مستحق افراد کے لئے مفت قانونی امداد

آج کی تحریر انتہائی اہمیت کی حامل ہے ۔ کوشش کی گئی ہے کہ اس تحریر میں قانون و انصاف کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹwww.ljcp.gov.pk پر درج معلومات ہی سے استعفادہ حاصل کیا جائے۔ انصاف کا حصول ہرشخص کا بنیادی حق ہے اور اس کے حصول کو ممکن بنانا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے ۔ بعض افراد مفلسی کے باعث اپنے مقدمات کادفاع کرنے کی استعدا د نہیں رکھتے لہذا ایسے افراد کی مفت قانونی امداد کیلئےچیف جسٹس آف پاکستان ، چیئرمین قانون و انصاف کمیشن آف پاکستان کی ہدایت پر ملک کے129 اضلاع میں ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورمنٹ کمیٹیاں قائم کی گئی ہیں۔ یہ کمیٹی کیا ہے ؟ اسکے ممبران کون ہونگے؟ یہ کمیٹی کس طرح افعال سرانجام دے گی؟ آئیے ان تمام سولات کے جوابات بارے آگاہی حاصل کریں:

ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹی:
کمیٹی کی سربراہی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کریں گے اور اسکے دیگر ممبران میں ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر،سپرنٹنڈنٹ جیل، صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اور سول سوسائٹی کا نمائندہ شامل ہوگا۔

مفت قانونی امداد کا حقدار کون؟
ہر وہ شخص جو محدود مالی وسائل کی وجہ سے اپنے قانونی حق کا دفاع نہ کرسکے، مفت قانونی امداد کا حقدار ہے۔

مفت قانونی امداد کی نوعیت:
مفت قانونی امداد، وکیل کی فیس،کورٹ فیس، نقول کے اخراجات، پراسیس فیس یا دیگرمد میں جو مستحق فرد کو انصاف کے حصول میں معاون ثابت ہو، کی صورت میں ادا کی جائے گی۔

مفت قانونی امداد کے حصول کا طریقہ کار:
کوئی بھی مستحق شخص سادہ کاغذ پر مفت قانونی امداد یا کسی مقدمے کے اخراجات کی ادائیگی کے لئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو درخواست دے سکتا ہے۔ درخواست کے ہمراہ شناختی کارڈ کی نقل یا کوئی اور شناختی دستاویزات لف ہونا لازمی ہیں۔

سزا یافتہ یا زیر سماعت قیدیوں کے لئے سہولت:
یہ امداد قیدی بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ جیل بھی ایسے نادار قیدی سزا یافتہ یا زیر سماعت قیدی جو مالی وسائل میسر نہ ہونے کی بناء پر وکلاء کی خدمات حاصل نہیں کرسکتے اور انکے مقدمے التواکا شکارہوچکے ہوں، ان کی درخواستیں وصول کرکے مفت قانونی امداد کے لئے کمیٹی کو بھجوا سکتا ہے ۔ اسکے علاوہ کوئی عدالت بھی زیر سماعت مقدمے میں مستحق فرد کی کی مفت قانونی امداد کے لئے کمیٹی سے استدعا کرسکتی ہے۔

مفت قانونی امداد کے لئے وکلاء کی تقریری:
درخواستوں کی جانچ پڑتال اور درخواست دہندہ کی مالی حیثیت کے تعین کے بعد، کمیٹی مفت قانونی امداد کی فراہمی کے لئے ہائیکورٹ کی منظور شدہ فہرست سے وکیل مقرر کرے گی ۔ اور کمیٹی مناسب سمجھے تو دیگر عدالتی اخراجات کی ادائیگی بھی کرسکتی ہے۔ کمیٹی مقدمہ کی نوعیت کو دیکھتے ہوئےوکیل کی فیس حد20ہزار روپے تک کا تعین کرے گی۔

وکلاء کی کارکردگی کا جائزہ:
کمیٹی نامزد وکیل کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی مجاز ہے۔ اور ناقص کارکردگی کی صورت میں دوسرے وکیل کو مقرر کرسکتی ہے۔ کمیٹی سالانہ بنیاد پر وکلاء کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے وکلاء کی فہرست میں ترامیم بھی کرسکتی ہے۔

عوامی آگاہی مہم:
ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹیز کا قیام مستحق افراد کی انصاف تک رسائی کو ممکن بنانے کی جانب اہم سنگ میل ہے ۔ اس اقدام سے فائدہ اُٹھانےکے لئے لازم ہے کہ عوام کو اس بارے میں آگاہی فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے حقوق کےلئے ان سے رجوع کرسکیں۔ مزید معلومات کے لئے متعلقہ ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹی یا قانون و انصاف کمیشن آف پاکستان سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔ مزید معلومات یا عدم تعاون کی صورت میں درج ذیل دفاتر سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

قانون و انصاف کمیشن آف پاکستان ، سپریم کورٹ بلڈنگ، شاہراہ دستورG-5/2 اسلام آباد
پنجاب بار کونسل، فین روڈ، لاہور
ڈسٹرکٹ ایند سیشن جج
ڈسٹرکٹ/تحصیل بار ایسوسی ایشن
ڈپٹی کمیشنر آفس
ڈسٹرکٹ پولیس آفس
www.ljcp.gov.pk

ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹیزکی بابت قانون وانصاف کمیشن آف پاکستان کے جوائنٹ سیکرٹری کی جانب سےپاکستان کی تمام صوبائی بار کونسلز بشمول پنجاب بار کونسل کو خط ارسال کیا گیا ہے ۔ جس میں عوامی آگاہی مہم کے لئے صوبائی بار کونسلز سے درخواست کی گئی ہے کہ خیر خواہی کے اس پراجیکٹ کو کامیاب بنانے کے لئے صوبائی بار کونسلز اپنی خدمات پیش کریں اور تمام ڈسٹرکٹ اور تحصیل بار کے دفاتر میں نمایاں جگہوں پر ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹیزکی تشہیر کی جائے۔پنجاب بار کونسل نے کمیشن کی جانب سے بھیجی جانے والی درخواست اور خیر خواہی کے اس پراجیکٹ کی آگاہی اور کامیابی کے لئے صوبہ پنجاب کی تمام ڈسٹرکٹ اور تحصیل بار ایسوسی ایشن کے صدور کو خطوط ارسال کردیئے ہیں۔ ان خطوط میںبار کے صدور سے درخواست کی گئی ہے کہ اس مہم کو کامیاب بنانے کےلئے بار کے دفاتر اورضلعی کچہری کی نمایاں جگہوں پر تشہیر کی جائے۔ ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹیوں کی تشکیل قانون اور انصاف کمیشن آف پاکستان کا ایک اہم اور منفرد اقدام ہے جس کے تحت ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹیزکوحکومت پاکستان کی جانب سے قائم کردہ انصاف ڈویلپمنٹ فنڈ تک رسائی سے حاص ہوگی اس فنڈ میں حکومت پاکستان کی جانب سے خاطر خواہ رقم موجود ہوگی جو ان ضلعی کمیٹیوں کے اختیار میں رکھی جائے گی۔آسمان سے باتیں کرتی ہوئی مہنگائی میں جہاں غریب شخص کے لئے دو وقت کی روٹی مشکل ہوگئی ہے اورصحت ودیگر گھریلو مسائل میںگھرے ہوئے شخص کو اگر قانونی معاملات کا سامنا کرنا پڑ جائے تو جان کے لالے پڑجاتے ہیں۔امید یہی کی جاتی ہے کہ غریب، مفلس، نادار اور مستحق افراد کے لئے قانونی چارہ جوئی اور اپنے جائز آئینی و قانونی حق کے حصول اور قانونی دادرسی کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے قائم کی گئی ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹیزاپنا بھرپور کردار ادا کریں گی۔ اور جیلوں میں قید و بند کی صعوبیتیں برداشت کرنے والے افراد جومالی وسائل کی عدم دستیابی کی بناء پر اپنی قانونی جنگ نہیں لڑسکتےاور مدتوں جیلوں میں پڑے رہتے ہیں۔ ان افراد کی دادرسی بھی ممکن ہوسکے گی۔ آئین کا آرٹیکل 10-Aکے تحت پاکستان کے ہر شہری کو اپنے شہری حقوق اور ذمہ داریوں کے تعین کے لیے یا اس کے خلاف کسی مجرمانہ الزام میں کوئی شخص منصفانہ مقدمے اور مناسب قانونی کارروائی کا حقدار ہوگا، مگر بدقسمتی سے پاکستان کے بیشتر غریب افراد انصاف کے حصول اور اپنے قانونی حق کو حاصل کرنے میں صرف اس بناء پر ناکام رہتے ہیں کہ انکے پاس وکلاء کی فیس، کورٹ فیس و دیگر عدالتی اخراجات برداشت کرنے کی سکت نہیں ہوتی۔ لیکن اسکے ساتھ آئین پاکستان ریاست کو حصول انصاف میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ذمہ داری سونپتا ہے۔آئین پاکستان کا آرٹیکل 25(1)کے تحت تمام شہری قانون کے سامنے برابر ہیں اور قانون کے یکساں تحفظ کے حقدار ہیں۔ آئین پاکستان کے آرٹیکل 37-dکے تحت ریاست کی ذمہ داری ہے کہ سستے اور تیز انصاف کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ یقینی طور پر حکومت پاکستان کی جانب ڈسٹرکٹ لیگل ایمپاورٹمنٹ کمیٹیوں کا قیام قابل تحسین اقدام ہے۔پاکستان کی تمام بار ایسویسی ایشنز پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوچکی ہے کہ غریبوں اور حقداروں کو انصاف کی فراہمی و دادرسی کے لئے ایسے درد دل رکھنے والے اورآئین و قانون سے آشناء وکلاء حضرات کو کمیٹی کے پینل کا حصہ بنوائیں جو غریبوں ، مسکینوں اور حقدار افراد کے لئے انصاف کی فراہمی کو عبادت سمجھ کرجدوجہد کریں۔ بار ایسوسی ایشنز کے عہدیدران پر یہ ذمہ داری بھی لاگو ہوتی ہے کہ کورٹ کچہری میں پائے جانے والے ٹائوٹس افراد کی بیخ کنی کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کریں تاکہ عدالتوں میں انصاف کے حصول کے لئے پریشان ہونے والے سائلین جعل سازی، دھوکہ دہی کی بناء پر عدالتی کاروائی میں تاخیر کا شکار نہ ہوسکیں۔کمیٹیوں کی تشکیل کے بعد انصاف کے حصول کے لئے ڈپٹی کمیشنر اور خصوصا ڈسٹرکٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس جیل آفیسران کابھرپور تعاون اس پروگرام کو کامیاب بنانے کی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض اوقات قیدی عدم مالی وسائل کی بناء پر مہینوں تک جیلوں میں پڑے رہتے ہیں۔ مستحق قیدیوں کو حصول انصاف کے لئے جیل سپرنٹنڈنٹ کا تعاون کلیدی کردار ادا کرے گا۔ ضرو رت اس امر کی ہے کہ سستے اور فوری انصاف کے منصوبہ کی ہر سطح پر تشہیر کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ مظلومین انصاف کی فراہمی میں حائل مالی وسائل کی عدم دستیابی جیسے مسائل نے نبردآزما ہوکر اپنے قانونی حق کو حاصل کرسکیں۔ اسکے ساتھ ساتھ تمام ریاستی اداروں بالخصوص انتظامیہ، عدلیہ سے قوم یہ توقع رکھتی ہے کہ اس پروگرام کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لئے ہر سطح پر مانیٹرنگ کی جائے ، ماہانہ، سہ ماہی، ششماہی اور سالانہ کارکردگی رپورٹس مرتب کی جائیں اوراس پروگرام میں حائل ہونے والی رکاوٹوں کے سدباب کے لئے ہر ممکن ریاستی ذرائع کو استعمال کیا جائے تاکہ سامراجی دور سے آزادی حاصل کرنے کے مقاصد جس کا تذکرہ قراداد مقاصد جیسا کہ"جس میں اسلام کی طرف سے بیان کردہ جمہوریت، آزادی، مساوات، رواداری اور سماجی انصاف کے اصولوں کی مکمل پابندی کی جائے گی" کو حاصل کیا جاسکے۔
 

Muhammad Riaz
About the Author: Muhammad Riaz Read More Articles by Muhammad Riaz: 181 Articles with 115838 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.