قومی پرچم کا تقدس پامال مت کریں

14 اگست کا دن گزر گیا لوگوں نے خوب جوش و خروش سے جشن آزادی منایا. لوگوں نے گھروں پہ جھنڈے لہرائے اور چھوٹی چھوٹی جھنڈیوں سے گھروں اور بازاروں کو سجایا گیا اور رات کے وقت گھروں اور بازاروں میں لائٹنگ کی گئی اور چراغاں کیا گیا الغرض کہ خوب اچھے طریقے سے جشن منایا گیا.

ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ شام ہوتے ہی پاکستان کے جھنڈے سرنگوں کردئیے جاتے اور جو چھوٹی جھنڈیاں گھروں اور بازاروں میں لگائی گئیں تھیں ان کو اتار کر رکھ لیا جاتا . لیکن ہمارے ہاں بہت کم ایسے لوگ ہیں جو اس بات کا خیال رکھتے ہیں،. عموماً ہوتا یہ ہے کہ ایک دفعہ جھنڈا لگا دیا تو بس پھر وہ خود ہی اترے گا خواہ وہ آندھی سے اترے یا پھر پھٹ کر. اور جھنڈیاں بھی کئی کئی دن لگی رہتی ہیں اور پھر خود ہی اترتی ہیں . اور زیادہ تر دیکھا گیا ہے کہ یا تو وہ لوگوں کے پیروں تلے روندی جارہی ہوتیں ہی یا پھر نالیوں میں رُل رہی ہوتی ہیں.

آج بھی ایسا ہی ہوا یہاں پہ صبح صبح بارش ہوئی اور اس بارش کے بعد لوگوں نے جو جھنڈیاں لگائی ہوئیں تھیں وہ بارش کی وجہ سے اتر گئیں اور زمین پہ کیچڑ میں لتھڑی ہوئی پڑی تھیں. لوگ ان پہ پاؤں رکھ کر چل رہے تھے اور موٹر سائیکل اور سائیکل والے ان کو ٹائروں تلے روند رہے تھے، کسی کو بھی خیال نہیں آرہا تھا کہ اپنے قومی پرچم کے تقدس کا خیال کریں جو کہ ہماری پہچان ہے ہماری شان ہے.مجھے یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا اور میں نے اپنے طور پہ اس وقت وہاں پہ جتنی بھی جھنڈیاں تھیں ان کو وہاں سےاٹھایا اور میری دیکھا دیکھی وہاں پہ موجود کچھ بچے بھی میرے ساتھ اس کام میں شریک ہوگئے اور انہوں نے میرے ساتھ وعدہ کیا کہ وہ تمام محلے سے گری ہوئی جھنڈیاں اٹھائیں گے اور جو لگی ہوئی ہیں ان کو بھی اتار کر رکھیں گے.

میری تمام احباب سے گزارش ہے کہ وہ اپنے پرچم کے تقدس کا خیال رکھیں اور یوں اپنے قومی پرچم کی بے حرمتی نہ خود کریں اور نہ کسی اور کو کرنے دیں.
Adnan Shahid
About the Author: Adnan Shahid Read More Articles by Adnan Shahid: 14 Articles with 20397 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.