چین میں ابھی حال ہی میں قومی دن کی تعطیلات اختتام پزیر
ہوئی ہیں۔ یکم سے 7 اکتوبر تک جاری رہنے والی تعطیلات کے دوران، ملک بھر
میں قابل زکر 422 ملین سفر دیکھے گئے ہیں. آن لائن ٹریول پلیٹ فارم کے
مطابق رواں سال ان تعطیلات کے دوران مقامی اور مختصر فاصلے کے دورے انتہائی
مقبول رہے ہیں۔ مختصر فاصلے کے دوروں کے حوالے سے سب سے زیادہ مقبول مقامات
میں شنگھائی، بیجنگ، گوانگ جو، ہانگ جو، شینزین، نان جنگ، چھنگ دو، چھونگ
چھنگ، چانگ شا، سوجو، ہیفی، ووہان، ننگ بو، شی آن، اور جی نان شامل رہے
ہیں.
اس دوران چینی شہریوں نے تفریح کے نت نئے رجحانات سے بھرپور لطف اٹھایا اور
کیمپنگ کو نمایاں مقبولیت ملی ، نیز ہائکنگ اور ٹریکنگ سے متعلق بھی
سرگرمیاں گزشتہ ادوار کی نسبت کہیں زیادہ دیکھنے کو ملی ہیں۔ اس عرصے کے
دوران ملکی سطح پر سیاحت کی آمدنی مجموعی طور پر 287.2 بلین یوآن (تقریباً
40.5 بلین ڈالر) رہی ہے۔چینی شہریوں کے نزدیک سفر کے لئے مقامی مقامات کی
سیر اور ارد گرد کے علاقوں میں سفر اولین انتخاب میں سے ایک تھے، اسی طرح
مضافاتی پارکوں، شہری علاقوں کے ارد گرد پھیلے دیہاتوں کی سیاحت اور ساتھ
ساتھ شہری پارکوں میں جانے والے سیاحوں کے تناسب میں نمایاں اضافہ دیکھا
گیا. متعدد پلیٹ فارمز کے اعداد و شمار کے مطابق تعطیلات کے دوران سفر کی
بکنگ میں تیزی کا رجحان برقرار رہا ۔ بیجنگ، شنگھائی اور گوانگ جو جیسے بڑے
شہروں کے روایتی گھروں میں خصوصی رہائشی ماحول اور پکوانوں سے لطف اندوز
ہونا کافی مقبول سرگرمی رہی.سیاحتی سرگرمیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ
کیٹرنگ کاروباری اداروں نے ایسے کھانوں کو بھی متعارف کروایا جنہیں باآسانی
گرم کیا جا سکتا ہے اور صارفین سفر کے دوران انہیں اپنے ہمراہ رکھ سکتے
ہیں.
اسی طرح قومی دن کی سات روزہ تعطیلات کے دوران شہریوں کی کھپت اور قوت خرید
میں بھی اضافہ ہوا ہے۔علی بابا کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس عرصے کے
دوران گرین ہوم اپلائنسز کی فروخت میں بھی زبردست ترقی کا رجحان دیکھا گیا۔
یکم اکتوبر سے 5 اکتوبر تک ای کامرس پلیٹ فارم "ٹی مال" پر گرین ہوم
اپلائنسز آرڈرز کے ذریعے کاربن میں مجموعی کمی کی مقدار 11,400 ٹن رہی۔یہ
عرصہ ویسے بھی کھپت کے حوالے سے چوٹی کا موسم کہلاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ حکام
نے کھپت کو فروغ دینے کے لئے رواں سال تعطیلات سے قبل ہی متعدد پالیسیاں
وضع کر دی تھیں۔بہت سے شہروں نے کھپت کو فعال طور پر فروغ دینے کے لئے
متنوع طریقوں سے صارفین کے گروہوں کی ایک وسیع رینج کو اپنی جانب راغب
کیا۔وافر مراعات اور تعطیلات کے ماحول کے ساتھ ، آٹوموبائل اور گھریلو آلات
جیسے اجناس کی منڈیوں کی فروخت میں بھی نمایاں ترقی ہوئی۔کھپت کی حوصلہ
افزائی کے حوالے سے مختلف اداروں نے شاپنگ کوپن بھی جاری کیے اور چینی
شہریوں سمیت غیر ملکی افراد نے بھی ان سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ہمارے دفتر
کی جانب سے بھی کام کرنے والے سبھی پاکستانیوں کو 600 یوان مالیت کے کوپن
دیے گئے جن سے روزمرہ استعمال کی مختلف اشیاء خریدی جا سکتی تھیں۔چین کی
کورئیر انڈسٹری سے سامنے آنے والی معلومات کے مطابق تعطیلات کے دوران
مستحکم نمو دیکھی گئی ، جس میں ایکسپریس ڈلیوری اداروں نے 4.1 بلین سے
زیادہ پارسلز صارفین تک پہنچائے۔یوں مجموعی طور پر ان سات روزہ تعطیلات کے
دوران جہاں چینی شہریوں نے سیاحت اور شاپنگ سے بھرپور لطف اٹھایا وہاں چین
میں معاشی سرگرمیوں کی روانی بھی دیکھی گئی ہے جس سے مختلف کاروباری اداروں
کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے ۔ تعطیلات کے بعد چینی شہری تازہ دم ہو کر اپنے
اپنے روزگار پر پہنچ چکے ہیں اور اب شدت سے انتظار ہے جشن بہار کی تعطیلات
کا۔۔
|