چین کے 2023 کے اقتصادی سماجی اہداف

چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے ،یہی وجہ ہے کہ چین کی جانب سے جاری کردہ معاشی منصوبوں کی جہاں قومی اہمیت ہے وہاں اس کے عالمی سطح پر بھی دوررس اثرات مرتب ہوتے ہیں۔سال 2022 چونکہ اختتام پزیر ہو رہا ہے ، ایسے میں چین کی جانب سے آئندہ سال کی اقتصادی سماجی ترقی کے لیے منصوبہ بندی کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔ اسی سلسلے کی تازہ ترین کڑی ابھی حال ہی میں بیجنگ میں سالانہ سینٹرل اکنامک ورک کانفرنس کا انعقاد ہے جس میں چینی رہنماؤں نے 2023 کی اہم معاشی ترجیحات کا تعین کیا ہے۔اس سرگرمی کے دوران ملک کے اہم اقتصادی امور کا جائزہ لیا گیا، موجودہ معاشی صورتحال کا تجزیہ کیا گیا اور اگلے سال کے معاشی اہداف کا تعین کیا گیا۔اجلاس میں اس بات کا بھی ذکر کیا گیا کہ آئندہ سال ملک کی معاشی کارکردگی میں مجموعی طور پر بحالی اور بہتری متوقع ہے اور معاشی امور میں بہتری کے لیے پختہ اعتماد کی ضرورت ہے۔یہ مطالبہ کیا گیا کہ معاشی استحکام کو اولین ترجیح دی جائے اور آئندہ سال کے لیے معاشی استحکام کو یقینی بناتے ہوئے مستحکم ترقی کی جائے۔اس دوران فعال مالیاتی پالیسی اور دانشمندانہ مانیٹری پالیسی پر بھی عمل درآمد جاری رہے گا ،میکرو کنٹرول کو تیز کرنے اور اعلیٰ معیار کی ترقی کے لئے ہم آہنگی پیدا کرنے کی خاطر مختلف پالیسیوں کو مربوط کرنے کی کوششیں کی جائیں گی.سال 2023 میں بھی فعال مالیاتی پالیسی کی افادیت کو مزید فروغ دیا جائے گا ، جس میں مالی خسارے ، خصوصی مقاصد کے بانڈز اور سود کی سبسڈی سمیت دیگر ٹولز شامل ہیں۔ یہ زور دیا گیا کہ اعلیٰ معیار کی ترقی کی مؤثر طریقے سے حمایت کی جائے، مالی استحکام کو یقینی بنایا جائے اور مقامی حکومتوں کی سطح پر قرضوں کے خطرات پر قابو پایا جائے۔ساتھ ساتھ دانشمندانہ مانیٹری پالیسی کو اہدافی اور مؤثر بنایا جائے، معقول اور موزوں لیکویڈیٹی کو برقرار رکھنے اور مائیکرو اور چھوٹے کاروباروں، ٹیکنالوجی جدت طرازی اور سبز ترقی کے لئے مالیاتی اداروں کو مضبوط حمایت فراہم کی جائے.چین کی جانب سے یہ عزم بھی ظاہر کیا گیا ہے کہ یوآن کی شرح تبادلہ کو بنیادی طور پر مناسب اور متوازن سطح پر مستحکم رکھا جائے گا ، اور مالیاتی استحکام کی حفاظت کے نظام کو تقویت دی جائے گی۔روایتی صنعتوں کی تبدیلی و اپ گریڈیشن اور اسٹریٹجک ابھرتی ہوئی صنعتوں کے فروغ اور ترقی کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ صنعتی چینز میں کاربن پیک اور کاربن نیوٹرل کے اہداف کے لئے صنعتی پالیسیوں کو بہتر بنایا جائے گا۔

سائنس و ٹیکنالوجی کی پالیسیوں کے لحاظ سے ، چین قومی نوعیت کے بڑے سائنس و ٹیکنالوجی منصوبوں کی ایک صف کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گا۔ یہ پالیسی کلیدی اور بنیادی ٹیکنالوجیز میں کامیابیاں حاصل کرنے اور تکنیکی جدت طرازی میں انٹرپرائزز کے بنیادی کردار کو اجاگر کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہو گی۔اسی طرح سماجی پالیسیوں میں لوگوں کے ذریعہ معاش کو یقینی بنانے، نوجوانوں، خاص طور پر کالج گریجویٹس کے روزگار کو فروغ دینے کے لئے مزید ٹھوس اقدامات کیے جائیں گے۔ وبا کے باعث سامنے آنے والی افراط زر پر قابو پانے کے لیے بروقت اور مؤثر اقدامات کا تعین کیا جائے گا تاکہ عوام کو اس حوالے سے کسی قسم کی پریشانی کا شکار نہ ہونا پڑے.معاشی اور سماجی ترقی کے ساتھ وبا کی روک تھام اور کنٹرول کو بہتر بنانے پر زور دیا جائے گا ، وقت اور صورتحال کی بنیاد پر انسداد وبا ردعمل کو بہتر بنانے اور بزرگوں اور دائمی امراض میں مبتلا افراد پر توجہ مرکوز کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

علاوہ ازیں ،چین اگلے سال کھپت کی بحالی اور توسیع کو ترجیح دیتے ہوئے گھریلو طلب کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرے گا ، متعدد چینلز کے ذریعے شہری اور دیہی ذاتی آمدنی میں اضافہ کیا جائے گا اور اہم قومی منصوبوں کی تعمیر میں زیادہ سے زیادہ نجی سرمائے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ملک جدید صنعتی نظام کی تعمیر میں تیزی لائے گا۔ کلیدی اور بنیادی ٹیکنالوجیز کے ساتھ ساتھ ملک کی بڑی مینوفیکچرنگ انڈسٹریل چینز کے لئے وسائل کو اکٹھا کرنے کی کوششیں کی جائیں گی تاکہ صنعتی نظام آزاد ، قابل کنٹرول ، محفوظ اور قابل اعتماد ہو۔ایک نئے توانائی نظام کی منصوبہ بندی اور تعمیر کو تیز کرنے، روایتی صنعتوں کی عالمی مسابقت کو بڑھانے، جدید ترین ٹیکنالوجیز کی تحقیق اور اطلاق کو تیز کرنے، اور ڈیجیٹل معیشت کو مضبوطی سے فروغ دینے کے لئے بھی کوششیں کی جائیں گی. دیہی احیاء کو ملک بھر میں آگے بڑھایا جائے گا ، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ غربت سے نجات پانے والے افراد پھر دوبارہ غربت کی دلدل میں نہ دھنس جائیں۔اسی طرح چین کی منصوبہ بندی میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی اعلیٰ معیار کی ترقی اور دیگر علاقائی شراکت داری معاہدوں کی ترقی بھی شامل ہے جو ظاہر کرتی ہے کہ سال 2023 میں بھی چین عالمی معیشت کی بحالی کا اہم محرک ثابت ہو گا اور دنیا کے وسیع ترمفاد میں اپنا کردار بخوبی نبھائے گا۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 617044 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More