یومِ عید!انعام پانے کا دن۔۔۔۔

ماہِ رمضان کے روزے رکھنے کے بعد عید الفطر مسلمانوں کے لیے ربِ کائنات کی طرف سے ایک حُسین تحفہ ہے۔یہ عہد ساز دن ہم کو اس عہد کی یاد دلاتا ہے جو ہم اپنے خالق و مالک کی خشنودی حا صل کرنے کے لیے اپنے آپ سے کرتے ہیں۔یہ اﷲ تعالیٰ کے حضور شکر ادا کرنے کا دن ہے۔عید ایک لطیف جذبے کا نام ہے۔ خوشیا ں بانٹنے اور محبت تقسیم کرنے کا نام ہے۔تمام رنجشیں ختم کر کے سب کو گلے لگانا کا نام ہے۔ آج کا یہ مقدس دن ہمیں غریب و نادار مسلمانوں کو بھی اپنے ساتھ خوشیوں میں شریک کرنے کا درس دیتا ہے پیار، محبت،اخوت،خوشی،مسرت،قربانی اور بے لوث جذبوں کے خوبصورت رنگوں کو ایک ساتھ یکجا کرنے سے قوس و قزح اور جذبات و احسات کی خوشبو سے جو حُسین منظر دکھائی دیتا ہے اسے عید کہتے ہیں۔دکھ درد کی اذیت کو ہنستے مسکراتے لمحات میں تبدیلی کی خواہش پر مبنی جذبات و احسات کی خوشبو سے معطر ہونے والی فضاء ’’عید‘ کہلاتی ہے۔عید ایک تہوار کا نام نہیں ہے بلکہ اﷲ کے حضور سجدہ ریز ہو کر معافی مانگنے کا دن ہے۔ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے انعامات وصول کرنے کا دن ہے۔عالمِ اسلام میں اس دن کی بہت اہمیت ہے۔اس دن کو پورے عالمِ اسلام میں بڑے جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔بچے عید کے پُر مسرت لمحات سے لطف اندوز ہونے کے لیے نئے نئے کپڑے پہنتے ہیں۔خواتین بھی خصوصی تیاری کرتی ہیں۔خوبصورت ملبوسات زیبِ تن کرتی ہیں۔ارٹی فیشل جیولری کا استعمال کیا جاتا ہے۔مہندی کا استعمال کر کے عید کی خوشیوں میں خوبصورت رنگ بھرا جاتا ہے مہندی کے رنگ اور چوڑیوں کی کھنک سے عید کی خوشیوں کو دوبالا کیا جاتاہے۔ خواتین چاند رات کو ہی تیاری شروع کر دیتی ہیں اور عید کے دن بھر پور انداز میں اس مبارک دن سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔بچے یوں تیار ہوتے ہیں جیسے آسمان سے ننھے فرشتے زمین پر اُترے ہوے ہیں۔ معصوم بچیاں
پریوں کی طرح ہر طرف چہکتی پھرتی ہیں۔جبکہ مرد سُنت طریقے کے مطابق تیار ہو کر عید گاہ کا رخ کرتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے تو حقیقی عید اس مسلمان کی ہے جس نے رمضان المبارک کو نبی اکرمﷺ کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق گزارا۔ صوم صلواۃ کی پابندی کی۔تلاوتِ قرآن مجید کی سعادت حاصل کی۔ راتوں کو قیام کیااور اپنے آپ کو لغویات سے دور رکھا۔ایسا شخص ہی اﷲ کے قرب کا حقدار ٹھہرے گا۔آئیے! اس تاریخ ساز قیمتی لمحات میں اپنے خالق و مالک کے حضور اپنی بخشش و مغفرت کے لیے دعا مانگیں
اے اﷲ رب العزت!
اے ساری کائنات کے شہنشاہ!
اے ساری مخلوق کے پالنے والے!
اے زندگی و موت کا فیصلہ کرنیوالے!
اے آسمانوں اور زمینوں کے مالک!
اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک!
اے انسانوں اور جنات کے معبود!
اے عرشِ اعظم کے مالک!
اے فرشتوں کے معبود!
اے عزت و ذلت کے مالک!
اے بیماروں کو شِفا دینے والے!
اے بادشاہوں کے بادشاہ!
اے اﷲ! ہم تیرے گناہگار بندے ہیں
تیرے خطاکار بندے ہیں
ہمارے گناہوں کو معاف فرما
ہماری خطاؤں کو معاف فرما
اے اﷲ! رمضان المبارک جیسا عظیم مہینہ ہمارے پاس تیرا مہمان بن کر آیا مگر ہم مہمان نوازی اور ادب و آداب کے تقاضے پورے نہ کر سکے ہماری اس سُستی و کوتاہی سے در گزر فرما
اے ربِ کریم!ہم ماہِ رمضان کی برکات سے استفادہ نہ کر سکے مگر تیرے سامنے ہاتھ پھیلائے التجاء کرتے ہیں ہمارا دامن اپنی برکتوں سے بھر دے۔
اے اﷲ! ہم اس ماہِ مبارکہ کی رحمتوں بھری ساعتوں میں رحمتیں سمیٹنے میں ناکام رہے ہم شرمندہ ہیں مگر تُو تو رحیم و کریم ہے اپنی رحمت کے صدقے ہماری خالی جھولی رحمتوں سے بھر دے۔
اے دنیا و جہان کے مالک! بشری تقاضوں کے تحت ہم غفلت کا شکار رہے اور رمضان المبارک ہم سے رخصت ہو گیا۔ہماری اس غفلت کو معاف فرما دے۔
اے خالق و مالک! آج یومِ عید ہے۔ہمیں معاف فرما دے،ہمیں معاف فرمادے، ہمیں معاف فرما دے۔ہم سے راضی ہو جا۔ اے اﷲ! ہم سے راضی ہو جا۔تیرے حضور سجدہ ریز ہو کر خالی جھولی لیے ہاتھ پھیلائے دعا مانگ رہے ہیں کہ ہمارے گناہوں کو معاف فرما دے اور ہمارا شمار اپنے نیک بندوں میں فرما دے۔
اے اﷲ! ہم اپنے اگلے پچھلے،صغیرہ کبیرہ سبھی گناہوں،خطاؤں اور نافرمانیوں کی معافی مانگتے ہیں
اے اﷲ رب العزت! ہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں ہماری توبہ قبول فرما
اے اﷲ! ہم گناہگار ہیں،سیاہ کار ہیں،بدکار ہیں تیرے احکام کے نافرمان ہیں،ناشْکرے ہیں لیکن
میرے معبود!تیرے نام لیوا بندے ہیں، تیری توحید کی گواہی دیتے ہیں.
تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے
تیرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے
تیرے سوا کوئی تعریف کے لائق نہیں ہے
ہمارے معبود! ہمارے گناہ تیری رحمت سے بڑے نہیں ہیں
تو اپنی رحمت سے ہمارے گناہ معاف کر دے
اے اﷲ پاک! ہمیں گمراہی کے راستے سے ہٹا کر صراط المستقیم کے راستے پہ چلنے والا بنا دے
اے اﷲ! ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا کر جس نماز سے تو راضی ہو جائے
زندگی میں ایسے نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا کر جن اعمالوں سے تو راضی ہو جائے
ہمیں ایسی زندگی گزارنے کی توفیق عطا کر جس زندگی سے تو راضی ہو جائے
ایمان پہ زندہ رکھ اور ایمان پہ ہی موت عطا کر
اے اﷲ! ہمیں اپنے احکام کی فرما ں برداری کرنے والا بنا دے
اوراپنے پیارے حبیب جنابِ محمد رسول اﷲ(صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم) کے نیک اور پاکیزہ آداب کو اپنانے والا بنا دے
اے اﷲ! ہماری پریشانیوں کو دور فرما دے
اے اﷲ! جو بیمار ہیں اْنہیں شفاءِ کاملہ عطا فرما
اے اﷲ! جو قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں اْنکا قرض جلد سے جلد ادا کروا دے
اے رب العزت! شیطان سے ہماری حفاظت فرما
اے اﷲ! اسلام کے دشمنوں کا منہ کالا کر اور اْن پر عذاب نازل فرما
اے اﷲ! حلال رزق کمانے کی توفیق عطا فرما
اے پروردگارِ عالم! ہمیں تْجھ سے مانگنا نہیں آتا لیکن تجھے دینا آتا ہے تو ہر چیز پہ قادر ہے
اے اﷲ! جو مانگا وہ بھی عطا فرما اور جو مانگنے سے رِہ گیا وہ بھی عنائت فرما
ہماری دعا اپنے رحم سے اپنے کرم سے قبول فرما اور ہمیں پریشانیوں،تکلیفوں اور بیماریوں سے نجات فرما اور صحت و تندرستی عطا فرما(آمین آمین ثم آمین)
 

Rasheed Ahmad Naeem
About the Author: Rasheed Ahmad Naeem Read More Articles by Rasheed Ahmad Naeem: 126 Articles with 122266 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.