انٹر پاس کرنے کے بعد ہم کیا کریں؟

علم وہ عظیم دولت ہے جس کا پھیلاناہی اسلام کی صحیح خدمت ہے ۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ2001؁ء میں سچّر کمیٹی میں بتایا گیا تھا کہ 6.3فیصد ہی مسلمان اعلیٰ تعلیم حاصل کر پاتے ہیں جو دلتوں کے مقابلہ میں 4فیصد کم ہے۔یہ فکر کی بات ہے کہ مسلمان پچھڑوں میں بھی پچھڑے ہیں اور فکر کی یہ بات بھی ہے کہ مسلمانوں کی 2.7 فیصد آبادی اب بھی نا خواندہ ہے جسے دور کرنے کے لیے بہت ہی سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔

ضرورت اس بات کی بھی ہے اسکول اور کالجوں سے نکلنے والے بچوں کو بے سمت نہ چھوڑا جائے۔بہت سے طلباء ایسے ہیں جو ذہیں تو ہیں لیکن اعلی تعلیمی اداروں میں داخلہ اس لیے نہیں ہو پاتا ہے کہ وہ وہاں تک پہنچنے کا علم ہی نہیں ہے۔اسی طرح مقابلہ جاتی امتحانات کے جوتریقہ کار ہیں اس کا بھی ان کوعلم نہیں ہے۔اگر وقت پر ان طلباء کی رہنمائی ہو جائے تو ان کی بہت سی پریشانیاں دور ہو سکتی ہیں۔ان کاپسندیدہ تعلیمی اداروں میں نہ صرف داخلہ ہو سکتا ہے بلکہ مقابلہ جاتی امتحان میں بھی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔
جوطالب علم انٹر پاس کر لیتے ہیں اور آگے پڑھائی کا سلسلہ جاری نہیں رکھ سکتے توان کومایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ان کے لیے بھی بہت اچھی اچھی ملازمتیں باہیں پھیلائے کھڑی ہوئی ہیں۔ضرورت ہے آپ کو ان تک پہنچنے کی۔ ذیل میں اُن بیس (20)بہترین نوکریوں کا ذکر کیا جا رہا ہے جنہیں آپ انٹر پاس کرنے کے بعد حاصل کر سکتے ہیں۔
اگر کوئی ڈاکٹری یا انجینئرنگ لائن میں جانا چاہتا ہے تو ضرور جائے،لیکن اس بات کو ذہن میں رکھے کہ پانچ ،چھہ سال وہ پڑھائی کریگا، لاکھوں روپیوں میں فیس ادا کریگا۔اور پھر کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ سرکاری ملازمت ہی ملے۔اگر مندرجہ ذیل میں سے کوئی ملازمت مل جاتی ہے تو پانچ سال میں پانچ انکریمنٹ encrement))لگ جائیں گے اور پھر ترقی کے مواقع بھی رہتے ہیں۔
انجینیئرنگ اور میڈیکل کی پڑھائی کے بارے میں آپ جان کر تعجب کریں گے کہ ایک ملین(million) بھارت میں ہر سال انجینئیر تیار ہوتے ہیں ان میں 40فیصدکو کسی نہ کسی طرح سے ملازمت حاصل ہو جاتی ہے بقیہ 60فیصدافراد کو کسی نہ کسی وجہ سے ملازمت تلاش کرنا مشکل ہو تا ہے جس کی وجہ مہارت کی کمی ہو سکتی ہے۔’تھری ایڈیٹ‘ فلم اگر دیکھی ہوگی تو بات سمجھ میں آئے گی کہ سرفراز کو فوٹو گرافی کا شوق تھا اور اس کے والد انجینئیر بنانا چاہتے تھے۔اس طرح سے جب خیالات ٹکراتے ہیں تو مشکلیں کھڑی ہو جاتی ہیں۔تقریباًیہی حال میڈیکل لائن کا بھی ہے۔2017کے دوران بھارت میں تقریباً2,25,000بے روزگار تھے جبکہ بھارت کے میڈیکل کالجز ہر سال55,000ڈاکٹر وں کی تعدادتیار کر دیتی ہے۔
یہاں بھی مہارت کی کمی کی وجہ سے ملازمت تک نہیں پہنچ پاتے، اور وسائل کی کمی کی وجہ سے اپنا دواخانہ بھی نہیں کھول سکتے اور دیہی علاقوں میں جانا نہیں چاہتے کیونکہ وہاں آمدنی کے امکانات نہیں ہیں جو ان کی پڑھائی کے وقت خرچ کی گئی رقم کو واپس دلا سکے۔
بارہویں کے بعد دوسرے بہترین کورسز:
ہم مخالفت کر کے آپ کو مایوس نہیں کر رہے ہیں کہ آپ ڈاکٹر یا انجینئیر نہ بنیں بلکہ میری دعا ہے کہ آپ ضرور بنیں ، ا س کے لیے آپ کو انتہائی مشہوراداروں(Highly reputed Institutes)میں داخلہ لینا پڑیگا ورنہ بارہویں کے بعد مندرجہ ذیل بہترین کورسز کے بارے میں غور کر سکتے ہیں:
اس کے لیے کچھ الگ سے تیاری کرنی پڑے گی جس میں مندر جہ ذیل مضامین کی تیاری عمدہ طریقے سے کی جانی ہے۔ہندی، انگریزی اور ریاضی مضامین کی تیاری NCERT کے دسویں درجہ کی کتابوں سے کی جانی چاہیے۔
۱) ریاضی (Math)
۲) ذہنی صلاحیت (Mental ability)
۳) انگریزی اور ہندی(English & Hindi)
۴) معلومات عامہ(General Knowledge)
۵) حالات حاضرہ (Current Affairs)
کورسز کی تفاصیل حسب ذیل ہیں:
(1․چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ (Chartered Accountant)
وہ طالب علم جس کے پاس ریاضی اورتجزیاتی مہارت ہو اس کے لیے اس سے بہترین کوئی بھی کورس نہیں ہو سکتا۔بھارت میں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی بہت مانگ ہے۔اس پیشہ میں عزت بھی ہے اور دولت بھی ہے۔چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ بننا ڈاکٹر یا انجینئر بننے کے مقابلہ میں بہت سستا ہے۔
(2․نیشنل ڈیفنس اکادمی اور نیول اکادمی(National Defense Academy and Naval Academy)
انٹر کے بعد کوئی بھی ان میں جا سکتا ہے۔دوسرے نمبر کا یہ بہترین آپشن ہے اس لیے یہ سفارش کی جاتی ہے انٹر پاس طالب علم کو NDAمیں قسمت آزمائی کرنی چاہئے اس سے ملک کی خدمت کا بھی موقع ملے گا۔
(3․اسپیس ٹکنالوجی (Space Technology)
خلائی علوم اور ٹکنالوجی کے میدان میں بھارت اس وقت سب سے آگے ہے۔ہمارے ملک نے اسپیس ٹکنالوجی میں کافی نام کمایا ہے۔بھارت دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے105 سیٹلائٹ کوایک راکٹ کا استعمال کر کے2017میں خلا میں قائم کیا۔اس سے پہلے یعنی 2014 میں بھارت پہلی کوشش میں مریخ میں ایک آربیٹر(Orbitar)لگانے والا پہلا ملک بنا۔
انٹر پاس کرنے کے بعد کوئی بھی بھارتی انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس اینڈ ٹکنالوجی(IIST)سے دستیات ٹاپ کورسزکے ساتھ اس میدان میں بہترین کیریئر بنا سکتا ہے۔
(4․پولیس خدمات (Police Services)
انٹر پاس کرنے کے بعد کسی بھی لڑکے یا لڑکی کے لیے پولیس محکمہ میں کانسٹبل بننے کے دروازے کھلے ہیں۔یہ ایک قابل احترام کیریئر ہے۔پولیس فورس میں کا م کرنے کے لیے معاشرے کی فلاح و بہبود کے لیے بے پناہ ہمت و جزبہ حب الوطنی اور قربانی کی ضرورت ہے۔
سینیارٹی کے لحاظ سے ترقی بھی ملتی ہے،تعلیمی قابلیت بڑھا کر با وقار عہدوں کے لیے امتحانات بھی دے جاسکتے ہیں۔
(5․فائن آرٹس (Fine Arts)
پینٹنگ، دھات کے کام،مجسمہ سازی،چینی کام،ٹیکسٹائل ڈیزائننگ اور اندرونی سجاوٹ وغیرہ فائن آرٹ کے تحت آتے ہیں۔یہ بہت ہی مخصوص فیلڈ ہے جو آپ کی تخلیقی سوچ کو نئی پروازوں سے ہمکنار کر سکتا ہے۔اگر کوئی اس فیلڈ میں آتا ہے تو ڈیزائن سے متعلق شعبوں میں عمدہ کیریئر بنا سکتا ہے۔
(6․فارمیسی کورسیز (Pharmacy Courses)
انٹر کے بعدکوئی بھی دوا ساز کمپنیوں کے علاوہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اور متعدددیگر سرکاری ایجنسیوں میں اپنے کیریئر کے لیے جا سکتا ہے۔اس میں دو طرح کے کورسز ہیں پہلا ’فارمیسی میں ڈپلومہ ‘ اور ’فارمیسی میں ڈگری‘۔بھارت کے دواساز صنعت میں مستقبل بہت روشن ہو سکتا ہے۔اس ملک کو دنیا بھر میں طبی سیاحت کی منزل کے طور پرفروغ دیا جا رہا ہے۔اس لیے فارمیسی کورس کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔
(7․ماہر غذائیت اور علم الاغذیہ(Nutritionist & Dietetics)
جیسے جیسے بھارتی فٹنس کے بارے میں زیا دہ سے زیادہ واقف ہو رہے ہیں ویسے ویسے،ہوٹل، اسپتال، ریسٹورنٹ، فاسٹ فوڈ چین،فوڈ پروسیسرزاور مینوفیکچروں میں تیزی سے غذائیت پسنداور ماہرین غذا کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔
آپ بھی انٹر کے بعد Nutrition & Dietetics میں بیچلر آف سائنس کا کورس کر سکتے ہیں۔ بارہویں درجہ کے بعدیہ ایک بہترین کیرئیر کا بہترین انتخاب ہے۔
(8․ایئرلائن کیبن کریو(Airline Cabin Crew)
اس جاب میں عام طور پر خواتین کے لیے ایئر ہوسٹیسز(Air Hostesses)اور مردو ں کے لیے(Flight Stewards)کہا جاتا ہے۔اگر اس کو اپنا کیرئیر ا نتخاب کریں تو بھارت کے علاوہ دنیا بھر کے بہترین مقاموں تک آپ جا سکتے ہیں۔یہ ایک ایسا بہترین کیرئیر ہے جو ہمیشہ مقبول رہا ہے۔اس کے علاوہ اور بہت سے بہترین نصاب ہیں جو آپ کو کیبن عملہ کے طور پرکام کرنے کی بنیادی باتیں سکھاتے ہیں۔اگر آپ کا انتخاب ایئر لائن میں ہو جاتا ہے تو آپ کو الگ سے ٹریننگ ہوگی اور آپ کو ساری دنیا میں گھومنا آسان ہو جائے گا۔
(9․فن طباخی یعنی کھانا پکانے کاہنر (Culinary Arts)
اس فن میں اگر آپ ڈگری حاصل کر لیتے ہیں تو اندرون ملک یا دوسرے ممالک کے بڑے ہوٹلوں میں آپ کو ملازمت مل سکتی ہے۔ بارہویں کے بعد اس فن میں ڈپلوما اور بیچلر دو طرح کے کورسز کیے جا سکتے ہیں۔
آپ کو پڑھایا جائے گا کہ منہ میں پانی لانے والے کھانے اور پیسٹریزوغیرہ کس طرح تیارکی جاتی ہیں۔اور پھر کون جانتا ہے کہ آپ دنیا کے کب مشہور شخصیات کے باورچی بن جائیں اور اپنا TVشوشروع کر دیں۔
(10․فارنسک سائنسز (Forensic Sciences)
مختلف سائنس شعبوں میں ترق کے باوجودبھارت ابھی بھی ’فارنسک سائنس‘ میں پچھڑا ہے۔بھارت کی آبادی اور شرح جرائم کو دیکھتے ہوئے یہاں صرف سات عددمرکزی فارنسک سائنسز لیبارٹریز پورے قوم کی خدمت کے لیے ہیں۔اس کی جزوی وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ اہل فارنسک عملہ دستیاب نہیں ہے۔
بیچلر آف سائنس (فارنسک سائنس)کی سہولت بھارت کی اعلی ترین یونیورسٹیز میں ہی موجود ہے۔انٹر پاس کرنے کے بعدآپ یہ شاندار کورس کر کے فارنسک تفتیش کار کی حیثیت سے بھارت کے پولیس محکمہ یا قومی تفتیشی ایجنسیوں یا قانون نافظ کرنے والے ادارے میں جاب حاصل کر سکتے ہیں۔
(11․دھات کاری (Metallurgy)
بد قسمتی سے بھارت کے تعلیمی ادارے دھات کاری کا نصاب نہیں چلاتے ہیں لیکن کچھ کالجوں میں میٹالرجیکل انجینیئرنگ(Metallurgical Engineering.) کی سہولت ہے.
بھارت میں میٹالرجیکل کیرئیر کی گنجائش عروج پر ہے۔ ماہر فلزیات(Metallurgists)کی خدمات کی ضرورت آٹو موبائل کمپنیاں،کان کنی(Mining)کی فرموں اور سرکاری محکموں کو رہتی ہے اور یہ لوگ ملازمت دیتے ہیں۔
(12․بینکنگ،فنانس اور انشورنس(Banking, Finance & Insurance)
یہ ایک عمدہ کورس ہے جو بھارت کی بینکنگ، فنانس اورانشورنس کے شعبے میں ایک اچھا کیرئیربنانے میں مدد گار ثابت ہو سکتا ہے۔اس شعبے کے لیے تین الگ الگ کورسز دستیاب ہیں: بیچلر آف بزنس ایڈمنسٹریشن(BBA)بینکنگ اور فنانس میں، بینکنگ اور انشورنس میں (BBA)اوربیچلر آف سائنس،بینکنگ اور فنانس میں۔
قومی بینکو ں میں جانے کے لیے داخلہ امتحنات دینے ہوں گے مگر نجی اور کوآپریٹیو بینک سیدھے بھرتی کر لیگا۔
(13․ ریڈیو جاکی (Radio Jockey)
کیا آپ ریڈیو کی مشہور شخصیت بننااور لوگوں کی تفریح کرنا چاہتے ہیں؟کچھ معزز یونیورسٹی یا کالج سے دستیاب ریڈیوجوکیننگ میں سرٹیفکیٹ کورس کا انتخاب کر سکتے ہیں۔یہ ایک مختصرکورس ہے جو چھ ماہ کی مدت کا ہوتا ہے۔لیکن آپ کوبہترین باہمی مہارت کی ضرورت ہوگی۔ ’ریڈیو جاکی‘ کی حیثیت سے ملازمت حاصل کرنے کے لیے موسیقی کے بارے میں صوتی اور مستند علم کی ضرورت ہوگی۔
(14․طبی تشخیص (Medical Diagnostics)
بھارت میں اگر آپ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں حقیقی طور پر کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور آپ ڈاکٹر نہیں بن سکتے تو ابھی بھی کیرئیر کے مختلف حق انتخاب موجود ہیں جس میں طبی تشخیص ایک خوشحال صنعت آپ کے لیے بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔میڈکل تشخیص کے لیےTopاعلی نصاب میں بیچلر آف سائنس شامل ہے۔ریڈیو لاجی، الٹرا ساؤنڈ، ریڈیو گرافی اور امیجنگ ٹکنالوجی وغیرہ کورسز کر سکتے ہیں۔ان نصاب کے ساتھ ڈپلوما کورسز بھی ہے۔
(15․کلاسیکی (Classics)
اگر آپ کو بھارت کی تاریخ میں گہری دلچسپی ہے تو کلاسیکی کے مطالعہ پر غورکر سکتے ہیں۔بھارت کی اعلی یونیورسٹیاں بارہویں پاس لڑکوں کے لیے،انڈر گریجویٹ(Undergraduate) کورسز کی سہولت دیتی ہیں۔
یہ اعلی نصاب مورخین اور ماہرین آثار قدیمہ کی حیثیت سے زبردست کیرئیر بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ نادر اور اعلی ترین نصاب یہ ہے اس لیے اگر آپ اس کو کرتے ہیں تو آپ کی مانگ زیادہ ہو سکتی ہے۔
(16․آئی․ٹی․آیٔ کورس (ITI Courses)
بھارت سرکار کے اسکل انڈیا پروگرام کے تحت’ انجینئرنگ‘ اور’ نان انجینئرنگ‘ کے شعبوں میں 180سے زیادہ ٹاپ کورسز1700صنعتی تربیتی اداروں کے ذریعہ دستیاب ہیں۔
ان کورسز کی فہرست بہت لمبی ہے ، آپ جو کورس کرنا چاہتے ہیں اس سلسلہ میں اپنے قریبی صنعتی تربیتی ادارہ(ITI)سے رابطہ کر کے معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ITIکا سرٹیفکیٹ بھارت بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے اوور قدر کی جاتی ہے اس کے ساتھ ہی ساتھ بیرونی ممالک میں بھی اس کی اہمیت ہے۔
(17․بارٹنڈر (Bartender) ٭
٭ بحیثیت ’بار ٹنڈر‘کام کرنے کے لیے سوچ کر آپ کو ہنسی آئے لیکن یہ حقیقت ہے کہ قابل اور اہل بار ٹنڈر کی بڑے ہوٹلوں ،ر یسارٹس ’ایونٹ مینجمنٹ کمپنیوں‘ میں بڑی مانگ ہے اور ان کی قدر بھی ہوتی ہے۔
بھارت کے منتخب اداروں میں چھ ماہ کا پیشہ ور’بار ٹنڈر کورس‘کر سکتے ہیں۔’ بحری سفر‘والے جہازوں میں ان کی کافی مانگ ہے۔اس طرح ملازمت کے ساتھ ساتھ دنیا گھومنے کا موقع بھی ملیگا۔
(18․فیشن ٹکنالوجی (Fashon Technology)
یہ امید کی جاتی ہے کہ آپ کو فیشن والے کپڑے اچھے لگتے ہوں گے۔اگر فیشن آپ کا جنون ہے تو بیچلر آف سائنس-فیشن ٹکنالوجی کورس کر لیں۔ یہ بہترین کورس انٹر کے بعد کیا جا سکتا ہے۔
فیشن والے کپڑے آپ خود تیار کر سکتے ہیں یا ٹاپ کے ڈیزائنروں کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔ فیشن ٹکنالوجی بھارت میں ایک تیز ترقی پذیرکام ہے۔ بہت سے بھارتی ماہر فن دنیا کے ٹاپ ڈیزائنروں میں نام اور دام کما رہے ہیں۔
(19․ فٹنس انسٹرکٹر (Fitness Instructor)
بارہویں کے بعد صحت سے متعلق ’فٹنس انسٹرکٹرکا کورس کیا جا سکتا ہے ۔ایک عام فٹنس انسٹرکٹر کا کورس صرف تین سے چھ مہینوں پر محیط ہوتا ہے۔ورزشوں، جِم کے ساز و سامان،ایروبکس،یوگا اور صحت کے دیگرتکنیکوں سے متعلق تمام عنصرسیکھیں گے۔
مصدقہ فٹنس انسٹرکٹر کے حیثیت سے آپ اسپورٹس کلب، ریاستی سطح کی ٹیموں اور جم کے ساتھ ایک عمدہ کیرئیر بنا سکتے ہیں۔گھروں میں ذاتی ٹرینر کی ضرورت ہوتی ہے، ان مشہور شخصیات کے لیے فٹنس انسٹرکٹر کی حیثیت سے بھی کام کر سکتے ہیں۔
(20․ ہوا بازی (Aviation)
ہر کوئی ہوا بازی کے اسکول میں داخلہ لینے کی خواہش نہیں کر سکتا، لیکن آپ بھارت میں ہوابازی میں کچھ بہترین کورس کر سکتے ہیں جیسے:
٭ ایئر پورٹ مینجمنٹ میں ڈپلوما۔
٭ ایئر کرافٹ مینٹیننس انجینئرنگ میں ڈپلوما۔
٭ ہیوی ایئر کرافٹ مینٹیننس میں ڈپلوما۔
٭ ایویونکس(Avionics) میں ڈپلومااس میدان میں سب سے بڑا کورس ہوتا ہے۔
بھارت کے فروغ پذیر ہوا بازی کے شعبے میں کیرئیر بنانے میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔

مجھے یقین ہے کہ انٹر پاس کرنے کے بعدمندرجہ بالا کورسز میں سے کوئی نہ کوئی آپ کے مزاج اور شوق کو پوراکرتا ہوگا۔آجکل نوکری کا بازار مہارتوں میں مبنی ہے۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ کو صرف اُس صورت میں نوکری پر لیا جائے گا جب آپ کی ڈگری اور ہنر ملازمت کی شرائط سے میل کھاتا ہو۔کیریئر اور اعلیٰ کورسز دو چیزوں
پر منحصر ہوتے ہیں: مارکیٹ کی طلب اورمستقبل کے امکانات۔
ہوسکتا ہے ان میں بہت کورسز جن میں آپ کو دلچسپی ہو،آپ کی علاقہ میں دستیاب نہ ہوں تو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ان کو فاصلہ تعلیم(Distance Education)یا آن لائن کر سکتے ہیں۔کیونکہ یہ کورسز کیرئیر پر مبنی ہیں۔
بہتر تو یہ ہے کہ گریجویشن کریں اوراپنے کو UPSCکے لائق بنائیں تو 18؍میں سے کوئی نہ کوئی شاندارجاب آپ کو مل سکتی ہے۔

٭ مسلم بچوں؍بچیوں کے لیے یہ کورس مناسب نہیں ہے۔

 

Shamim Iqbal Khan
About the Author: Shamim Iqbal Khan Read More Articles by Shamim Iqbal Khan: 72 Articles with 74265 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.