چینی لوگوں کی زندہ دلی اور تفریحی سرگرمیوں کا عروج

چین میں نیا قمری سال شروع ہو چکا ہے، اور اس وقت ملک بھر میں چینی لوگ خاندانوں کی دوبارہ ملاقات کے موقع پر اپنےگھر والوں کے ساتھ جشن بہار کی خوشیاں بھرپور انداز سے منا رہے ہیں۔چین میں انسداد وبا کے اقدامات میں نئی اصلاحات متعارف کروائے جانے کے بعد سے زندگی دوبارہ منظم انداز میں معمول پر لوٹ آئی ہے۔ خاص طورپر جشن بہار کی تعطیلات کے دوران شہریوں کی جانب سے بھرپور خریداری کا سلسلہ جاری ہے۔اس دوران سیاحت، ہوٹلنگ ، شاپنگ ،کیٹرنگ اور سینما گھر کھپت کے مرکزی دھارے بن چکے ہیں۔ چینی شہروں کی ایک بڑی تعداد اصراف کو فروغ دینے کے لئے کھپت کے واؤچر تقسیم کر رہی ہے جس سے یہ توقع ہے کہ اس رجحان سے گھریلو طلب کو بڑھانے اور مارکیٹ کی قوت کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

چینی جشن بہار کے دوران کھانے پینے کی وسیع ورائٹی کا زکر نہ کیا جائے تو تہوار کی خوشیاں کچھ ادھوری ادھوری سی لگتی ہیں۔چین میں کھانے کا عنصر مختلف علاقوں میں مختلف ہوتا ہے اور ہر مقامی کھانے کا اپنا ایک الگ مزہ ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس وقت چینی شہری ڈمپلنگ سے لے کر لیس دار چاول کے کیک تک، تلے ہوئے گوشت سے لے کر مچھلی تک، مختلف ذائقوں سے بھرپور لطف اٹھا رہے ہیں ۔چینی لوگوں کے نزدیک تمام پکوان نئے سال میں ایک خاندان کے لیے ہمیشہ برکتیں لے کر آتے ہیں۔اسپرنگ فیسٹیول کے دوران متنوع کھانوں، سجاوٹ اور پرفارمنگ آرٹس کی ایک بڑی تعداد، جو غیر مادی ثقافتی ورثے میں شامل ہے، نے بھی بڑھتی ہوئی توجہ حاصل کی ہے۔جوں جوں ملک میں اسپرنگ فیسٹیول کی روایات ترقی کر رہی ہیں ،اُسی قدر بہت سے چینی شہری اپنی جشن بہار کی تعطیلات گزارنے کے نئے تفریحی طور طریقے بھی تلاش کر رہے ہیں ، جن میں عجائب گھروں ، نمائشوں اور بُک اسٹورزکا دورہ کرنا قابل زکر ہیں۔چین کے نیشنل کلچرل ہیریٹیج ایڈمنسٹریشن کے مطابق ملک بھر کے 900 سے زائد عجائب گھروں میں جشن بہار تہوار سے متعلق 2200 سے زائد نمائشیں اور سرگرمیاں پیش کی جا رہی ہیں۔

اسی طرح ایسے شہری جنہیں سفر میں کوئی خاصی دلچسپی نہیں اُن کے لیے سینما گھر ہفتے بھر کی تعطیلات کے دوران گھریلو سائنس فکشن فلم "دی ونڈرنگ ارتھ ٹو" سے لے کر سسپنس کامیڈی فلم " فل ریور ریڈ " تک کے نئے انتخاب بھی پیش کر رہے ہیں۔اس وقت ملک میں سینما سے جڑے تفریحی لمحات کا مزید زکر کیا جائے تو پیر کے روز چینی باکس آفس 02 ارب یوآن (294.79 ملین ڈالر) سے تجاوز کر گیا ، جس میں شائقین نے مقامی فلموں میں زبردست دلچسپی ظاہر کی۔حالیہ برسوں میں چین میں گھریلو فلموں کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ۔اس حوالے سے چین کی اسٹیٹ فلم ایڈمنسٹریشن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے سال کی 30 بلین یوآن کی مجموعی باکس آفس آمدنی میں گھریلو فلموں کا شیئر 85 فیصد رہا اور ان فلموں نے 25.5 بلین یوآن کمائے۔ان میں سے بہت سی گھریلو فلموں میں "گھر اور ملک کے لیے احساسات" کے موضوعات کو شامل کیا گیا،ان فلموں میں ملک اور ثقافت سے وابستگی اور عقیدت کے جذبات کو عمدگی سے پیش کیا گیا. حالیہ اسپرنگ فیسٹیول کے دوران ریلیز ہونے والی فلموں "دی ونڈرنگ ارتھ ٹو"، "فل ریور ریڈ"، "پنگ پونگ: دی ٹرائمف" اور دیگر فلموں نے قومی فخر کے اس موضوع کو بلاک بسٹر تفریح کے ساتھ ملا دیا ہے، جو فلم بینوں کی ایک وسیع رینج کو اپنی جانب متوجہ کر رہی ہیں۔اسی طرح سینما گھروں نے بھی فلم دیکھنے کے جوش و خروش کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں ٹکٹوں کی قبل از فروخت سمیت ٹکٹوں کی قیمتوں میں کمی بھی شامل ہے۔ پری سیل ٹکٹ کی اوسط قیمت 53.8 یوآن ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.4 یوآن کم ہے۔
جشن بہار کی مزید تفریحی سرگرمیوں کی بات کی جائے تو ان میں سیاحت بھی شامل ہے۔ چینی شہری تعطیلات کے دوران مشہور سیاحتی اور ساحلی مقامات کا رخ کر رہے ہیں، موسم سرما کے کھیلوں اور دلکش سرمائی مناظر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، ہوٹل انڈسٹری بھی زبردست ترقی کر رہی ہے اور زیادہ تر سیاحتی مقامات پر ہوٹل مکمل طور پر بک ہیں۔ سیاحت اور ہوٹل انڈسٹری کے ساتھ ساتھ جشن بہارتعطیلات کے دوران کیٹرنگ کے شعبے میں بھی زبردست ترقی ہو رہی ہے۔ ملک بھر میں کیٹرنگ آرڈرز کی بکنگ میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی شہری اپنے گھروں سے باہر نکل کر اپنے پیاروں کے ساتھ تفریحی لمحات گزارنا چاہتے ہیں۔ بہت سے ریستوران گھریلو کمیونٹی سرگرمیوں سے وابستہ تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے نئے ڈش پیکجز بھی متعارف کرا رہے ہیں۔سو ،مجموعی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ جشن بہار کی تعطیلات کے دوران بھرپور تفریحی سرگرمیوں نے چینی معاشرے میں ایک نئی جان ڈال دی ہے اور چینی لوگوں کی زندہ دلی ایک مرتبہ پھر ابھر کر سامنے آئی ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1142 Articles with 433888 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More