#العلمAlilm علمُ الکتاب اخترکاشمیری
علمُ الکتاب اُردو زبان کی پہلی تفسیر آن لائن ہے جس سے روزانہ ایک لاکھ سے
زیادہ اَفراد استفادہ کرتے ہیں !!
برائے مہربانی ہمارے تمام دوست اپنے تمام دوستوں کے ساتھ قُرآن کا یہ پیغام
زیادہ سے زیادہ شیئر کریں !!
مطالبِ سُورت و مقاصدِ سُورت !
سُوَۃالقمر سے پہلی سُورت ، سُورَۃُالنجم ہے جس کی اٰیت 57 میں قُرآن نے
انسان کے سامنے خالقِ جہان کا یہ اَزلی و اَبدی اُصول { ازفۃ الاٰزفۃ }
بیان کیا تھا کہ عالَمِ غیب سے جس چیز نے عالَمِ شہُود میں آنا ہے اُس نے
اپنا وقت آنے پر بہر حال آنا ہی آنا ہے ، اُس پہلی سُورت میں بیان کئے گئے
اُس پہلے اُصول کے بعد اِس دُوسری سُورت میں قُرآن نے انسان کے سامنے خالقِ
جہان کا یہ دُوسرا اُصول بیان کیا ہے کہ عالَمِ غیب سے عالَمِ شہُود میں جس
پہلی چیز نے اپنا وقت آنے پر آنا تھا وہ چیز بذاتِ خود قُرآن ہے جو اپنے
وقت پر عالَمِ غیب سے عالَمِ شہُود میں آیا ہے اور اُس کے بعد زمین پر وہ
انقلاب آیا ہے جس کا اِس سُورت کی پہلی اٰیت میں ذکر کیا گیا ہے ، قُرآن کی
اِس سُورت میں قُرآن نے چار بار { ولقد یسرنا القراٰن للذکر فھل من مدکر }
کی صورت میں قُرآن کی یہ خصوصیت بیان کی ہے کہ ہم نے اِس قُرآن کو یاد کرنے
والوں کے لئے اِس خاص ترکیب کے ساتھ ترتیب دیا ہے کہ اِس کو یاد کرنے والے
اِس کو آسانی کے ساتھ یاد کر سکتے اور یاد رکھ سکتے ہیں ، اِس موقعے پر
شاید اِس وضاحت کی کُچھ زیادہ ضرورت نہیں ہے کہ قُرآن کو یاد کرنے سے مُراد
صرف قُرآن کے الفاظ کو یاد کرنا ہی نہیں ہے بلکہ اِس کے الفاظ کے مفہوم کو
بھی اَز بر کرنا ہے کیونکہ قُرآن کو یاد کرنے کا حقیقی مقصد قُرآن کے
اَحکام کو یاد کرنا اور قُرآن کے اُن اَحکام پر عمل کرنے کے لئے اُن اَحکام
کے مطالب و مقاصد کو بھی جاننا لازم ہے اور موجُودہ سُورت کے بعد آنے والی
جو سُورت ، سُورہِ رحمٰن ہے اُس کے آغاز میں قُرآن نے وہ وجہ بھی بیان کردی
ہے جس وجہ سے قُرآن کی یہ تسہیل و تحفیظ انسان کے لئے آسان سے آسان تر ہوئی
ہے اِس لئے یہ بات پُورے یقین کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ اِس سُورت کا نفسِ
موضع قُرآن ہے جس کا پہلا مضمون بذاتِ خود قُرآن ہے جو اِس سُورت کے افتتاحِ
کلام سے لے کر اِس سُورت کے اختتامِ کلام تک آنے والے ہر مضمون پر چھایا
ہوا ہے ، اِس سُورت کا دُوسرا مضمون آنے والے زمان و مکان میں آنے والا وہ
انقلاب ہے جس انقلاب کا آغاز نزولِ قُرآن اور اُس کا اَنجام اُس یومِ قیامت
کا برپا ہونا ہے جس یومِ قیامت میں انسان نے اپنے قیامِ دُنیا کا حساب دینا
ہے اِس لئے قُرآن کی اِس سُورت کی پہلی اٰیت میں نزُولِ قُرآن کے بعد اہلِ
زمین میں برپا ہونے والے اُس مَد و جزر کا ذکر کیا گیا ہے جس مَد و جزر کا
پہلا انقلابی نتیجہ زمین پر قُرآنی حُکومت کا قیام ہے اور آخری انقلابی
نتیجہ اُس یومِ حساب کا آنا ہے جس یومِ حساب پر انسان نے قُرآن کےساتھ
ایمانی تعلق کا حساب دینا ہے !!
|