فرش والوں پر تم رحم کرو عرش والا تم رحم کریگا۔
موجودہ مہنگائی نے اچھے اور شریف لوگوں کو بے نقاب کر دیا۔ افس میں ایک
ساتھی جو سرکاری نوکری کے ساتھ ساتھ محنت مزدوری بھی کرتا ہے، اور کرنا بھی
پڑتا ہے۔ اس کے بغیر گزارہ مشکل ہے۔ بتا رہا تھا۔ کہ جناب بہت سے محنت
مزودری والے قرض دار ہوگئے وجہ یہ ہیں کہ آمدن کم ہے اورخرچ زیادہ۔ ارباب
اختیار کے نئے نئے تجربات کے ثمرات قوم کو بھگتنا پڑتا ہے۔ ہماری تعلیمی
نظام جو ایک گھن چکرہے 16 18 یا 20 سال کی تعلیم کے بعد بھی طلباء کے پلے
کچھ نہیں پڑتا۔ میری ایک درخواست ہے ان لوگوں سے جو کیسی بھی ٹیکنیکل شعبہ
جیسا کہ الیکٹریشن، پلمبر، میکینک، مستری، یا جوبھی کسب سے وابستہ ہیں۔ ان
سے گزارش ہے۔ ہنر سکھانے میں بخل نہ کریں.
آپ کے پاس غریب کے بچے، شاگرد ہوتے ہیں ان کےمجبوریوں سے ناجائز فائدہ نہ
اٹھانا چائیے۔ ان کو سالوں میں استاد نہ بنانا بلکہ جتنی جلدی ہو سکے انھیں
اس قابل بنانا کہ اپنے خاندان کےلیے دو وقت عزت کی روٹی کماسکے۔
قوموں کی زندگیوں میں اتار چڑھاو آتے رہتے ہیں۔ مشکلات آتے ہیں، آزمائشیں
ہوتی ہیں۔ مگر وہ قوم پروان چڑھتی ہیں جو جوانمردی سے حالات کا مقابلہ کرتی
ہیں۔ قوم یونس کی طرح ہم بھی اجتماعی استغفار کریں اور رجوع الی اللہ کریں
تو حالات درست ہو سکتے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ ہر بندہ مہنگائی کا رونا روئے
اور ناجائز منافع خوری کریں۔ |