بنتِ حوا اور ابنِ آدم آخر کب تک بھٹکتے رہو گے؟تمہیں جو احکام ربِ تعالٰی
کی طرف سے صادر کیے گئے تھے ، کیا تم ابھی اس پر عمل پیرا ہو؟ وہ دین جس کی
خاطر خاتم النبیین ﷺ کو لہو لہان کیا گیا، کیا تم نے اس دینِ اسلام کا عَلم
اٹھا رکھا ہے؟ کیا تم وہ غزوہ بدر، احد، موتہ، خندق سب بھول چکے ہو؟ وہ
صحابہ کرام رضی ﷲ عنھما کی شہادتیں کیا تم بھلا چکے ہو؟ افسوس کے ساتھ مجھے
کہنا پڑ رہا ہے کہ تم سب کچھ بھول چکے ہو۔۔۔قرآن الفرقان جو منبعِ ہدایت ہے
، اسے پڑھنے، سمجھنے اور اس پرعمل کرنے کی بجائے ، تم نے انھیں الماریوں کی
زینت بنا رکھا ہے۔ قرآن الکریم پر پڑی گرد تمہارے دلوں پر لگی کالک کی چیخ
چیخ کر گواہی دے رہی ہے۔۔ اے ابنِ آدم! تم نے تو دینِ حق کی سربلندی کے لیے
اپنی جانیں ﷲ رب العزت کی راہ میں قربان کرنی تھیں، تم نے تو نبی رحمتﷺ کی
ناموس کی خاطر اپنی گردنیں کٹانے کے لیے ہمہ وقت گوش رہنا تھا لیکن تم۔۔۔
تم تو گانوں پر ناچ کر لوگوں کو جہنم کی طرف رغبت دلا رہے ہو۔ اے بنت حوا!
تم نے تو فاطمہ بنت محمد ﷺ کے نقشِ قدم پر چلنا تھا، تم نے تو حیا کے آنچل
کو اپنے سر سے سرکنے نہیں دینا تھا، تم نے تو اپنے والدین کے لیے باعثِ فخر
بننا تھا ، تم نے تو جھکی نظروں کی مالکنیں ہونا تھا لیکن تم۔۔۔ تم تو سب
بھلا چکی ہو،تم تو حرام رشتوں کی دلدل میں دھنسی جا رہی ہو، تمہارے فونز کی
ٹارچیں ایک مخلوط اجتماع میں ایک سنگر کے لیے آن ہوتی ہیں، تم نے حیا کی
چادر کو بہت دور پھینک دیا ہے، تم تو دوپٹہ کرنے سے بھی ڈرنے لگی ہو۔۔۔ اے
بنت حوا! تم بے حیا ہو چکی ہو اور لوگوں کو بے حیائی کی طرف راغب کر رہی ہو۔۔
اے ابنِ آدم و بنتِ حوا ذہن میں یومِ حشر کا تصور تو لاؤ! خود کو دیکھو کہ
جو اپنے والدین کو نہ ڈھونڈ پائے گا، اگر ڈھونڈ بھی لیا تو والدین تم سے
بھاگ رہے ہوں گے کہ ہمارے اپنے گناہ بہت ہیں کہیں سے کوئی نیکی مل جائے۔۔
پھر۔۔ پھر کیا کرو گے؟ کس چہرہ کے ساتھ خاتم الانبیاءﷺ کی شفاعت کے طالب ہو
گے، کہ جس نبیﷺ کے تم امتی ہو انکی سنت پر چلنے کی کوشش ہی نہ کی تم نے۔۔
اور تمہیں معلوم ہے کہ اصحابِ النار والوں کے لیے بہت سخت عذاب ہے ۔ اپنی
دنیا کو سنوارنے کے چکر میں اپنی آخرت مت گنواؤ ۔ ابھی بھی وقت ہے واپس لوٹ
آو، اسکی طرف جو بڑا غفور الرحیم ہے۔ حقِ تعالیٰ جو تمہاری توبہ کا انتظار
کر رہا ہے۔ زمین کو بچھونا اور آسمان کو اوڑھنا بنانے والا تمہیں کیوں
ہدایت نہ دے گا وہ بڑا مہربان ہے وہ تو کافروں کو بھی ہدایت دیتا ہے، تم تو
پھر مسلمان ہو۔۔ اپنی روایات اور اقدار کو مت بھلاؤ، سنتِ رسولﷺ پر عمل
پیرا ہو جاؤ اور وہ جو بڑا لطف وکرم کرنے والا ہے اسی کی طرف واپس لوٹ آؤ۔
میں یقین کے ساتھ کہتی ہوں کہ ﷲ رب العزت جو بادشاہی کا مالک ہے، تم پر
اپنی زمین کبھی تنگ نہیں کرے گا۔۔ واپس آ جاؤ، تم خود ہی تو کہتے ہو چار دن
کی زندگی ہے، اسکے بعد ایک ہمیشگی کی زندگی بھی تو ہے۔ اسکے لیے تم نے کیوں
تیاری نہیں کی؟ آ جاؤ اور تھام لو ﷲ کی رسی کو مضبوطی سے، پھر تم دنیا میں
بھی کامیاب اور آخرت میں بھی کامیاب ہو جاؤ گے ۔ ابھی وقت ہے ، ابھی لوٹ آ
۔ اے بھٹکی راہ کے راہ گزر۔۔
|