

فائدہ تو البتہ نہیں ہاں یہ بات یقینی ہے کہ اس سے پاکستانی معاشرے میں مزید گند بڑھے گا اور اس گند کے اثرات نہ صرف موجودہ بلکہ آنے والی نسلوں پر پڑیں گے ۔ جس کا خمیازہ سب کو بھگتنا پڑے گا ۔

اخلاق باختہ ویڈیوز جس نے بھی بنائی ہے اگر سچی ہے تو بھی غلط ہے اور اگر مخصوص سافٹ وئیر سے بنائی گئی ہے تب بھی غلط ہے اور اسے ریلیز کرنا اس سے بڑی تباہی ہے ۔۔

حیا انسانی معاشرے کا ایک بنیادی اور اہم جز ہے اور اس حوالے سے متعدد احادیث بھی ہے اگر ایک حدیث میں کہا گیا کہ حیا ایمان کا جز ہے تو دوسری حدیث صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس کے معنی کچھ یوں ہے کہ جس نے حیا چھوڑ دی تو وہ پھر چاہے جو کچھ کرتا پھرے ۔۔ کیا ایسے گندے ویڈیوز کے ریلیز کرنے والے خود کتنے گندے لوگ ہیں ۔ یہاں پر قرآن پاک کی ایک آیت کا مفہوم شئیر کررہا ہوں جس میں فرمایا گیا کہ جو لوگ فحاشی پھیلاتے ہیں انکے لئے دنیا و آخرت میں دردناک عذاب ہے ۔۔ ساری دنیا جھوٹی ہو سکتی ہے لیکن اللہ اور اسکے رسول کا فرمان سچ ہے ۔ کیا گندے ویڈیوز ریلیز کرنے والے اس دن کو بھول گئے ہیں جب یوم حساب ہوگا ۔۔

سابق حکمران کی ذاتی زندگی کیسی ہے یہ اس کا ذاتی فعل ہے ۔ لیکن اسے سربازار رسوا کرنے کی کوشش کرنے والے اللہ کو بھول گئے جس نے کل کے فرعون کے لہجے میں بات کرنے والوں کو راتوں رات زمین پر پہنچا دیا ۔۔

کیا یہ ویڈیوز جو بنائی گئی ہے اس میں اسٹبلشمنٹ کا ہاتھ ہے یا نہیں یہ ایک الگ معاملہ ہے جس کی بھی تحقیقات کی ضرورت ہے کیا حکومت کے ایوانوں میں آنے والوں کی زندگی اتنی غیر محفوظ ہوتی ہے اس ک سوال پاکستانی عوام کو کرنے کی ضرورت ہے ۔۔ ویسے اگر ویڈیوز کرپشن سے متعلق ہے تو بسم اللہ اسے متعلقہ اداروں کے سامنے لایا جائے تاکہ گرفت میں بھی آسانی رہے لیکن اگر ویڈیو ذاتی فعل سے متعلق ہے تو پھر ۔۔۔


1۔ کیا اسلام میں تجسس حرام نہیں ؟
2۔ کیا نجی زندگی کے گناہ۔۔۔کوتاہیوں اور غلطیوں کو سرعام شئر کرنا معاشرے میں بگاڑ کا سبب نہیں بنے گا
3۔ کیا نجی زندگی کے معاملات۔۔۔چادر اور چاردیواری کے تقدس کو مزید پامال نہیں کرے گی۔
4۔ اگر کوئی بذات خود اس برائی کا گواہ ہو تو اسے حسب قانون۔۔۔۔پولیس کو رپورٹ کر کے عدالتی کارروائی کے ذریعے سزا دلوائی جاسکتی ہے
5۔ سوشل میڈیا پر ایسی چیزوں کے شیئر کرنے سے گندگی ک ایک نہ رکنے والا شروع ہو جائے گا اور پھر ہر طبقے کے بارے ایسی چیزیں شیئر ہونے لگیں گی۔
6۔ آخر کار سوال یہی اٹھے گا کہ نجی زندگی میں مداخلت کرتے ہوئی ویڈیو کس نے اور کس کی ایماء پر تیار کی گئی۔
7۔ ویڈیو بنانے میں کونسے لوگ/ ایجنسی وغیرہ ملوث ہیں۔
8۔ مستقبل میں۔اس کے اثرات کیا نکلے گے اور ہم نوجوان نسل کو کیا پیغام چھوڑ جا رہے ہیں۔۔۔۔
یہ کئی سوالات ہیں جس پر ہر ایک شخص کو سوچنے کی ضرورت ہے
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 590 Articles with 419763 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More