چین کی شفاف توانائی میں نمایاں پیش رفت

چین کی اہم ترین سیاسی سرگرمی "دو اجلاسوں" میں ایک مرتبہ پھر دنیا نے دیکھا ہے کہ چینی قیادت، انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگی سے ترقی کے سفر کو آگے بڑھانا چاہتی ہے۔ قومی عوامی کانگریس میں پیش کی جانے والی حکومتی ورک رپورٹ کے مطابق چین نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ماحولیاتی تحفظ کو مضبوط کیا ہے اور سبز اور کم کاربن ترقی کو آگے بڑھایا ہے۔چین رواں سال بھی "صاف پانی اور سرسبز پہاڑ انمول اثاثے ہیں" کے تصور پر مضبوطی سے قائم رہتے ہوئے اپنے ماحولیاتی تحفظ کے نظام کو مسلسل بہتر بنائے گا اور سبز اور کم کاربن ترقیاتی ماڈل کی جانب منتقلی کو تیز کرے گا۔

یہ امر قابل زکر ہے کہ حالیہ عرصے میں چین نےماحولیاتی تحفظ کو فروغ دینے کی کوششوں میں آلودگی کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے بھرپور اقدامات کیے ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران شہروں میں 86.5 فیصد دنوں میں ہوا کا معیار اچھی یا بہترین سطح پر رہا اور عام طور پر سیاہ آلودہ آبی ذخائر کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ ملک نے مٹی کی آلودگی کی روک تھام اور اس پر قابو پانے اور آلودہ مٹی کو بحال کرنے میں بھی پیش رفت کی ہے اور ٹھوس فضلے اور نئی قسم کی آلودگیوں سے نمٹنے میں بھی تیزی لائی ہے۔اسی طرح چین نے اہم ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور بحالی کے لیے بڑے منصوبے شروع کیے ہیں، سبزہ زاروں، جنگلات، دریاؤں، جھیلوں اور ویٹ لینڈز کی قدرتی بحالی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ دریائے یانگسی کے اہم آبی ذخائر میں ماہی گیری پر 10 سالہ پابندی کا نفاذ جاری رکھا ہے۔
یہ امر بھی باعث اطمینان اور قابل تقلید ہے کہ چین نےسبز اور کم کاربن ترقی کی جانب اپنی پیش قدمی کو عمدگی سے آگے بڑھایا ہے اور توانائی کے تحفظ اور کاربن کمی میں مسلسل پیش رفت دکھائی ہے۔اس حوالے سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران انرجی مکس میں بہتری آئی ہے کیونکہ توانائی کی کل کھپت میں صاف توانائی کا حصہ 20.8 فیصد سے بڑھ کر 25 فیصد سے زیادہ ہو چکا ہے۔ ملک کاربن اخراج میں کمی کو عروج پر لے جانے اور کاربن نیو ٹرل کے اہداف کی جانب تیزی سے کام کر رہا ہے۔اس خاطرمنظم اقدامات کے ذریعے انرجی مکس کو مسلسل بہتر بنایا جا رہا ہے اور توانائی کا ایک نیا نظام تشکیل دیا جا رہا ہے، جس میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کو اسمارٹ اور سبز پیداوار کی جانب لے جانا شامل ہے۔ توانائی کے نئے نظام، جس میں توانائی کے نئے ذرائع کے تناسب میں بتدریج اضافہ اور شفاف توانائی وسائل کو بڑے پیمانے پر بہتر بنانا شامل ہے، کا مقصد ملک کے انرجی مکس میں قابل تجدید توانائی کے کردار کو مزید مستحکم کرنا ہے۔اس حوالے سے وضع کردہ رہنما پالیسی ، فی یونٹ توانائی کی کھپت اور بڑی آلودگیوں کے اخراج میں کمی، فوسل فیول کی کھپت پر بہتر کنٹرول اور ماحولیات کو بہتر بنانے کے چین کے ارادے کی عکاسی کرتی ہے، جسے رواں سال کے متوقع ترقیاتی اہداف میں شامل کیا گیا ہے۔یہ نکتہ غور طلب ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں چین میں کوئلے سے انتہائی کم کاربن اخراج کی صلاحیت 1050 گیگا واٹ سے تجاوز کر گئی ہے، قابل تجدید توانائی کی نصب شدہ صلاحیت 650 گیگا واٹ سے بڑھ کر 1200 گیگا واٹ سے زیادہ ہو چکی ہے، اور توانائی کی کھپت میں صاف توانائی کا حصہ مسلسل بڑھ رہا ہے ۔ چین کے قومی ادارہ برائے شماریات کے ابتدائی تخمینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2022 میں چین کی توانائی کی مجموعی کھپت 5.41 بلین ٹن معیاری کوئلے کے مساوی تھی ، جس میں سے کوئلے کی کھپت 56.2 فیصد تھی ، جو 2021 کے مقابلے میں 0.3 فیصدی پوائنٹس زیادہ ہے۔ قدرتی گیس، ہائیڈرو پاور، نیوکلیئر پاور، ونڈ پاور اور سولر پاور جیسی صاف توانائی کی کھپت 25.9 فیصد ہے، جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.4 فیصدی پوائنٹس اضافہ ہے۔

عالمی ماہرین کے خیال میں یوکرین تنازع کی وجہ سے عالمی جیو پولیٹیکل منظرنامے میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں اور توانائی کی مارکیٹ میں بڑے اتار چڑھاؤ آئے ہیں،یہی وجہ ہے کہ "انرجی سیکیورٹی" عالمی ترقی کو درپیش سب سے اہم چیلنجز میں سے ایک بن چکا ہے۔اسی تناظر میں چین کوئلے پر مکمل پابندی عائد کرنے کے بجائے ایسی متعلقہ ٹیکنالوجیز تیار کرنے پر کام کر رہا ہے جو توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانے اور ماحول دوست ترقی کے حصول کے لئے کوئلے کے صاف اور موثر استعمال کو فروغ دیں گے۔چین نے یہ عزم بھی ظاہر کیا ہے کہ ماحول دوست ترقی کی کوششوں کو آگے بڑھاتے ہوئے، توانائی کے تحفظ کو فروغ دینے اور کلیدی علاقوں میں کاربن کمی کے لئے پالیسیوں کو مسلسل بہتر بنایا جائے گا ، جو یقیناً تحفظ ماحول کی عالمی کوششوں میں چین کی نمایاں شراکت کا بہترین مظہر ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1171 Articles with 472376 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More