کیا آپ چغل خوری کی سزا جانتے ہیں؟

قَالَ رَسُولُ ﷲِؐ:
"لاَ یَدخُلُ الجَنَؔۃَ قَتَؔاتُٗ۔" (بخاری، مسلم)
رسول اللہؐ نے فرمایا:
"چغل خور جنت میں داخل نہیں ہو گا۔"
جس طرح ہماری زندگیوں میں اخلاق حمیدہ جیسے حسنِ خُلق، احسان، امانت داری، شرم و حیا، صبر و شکر وغیرو اہمیت رکھتے ہیں بالکل اسی طرح اخلاق رذیلہ مثلاً غیبت، خیانت، چغل خوری، جھوٹ، حسد وغیرہ بھی بہت اہم ہیں۔ اب آپ یقیناً سوچ رہے ہونگے وہ کیوں؟

اس کا جواب نہایت ہی سادہ اور باآسانی سمجھ آنے والا ہے۔ چلیں میں واضح کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔ جس طرح ہمیں اخلاق حمیدہ اپنانے کی کوشش کرنی چاہیۓ تاکہ نہ صرف ہماری دنیا اور آخرت سنور سکے بلکہ ہم اجروثواب کے مستحق بھی ٹھہریں۔ بالکل اسی طرح ہمیں اپنی زندگیوں کو اخلاق رذیلہ سے پاک رکھنے کی بھرپور سعی کرنی چاہیۓ تاکہ ہم دنیا و آخرت میں رسوا ہوں نہ اپنے رب تعالٰی کی ناراضگی مول لیں۔

اگر ہم اخلاق رذیلہ کو اہمیت نہیں دینگے اور اسے دل کی اہم بیماری یا گناہ تصور نہیں کرینگے تو بھلا ہم اس سے بچنے کی سعی کرینگے ہی کیوں؟ ابتداء میں بیان کردہ حدیث مبارکہ کی روشنی میں ذرا اپنی زندگیوں پر نظر ڈالنے کی تھوڑی کوشش تو کریں۔ کیا ہم سب کہیں نہ کہیں اپنے آپ کو اس اخلاق رذیلہ کی بیماری میں مبتلا نہیں پاتے۔ غور تو کریں کہ ہمارے آقاۓ دو جہاں حضرت محمد مصطفٰی صَلَؔی اللہُ عَلَیہِ وَسَلؔمَ نے چغل خوری کی کتنی سخت سزا کا بیان کیا ہے یعنی وہ شخص جو اس بیماری میں مبتلا ہو وہ جنت میں داخل نہیں ہو سکے گا۔

چغل خوری ایک بہت بڑا گناہ ہے۔ جیسے کہ ایک روایت میں ہے کہ نبی اکرم صَلَؔی اللہُ عَلَیہِ وَسَلؔمَ دو قبروں کے قریب سے گزرے تو فرمایا کہ انہیں عذاب دیا جا رہا ہے اور ان میں سے ایک کو چغل خوری کی وجہ سے عذاب ہو رہا ہے۔ [بخاری: 218، مسلم: 292]

اسی طرح رسول اللہ صَلَؔی اللہُ عَلَیہِ وَسَلؔمَ نے فرمایا "اللہ کے بہترین بندے وہ ہیں جن کو دیکھ کر اللہ یاد آۓ اور بدترین بندے وہ ہیں جو چغلیاں کھانے والے، دوستوں میں جدائ ڈالنے والے ہیں اور جو اس کے طالب اور ساعی رہتے ہیں کہ اللہ کے پاک دامن بندوں کو کسی گناہ سے ملوث یا کسی مصیبت یا پریشانی میں مبتلا کریں۔" (مسند احمد، للبیہقی، معارف الحدیث)

مندرجہ بالا دونوں احادیث کے پیش نظر ہم سب کو ہر لحظہ اپنے اخلاق کو بہتر سے بہترین بنانے میں مصروف عمل رہنا چاہیۓ۔ جہاں تک ممکن ہو چغل خوری اور دیگر اخلاق رذیلہ کو اپنی عادات و شخصیت سے رخصت کرنے کے بارے میں ہمہ وقت سرگرم عمل رہنا چاہیۓ۔
 

Asma Ahmed
About the Author: Asma Ahmed Read More Articles by Asma Ahmed: 47 Articles with 47975 views Writing is my passion whether it is about writing articles on various topics or stories that teach moral in one way or the other. My work is 100% orig.. View More