ترکیہ اور شام میں آنے والے قیامت خیز زلزلے میں ہزاروں
قیمتی جانوں کے زیاں کے ساتھ ساتھ وسیع پیمانے پر مالی نقصانات کا بھی
سامنا کرنا پڑا ہے۔مشکل کی اس گھڑی میں دنیا بھر کے ممالک اپنی اپنی سطح پر
مدد کے لیے آگے بڑھ رہے کیونکہ قدرتی آفات ہمیشہ عالمی یکجہتی کا مطالبہ
کرتی ہیں۔ترکیہ اور شام کے دوست ملک چین نے فوراً زلزلہ متاثرین کے ساتھ
بھرپور اظہار ہمدردی کرتے ہوئے امدادی سرگرمیوں سمیت اُنہیں درپیش مشکلات
کو کم کرنے میں خاطر خواہ مدد فراہم کی ہے۔ ترکیہ میں زلزلے کے بعد، چینی
ایمرجنسی رسپانس فورسز کو فوری طور پر متحرک کیا گیا اور بین الاقوامی
امدادی کوششوں میں حصہ لینے کے لئے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں بھیجا
گیا۔جمعرات کی دوپہر تک چین کی ریسکیو ٹیمیں بشمول بلیو اسکائی ریسکیو ٹیم
اور رام یونین ریسکیو ٹیم زلزلے سے متاثرہ علاقے میں پہنچ چکی ہیں اور
امدادی کارروائیوں کو انجام دینے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔ایک 7 رکنی
ایڈوانس ٹیم بدھ کے روز جنوبی ترکیہ کے اڈانا پہنچی۔ اس کے فوری بعد ٹیم نے
مقامی لاجسٹک اسپورٹ فورس میں شمولیت اختیار کی، 16 افراد پر مشتمل ایک
یونٹ تشکیل دیا گیا اور فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے اور
زلزلے سے متاثرہ لوگوں کو مدد فراہم کرنے کے لئے انتہائی متاثرہ شہر
اسکندرون پہنچا گیا۔
رام یونین ریسکیو ٹیم کے پاس 10 مختلف قسم کے امدادی آلات ہیں جن میں جدید
انفراریڈ تھرمل امیجنگ ڈیٹیکٹر، ریڈار لائف ڈیٹیکٹر اور آڈیو اور ویڈیو
ڈیٹیکٹر شامل ہیں۔ ترکیہ کے ایمرجنسی مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے ٹیم نے
فوری طور پر نامزد علاقے میں منہدم ہونے والے گھروں میں زندگی کے آثار تلاش
کیے اور تا حال یہ کام جاری ہے۔اسی طرح چین کی سب سے بڑی غیر سرکاری ہنگامی
امدادی تنظیم بلیو اسکائی ریسکیو ٹیم جمعرات کی علی الصبح استنبول پہنچی۔
ہوائی اڈے پر موجود مسافروں نے چین کے امدادی کارکنوں کے لیے کھڑے ہو کر
تالیاں بجائیں اور ترکیہ کی مدد کے لیے آنے پر چینی ریسکیو ٹیم کا شکریہ
ادا کیا۔مقامی حکومت کے انتظامات کے مطابق بلیو اسکائی ریسکیو ٹیم کے 130
ارکان امدادی سامان لے کر 17 رضاکار مترجمین کے ہمراہ امدادی سرگرمیوں میں
حصہ لینے کے لیے مالاتیا روانہ ہوگئے۔ بلیو اسکائی ریسکیو ٹیم مالاتیا میں
داخل ہونے والی پہلی بین الاقوامی ریسکیو ٹیم تھی۔شین زین ریسکیو والنٹیئرز
فیڈریشن کے چھ ارکان پر مشتمل ایڈوانس ٹیم بھی ترکیہ پہنچ چکی ہے جو زلزلے
سے ایک اور شدید متاثرہ علاقے انتاکیا میں امدادی سرگرمیاں انجام دے گی،
جبکہ اس ٹیم کو مزید 20 افراد جوائن کریں گے۔ابتدائی اعداد و شمار کے
مطابق، جمعرات کی دوپہر تک، 10 چینی سوشل ایمرجنسی ریسکیو ٹیمیں ترکیہ کے
لئے روانہ ہو چکی تھیں، جو زلزلے کے بعد بچاؤ کی سرگرمیوں میں ترکیہ کی مدد
کرنے کے لئے سیٹلائٹ فون اور لائف ڈیٹیکٹرجیسے 300 سے زیادہ امدادی مصنوعات
اپنے ہمراہ لے کر گئی ہیں۔
امدادی کارکنوں کے ساتھ ساتھ مالی معاونت کی خاطر چین کی حکومت نے ترکیہ کے
لیے 40 ملین یوآن (5.9 ملین ڈالر) کی انسانی امداد کی پہلی کھیپ کا اعلان
بھی کیا ہے۔ساتھ ساتھ چین نے، شام کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تین کروڑ
یوان کی ہنگامی امداد فراہم کرنے کے علاوہ دو ملین امریکی ڈالر نقد اور
شامی حکومت کو فوری ضرورت کا امدادی سامان فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے
۔علاوہ ازیں ، چین غذائی امداد کے جاری منصوبوں پر بھی عمل درآمد کو تیز
کرےگا۔چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی ترکیہ اور شام میں متعلقہ
محکموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ
متاثرین کو فوری امداد فراہم کی جائے۔چین نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ
آفات کی صورتحال اور حقیقی ضروریات کے مطابق ترکیہ اور شام کو اپنی صلاحیت
کے مطابق مزید مدد فراہم کرتا رہے گا۔علاوہ ازیں ،دیگر چینی ادارے بھی اس
مشکل کی گھڑی میں اپنا کردار بخوبی نبھا رہے ہیں۔ ریڈ کراس سوسائٹی آف
چائنا کی جانب سے شام میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے لیے طبی سامان کی پہلی
کھیپ جمعرات کی صبح بیجنگ سے روانہ کر دی گئی ہے۔اس کھیپ میں پانچ ہزار طبی
مصنوعات شامل ہیں اور اسے بیجنگ ریڈ کراس ریسکیو سینٹر سے چارٹرڈ طیارے کے
ذریعے لایا گیا تھا۔یہ امدادی مصنوعات شام میں چینی سفارت خانے اور شامی
ہلال احمر کی خصوصی درخواست پر بھیجی گئی ہیں۔چین کی ریڈ کراس کے امدادی
کارکن بھی اسی طیارے میں شام کے لیے روانہ ہوئے ہیں۔علاوہ ازیں ،ریڈ کراس
سوسائٹی آف چائنا نے ترک ہلال احمر سوسائٹی اور شامی ہلال احمر سوسائٹی کو
دو لاکھ امریکی ڈالر کی ہنگامی انسانی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے
تاکہ زلزلے کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں مدد فراہم کی جاسکے۔ یہی وہ چین کے
انسان دوست رویے ہیں جو اسے عالمی برادری میں ممتاز کرتے ہیں۔چین نے ہمیشہ
اپنے عملی اقدامات سے ثابت کیا ہے کہ وہ ہر مشکل اور آزمائش کی گھڑی میں
دنیا کے ساتھ کھڑا رہے گا اور انسانی جانوں کے تحفظ کو ہمیشہ اولیت دیتا
رہے گا۔
|