صحافت کا شعبہ معاشرے میں بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہوتا
ہے صحافی ہی معاشرے میں پائے جانے والے مختلف مسائل کی نشاندی کرتے ہیں اور
ان کی اعلی حکام تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں وہ سرکاری اداروں
اور عوام کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کرتے ہیں سرکاری ادرے جتنی مرضی
کاروائیاں کریں جب تک میڈیا ان کی معاونت نہیں کرے گا وہ کبھی بھی کامیاب
نہیں ہو سکتے ہیں اور جب تک میڈیا عوامی مسائل کو اجاگر نہیں کرے گا متعلقہ
حکام کبھی بھی بذات خود چل کر عوام کے مسائل حل نہیں کرتے ہیں میڈیا یعنی
صحافت سے وابستہ افراد عوام اور سرکاری اداروں اور سیاسی نمائندگان کو
جگائے رکھتے ہیں جسطرح سرکاری اداروں کی کارکردگی میڈیا کے تعاون کے بغیر
ممکن نہیں ہے بلکل اسی طرح سرکاری اداروں کے سربراہان اور اہلکاران کی بھی
یہ زمہ داری بنتی ہے کہ وہ بھی صحافی حضرات سے تھوڑا تعاون کریں ان کی جائز
باتوں کو سنیں اور ان پر عمل پیرا بھی ہوں صحافی نہ تو ناجائز فروش ہوتے
ہیں نہ وہ کسی کی زمین پپر ناجائز قبضہ کرتے ہیں نہ کسی غیر قانونی سرگرمی
میں ملوث ہوتے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ کسی بے گناہ کے پکڑے جانے پر اپنی
آواز بلند کرتے ہیں یا کسی تھانے میں بند شخص کو چھڑانے کیلیئے رابطہ کرتے
ہیں اس طرح کے کام کوئی غلط نہیں ہوتے ہیں یہ ان کا بھی حق بنتا ہے سرکاری
ادارے اور شعبہ صحافت لازم ملزوم ہیں ایک دوسرے کے تعاون سے ہی دونوں
اداروں کی کارکردگی ممکن ہو سکتی ہے دوسرا سب سے اہم بات صحافت ایک فی سبیل
اﷲ والا کام ہے اور اس میں صرف وہی لوگ کامیاب ہو سکتے ہیں جو اس کو کوئی
پیشہ تصور نہ کریں بلکہ اس کو خدمت خلق کا زریعہ سمجھیں اس پلیٹ فارم کو
استمعال میں لا کر ضروت مندو ں کو ان کے حقوق دلوانے میں اپنا کردار ادا
کریں الحمد اﷲ پریس کلب کلرسیداں بھی بہت اھسن طریقے سے اپنی زمہ داریاں
نبھانے میں مصروف عمل ہے اس کے تمام عہدیداران اور ممبران عوامی مسائل کو
بڑے اچھے طریقے سے اجاگر کر رہے ہیں وہ کلرسیداں تحصیل کے چپے چپے سے عوامی
مسائل کو ڈھونڈ کر سیاسی قیادت اور سرکاری اداروں تک پہنچا رہے ہیں اور ان
کو حل کروانے تک مکمل پیچھا کر رہے ہیں وہ بغیر کسی معاوضے اور تنخواہ کے
اپنے وسائل سے دوسروں کے مسائل حل کرواتے ہیں پریس کلب کلرسیداں کی نئی
باڈی برائے سال 2023تشکیل دی جا چکی ہے گزشتہ سال کی باڈی کے سربراہ شیخ
قمر السلام مقرر کیئے گے تھے جنہوں نے پریس کلب کی اہمیت کو بڑے عمدہ طریقے
سے منوانے میں اپنی زمہ داریاں پوری کی ہیں وہ مسلسل دو سال تک بطور صدر
کام کرتے رہے ہیں اب نئے سال کیلیئے نئی باڈی مقرر کی گئی ہے جس کیلیے
باقاعدہ ایک اجلاس منعقد کیا گیا ہے اجلاس زیر صدارت سربراہ قائمہ ایگزیکٹو
کمیٹی دلنواز فیصل جس کے دیگر ممبران میں پروہز اقبال وکی اور مرزا عتیق
الرحمن شامل تھے منعقد ہوا ہے اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا
گیا حافظ محمد صدیق نے تلاوت فرمائی,نعت رسول مقبول حافظ کامران حشر نے پیش
کی ہے اس کے بعد اجلاس کی باقاعدہ کاروائی شروع کی گئی ہے جس کے تحت نئی
باڈی کی تشکیل کیلیے قائم کمیٹی نے متفقہ طور پر اکرام الحق قریشی کو
صدر,راجہ محمد سعید سرپرست اعلی جاوید اقبال چئرمین,دلنواز فیصل وائس
چئیرمین حافظ کامران حشر وائس چئیرمین,مرزا عتیق الرحمن جنرل سیکریٹری,
پرویز اقبال وکی سینئر نائب صدر, محمد جاوید سینئر نائب صدر اول ,چوھدری
محمد اشفاق انفارمیشن سیکریٹری و سینئر نائب صدر دوئم, چوھدری جواد
مجیدممبر ایگزیکٹو کمیٹی,ارسلان شاد خزانچی,فیصل منظور, و فیصل جاوید پریس
کیمرہ مین,دانیال نزاکت,ہارون رشید,حافظ محمد صدیق سینئر ممبران پریس کلب
کلرسیداں مقرر کئے گے ہیں سابق صدر شیخ قمرالسلام نے اپنی ذاتی مصروفیات کی
وجہ سے کوئی بھی نیا عہدہ لینے سے معذرت ظاہر کی ہے لیکن تمام نئے
عہدیداران اور ممبران کے پر زور اصرار پر ان کو پریس کلب کے تمام معاملات
کی نگرانی کیلیئے آمادہ کر لیا گیا ہے اب وہ پریس کلب کی بہتری اس کی اہمیت
کو اجاگر کرنے اور تمام ممبران کے بہترین مفاد کیلیئے اپنی کاوشیں جاری
رکھیں گے اور اس حوالے سے ضروری ہدایات جاری کرتے رہیں گے امید قوی ہے کہ
پریس کلب کے تمام زمہ داران پہلے کی نسبت زیادہ بہتر طور پر اپنا اہم کردار
اد ا کریں گے
|