زیادہ دولت اپنی دشمن

مالدار ہونا کوئی برائی نہیں۔ اگر آپ نے جائز کمایا ہے تو وہ جتنا بھی ہو اس میں کوئی برائی نہیں لیکن حد سے زیادہ دولت بھی لوگوں کی نظر میں کھٹکنے لگتی ہے۔ یہ دولت آپ کی اپنی دشمن ہو جاتی ہے اور آپ کے لئے بڑی مشکلات کا باعث ہوتی ہے۔ہر شخص آپ سے حصہ لینے کا طلب گار ہوتا ہے ۔ لوگ تو آپ کی معمولی آمدن پر بھی نظر رکھتے ہیں تو مالدار لوگ کیسے بری نظروں سے بچ سکتے ہیں۔ عدم نے کہا ہے،
اے عدم احتیاط لوگوں سے
لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں

میں ایک معمولی شخص ہوں،ایک ٹیچر ۔میں نے گھر بنایا، ہر ٹیچر کی طرح ،کئی قسطوں میں۔جب کبھی پیسے آئے کوئی نہ کوئی کام کر لیا۔ ایک دفعہ تھوڑے عرصے کے بعد کچھ پیسے آئے تو سوچا کہ دو کمرے پینٹ کروا لوں۔ پینٹ میرا تھا صرف مزدوری کے لئے ایک ٹھیکیدار صاحب تشریف لائے ، دو کمروں میں پینٹ کی مزدوری انہوں نے تیس ہزار مانگی، ان دنوں مزدور کی مزدوری چار سو روپے تھی میں نے پریشان ہو کر کہا کہ بھائی پینٹ میرا ذاتی ہے۔ صرف مزدوری بتاؤ۔جواب ملا صرف مزدوری مانگ رہا ہوں۔میں نے کہا دو آدمی لگ جائیں تو فقط دو دن کا کام ہے ۔ایک ہزار روپے بھی ایک مزدور کے بہت زیادہ ہیں مگر دو بھی لگا لو تو چار ہزار بنتے ہیں۔ اس نے جھٹکے سے سر ہلایا کہ جناب یہی تو آپ جیسے لوگوں میں خامی ہے کہ گھر بنانے پر تو لاکھوں خرچ کر لیتے ہیں مگر کسی مزدور کو فقط تیس ہزار دیتے ہوئے آپ کو اچھا نہیں لگتا۔ اﷲنے اگر آپ کو دیا ہے تو مزدوروں کو بھی ان کا حق دیں۔میں ہنس دیاکہ بھائی شکر ہے تم نے ایک کمرہ ہی نہیں مانگ لیا ورنہ تم جیسے بات کر رہے ہو تم سے کچھ بعید نہیں تھا۔

یہی سوچتے ہوئے مجھے ایشیا کے ایک مشہور اور انتہائی مالدار خاندان کا خیال آیا کہ اپنی وسیع دولت کے سبب ان کے ساتھ کیا کیا بیتی مگر جو بیتی وہ ہر آدمی کے لئے سبق بھی ہے اور دلچسپ اور عجیب بھی۔چین کے صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر چاؤذو میں 29 جولائی 1928 کو پیدا ہونے والا لی ۔کا۔ شنگ دنیا کا 37 واں اور ایشیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک ہے۔ اس کی عمر اس وقت 95 سال ہے ۔وہ رئیل سٹیٹ کے علاوہ پورٹس اور بڑے انفرا سٹرکچر بنانے کا کام اور دیگر بہت سے بزنس کرتا ہے اس کی دولت کا اندازہ مشہور ادارے فوربس کے مطابق اس وقت ساڑھے سنتیس (37.5) ارب یو ایس ڈالر ہے۔ وہ کینیڈا ، چائنہ اور ہانگ کانگ کا نیشنل ہے اور اس کا شمار دنیا کے بہت بڑے سرمایہ کاروں اورمخیر لوگوں میں ہوتا ہے۔1963 میں اس کی شادی اپنی کزن چونگ منگ سے ہوئی۔ 1964 میں ان کا بڑا بیٹا وکٹر لی پیدا ہوا اور 1966 میں دوسرا بیٹا رچرڈ لی دنیا میں آیا۔

شنگ خاندان نے اپنے بیٹوں کی پرورش بڑے سادہ انداز میں کی تا کہ وہ دنیا داری کے معاملات اچھی طرح جان سکیں۔ انہیں بہترین تعلیم دلوائی مگر عملی زندگی میں لوگوں کے مسائل اور مصائب سمجھنے کی سوجھ بوجھ بھی دی ۔شنگ کے بڑے بیٹے وکٹر لی کی ابتدائی تعلیم ہانگ کانگ میں ہوئی ۔ بعد میں اس نے سٹینفورڈ یونیورسٹی سے بی۔ایس۔سی اور ایم ایس سی سول انجینرنگ کی ڈگریاں حاصل کیں۔اس کے بعد وہ اپنے والد کے ساتھ شریک ہو گئے اور اپنی کمپنی سی کے اسٹ ہولڈنگ (C K Asset Holding)اور سی کے انفرا سٹرکچر ہولڈنگ بنائیں․چھوٹے بیٹے رچرڈ لی نے بھی ابتدائی تعلیم اپنے بھائی کے ساتھ ہانگ کانگ ہی میں حاصل کی ۔ تیرہ سال کی عمر میں اسے ہانگ کانگ چھوڑ کے کیلیفورنیا تعلیم حاصل کرنے کے لئے بھیج دیا گیا۔ ہائی سکول کی تعلیم کے دوران اس نے بغیر کسی کو بتائے کہ وہ ایک کھرب پتی باپ کا بیٹا ہے،میکڈونلڈ پر ایک عام ورکر کی طرح نوکری کی۔ پھر کچھ عرصہ کیڈی کے طور پر ملازمت بھی کی۔ کیڈی وہ مزدور ہوتا ہے جو گالف کھیلنے والوں کے ساتھ ان کا سامان اٹھائے پھرتا ہے۔1987 میں اس نے سٹین فورڈ یونیورسٹی سے کمپیوٹر انجینرنگ میں ڈگری حاصل کی اور ابتدائی تین سال کینڈا کے ایک بنک میں کام کیا اور پھر ہانگ کانگ لوٹ آیا۔ یہاں آ کر اس نے سب سے پہلے اپنی کمپنی سٹار ٹی وی (Star TV) بنائی ، جو ایشیا کا ایک بہت بڑا ٹیلی ویژن نٹ ورک ہے۔

1990 میں لی .کا. شنگ کی بیوی فوت ہو گئی اوراسے ہانگ کانگ کے بدھ قبرستان میں دفن کیا گیا۔چائنہ میں سال کا پہلا دن تھا جب چار بدمعاشوں نے قبر کو توڑ کر شنگ کی بیوی کی باقیات حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ انہو ں نے چاقو، پستول اور گرائنڈر اٹھائے ہوئے تھے اور وہ قبر کو توڑ کر باس کی بیوی کی باقیات نکالنا چاہتے تھے تاکہ شنگ خاندان کو ملیک میل کرکے ان سے کچھ رقم وصول کی جائے۔ قبرستان کے لوگوں کو خبر ہونے کے سبب وہ موقع پر پہنچ گئے،ایک آدمی بھاگنے میں کامیاب ہو گیا اور بقیہ تین پکڑ لئے گئے۔بعد میں شنگ خاندان نے قبر کو پوری طرح محفوظ بنایا ۔ اس پرپانچ کیمرے لگا کر اس کی حفاظت کا مکمل بندوبست کیا گیا۔

یہ 1996 کا واقعہ ہے کہ جب شنگ کا بڑا بیٹاوکٹر لی کام سے فارغ ہو کر اپنے گھر جا رہا تھا تو ہانگ کانگ کے ایک مشہور بدمعاش اور گینگسٹر چانگ ڈی کوانگ نے جو عرف عام میں بگ سپینڈر کہلاتا تھا نے ا سے ا غوا کر لیا ور اس کے باپ سے رہائی کے بدلے 1.038 ارب ہانگ کانگ ڈالر کا مطالبہ کیا جو اس وقت 128 ملین یو ایس ڈالر کے برابر رقم تھی۔رقم کی وصولی کے لئے وہ بدمعاش بگ سپنڈر خود ان کے گھر آیا اور رقم وصول کرنے کے بعد وکٹرلی کو چھوڑ دیا گیا۔یہ سب کچھ اتنی تیزی سے ہوا کہ وکٹر لی اگلے چوبیس گھنٹوں میں اپنے گھر پر موجود تھا۔ اس سارے معاملہ میں پولیس سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔آج اس خاندان کا ہر فرد پانچ چھ سیکیورٹی گارڈ کی حفاظت میں گھر سے نکلتا ہے ، پھر بھی خود کو غیر محفوظ سمجھتا ہے۔

اس معاملے کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ہے کہ وہ بد معاش بگ سپنڈر ایک مرتبہ پھر لی کا شنگ سے ملنے آیا۔ اس دفعہ اس کا انداز بدمعاشوں والا نہیں تھا بلکہ وہ شنگ سے مشورہ کرنے آیا تھا کہ لوٹ مار کے پیشے کے دوران اس نے کافی رقم اکٹھی کر لی ہے مگر اس کا کیا کرے یہ اس کو سمجھ نہیں آ رہا۔اس نے شنگ کو درخواست کی کہ وہ اسے محفوظ سرمایہ کاری کے بارے کچھ بتائے کہ اس کی رقم سے کچھ کاروبار بھی ہو اور رقم بھی محفوظ رہے۔شنگ کی زندگی کا مطالعہ کرتے ہوئے میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ دولت ایک حد تک تو ٹھیک ہے مگر بہت زیادہ دولت انسان کو ہلاکت میں ڈالتی ہے۔ ہمارے علاقے کی روایات تو یہ بھی بتاتی ہیں کہ زیادہ دولت بیٹوں کو باپ کا دشمن بنا دیتی ہے، باقی دنیا تو بہت بعد کی بات ہے۔
تنویر صادق


 

Tanvir Sadiq
About the Author: Tanvir Sadiq Read More Articles by Tanvir Sadiq: 582 Articles with 500327 views Teaching for the last 46 years, presently Associate Professor in Punjab University.. View More