ہمارا بچہ بڑا ہوکر ہمارا نام روشن کرے گا۔۔۔ والدین کیسے اپنے بچوں کو قابل، بااعتماد اور کامیاب بناسکتے ہیں؟

image
 
انسان کیلئے کسی بھی خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنا ناممکن نہیں ہے لیکن اس کیلئے محنت، لگن اور جذبے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بچپن سے انسان کے اندر آگے بڑھنے کی لگن انہیں چاند ستاروں سے بھی آگے لے جاتی ہے لیکن کچھ خاموش، ڈرے سہمے اور کم اعتماد لوگوں کو دیکھ کر ان کی تربیت میں کی جانیوالی خامیوں کا احساس مزید گہرا ہوجاتا ہے۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ والدین کیسے اپنے بچوں کو پراعتماد، قابل اور کامیاب شخصیت بنانے میں مدد کرسکتے ہیں:
 
1۔ تعصب سے بچائیں
اکثر والدین تعصب یا تفریق کو بچے کے ذہن میں اس طرح پیوست کردیتے ہیں کہ وہ ساری زندگی چاہ کر بھی اس سے نہیں نکل پاتے۔ مثلاً اگر آپ کا بیٹا کھانا بنانے اور بیٹی گاڑیوں کا شوق رکھتی ہے تو انہیں یہ نہیں کہنا چاہیے کہ یہ لڑکیوں یا لڑکوں کے کام ہیں بلکہ ان کے شوق کو پورا کرنے میں مدد کرنی چاہیے تاکہ انتخاب کے معاملے میں ان کی رائے مستحکم ہوسکے کیونکہ اگر شروعات میں ہی آپ ان کے ذہنوں میں تفریق ڈال دیں گے تو وہ ہمیشہ کسی بھی فیصلے میں شش وپنج کا شکار نظر آئیں گے۔
 
2۔ آزادی دیں
والدین اپنے بچے کو معاشرے کا قابل فرد بنانے کیلئے اکثر بے جا سختیاں اور پابندیاں عائد کردیتے ہیں جس سے بچہ ایک دائرے میں قید ہوکر رہ جاتا ہے، بچے کو آزادی دیں۔ جس حد تک ممکن ہو اس کی جائز بات کو نظر انداز نہ کریں، بچے کو فیصلہ کرنے دیں اور انہیں نئی چیزیں سیکھنے کا موقع دیں۔
 
3۔ صلاحیتوں کو کم نہ کریں
بچوں کے اندر موجود صلاحیتوں کو ابھارنے کیلئے ان کی مدد کریں، اگر وہ کوئی کام کرنے کی کوشش کریں تو خرابی پر تنقید نہیں بلکہ حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ اگلی بار زیادہ بہتر کرنے کی کوشش کرے لیکن اگر اپ تنقید کریں گے تو وہ کوشش کرنا ترک کرسکتا ہے جس سے بچے کی صلاحیتیں ماند پڑجائیں گی۔
 
image
 
4۔ اصلاح کی اجازت
یہ حقیقت ہے کہ بچوں کو درست اور غلط کا زیادہ علم نہیں ہوتا لیکن کوشش کریں کہ غلطی پر اصلاح کا موقع دیں تاکہ بچہ سیکھنے کی کوشش کرے کیونکہ چیخنے چلانے یا مار پیٹ سے اس کا ذہن وہیں رک جائیگا لیکن آپ اس سے بات چیت کرکے اس کی غلطی کی اصلاح کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
 
5۔ ایجنڈے کو اوورلوڈ نہ کریں
ماں باپ اکثر یہ جاننے کی کوشش نہیں کرتے کہ ان کا بچہ کیا کرنا چاہتا ہے وہ اپنا ایجنڈا بچوں پر تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں جس کے نتیجے میں بچہ بدظن ہوجاتا ہے، کوشش کریں کہ تعلیم سمیت کسی بھی کام کیلئے بہت زیادہ دباؤ نہ ڈالیں بلکہ بچے کو آزادانہ وقت گزارنے کا موقع دیں تاکہ وہ جذباتی تناؤ کا شکار نہ ہوجائے۔
 
6۔ چیزیں آزمانے کی اجازت دیں
چھوٹے بچے بار بار ایک ہی سرگرمی سے اکتا سکتے ہیں اس لئے نئی نئی چیزوں کو آزمانے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ آپ کا بچہ ایک نقطے تک آکر ٹھہر نہ جائے بلکہ ہمیشہ کچھ نیا کرنے کی تلاش میں رہے۔
 
7۔ مستقبل کا تعین
بچوں کو اپنے مستقبل کے تعین کیلئے خود فیصلہ کرنے دیں اور دیکھیں کہ اس کا رجحان کس جانب ہے۔ بالفرض آپ کا بچہ غلط سمت اختیار کرتا ہے تو اس کی رہنمائی کریں اور غیر محسوس انداز سے اس کو درست راہ پر لے کر آئیں۔ زیادہ سختی بچے میں باغیانہ خیالات کو جنم دے سکتی ہے اس لئے اپنا انداز ہمیشہ دوستانہ رکھیں اور بچے کو احساس دلائیں تاکہ وہ خود اپنی راہ تبدیل کرے۔
 
image
 
8۔ مثال دے کر سکھائیں
اپنے بچوں کو مختلف چیزیں سکھانے کی کوشش کریں تاکہ ان کے اندر شوق پیدا ہو اور کوشش کریں کہ خود بھی ان کے مشاغل میں حصہ لیں اور بچوں کی جذباتی نشونما میں شامل ہوں اور مختلف امثال کے ذریعے انہیں نئی باتیں بتانے کی کوشش کریں۔
 
9۔ ضروریات کو سنیں
اکثر بچے والدین سے اپنی ضرورت یا اظہار کرنے میں ہچکچاتے یا خوف کا شکار رہتے ہیں، بچوں کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھیں اور ان کی ضروریات کا خیال رکھیں۔ اگر کبھی آپ ان کی ضرورت پوری کرنے سے قاصر بھی ہوں تو جھڑکنے کے بجائے تحمل اور پیار سے ان کی بات کو سنیں اور جائزہ خواہشات اور ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کریں۔
 
10۔ موازنہ نہ کریں
والدین کو یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ دوسروں سے موازنہ آپ کے بچے میں تناؤ اور اضطراب پیدا کرسکتا ہے۔ کبھی بھی اپنے بچے کا دوسرے سے موازنہ مت کریں اور بچے کو مثبت مقابلے کی ترغیب دیں۔ اپنے مقصد کیلئے مستقبل مزاجی اور صبر وتحمل سکھائیں تاکہ آپ کا بچہ منفی سوچ اور عادات اپنانے سے دور رہے اور ایک بااعتماد انسان بن سکے۔
YOU MAY ALSO LIKE: