ماں شفقت ، خلوص ، بے لوث محبت اور قربانی کا دوسرا نام
ہے ۔ ماں دُنیا کا وہ پیارا لفظ ہے جس کو سوچتے ہی محبت ، ٹھنڈک، پیار اور
سکون کا احساس ہوتا ہے ۔ اس کا سایہ ہمارے لئے ٹھنڈی چھاوں کی مانند ہے ۔
تپتی دھوپ میں اس کا پیار شجرِسایہ دار کی طرح سائبان بن کر اولاد کو سکون
کا احساس دلاتا ہے ۔ماں دُنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جس کی محبت کے سامنے
ہرانسان کی محبت کم ترہے،ماں جیسی محبت،خلوص اور ایثار کوئی دوسرا نہیں کر
سکتاماں کی عظمت کااس سے بڑاثبوت کیا ہوگا کہ اللہ کریم جب انسان سے محبت
کادعویٰ کرتاہے تواس کے لیے محبت کی مثال ماں کوبناتاہے اور کہتاہے کہ’
’میں انسان کے ساتھ سترماؤں سے زیادہ محبت کرتاہوں ‘‘.
رسول صلی اللہ علیہ والہٖ وسلم نے کا فرمان ہے کہ’’ماں کے قدموں تلے تمھاری
جنت ہے۔ ‘‘اس فرمان سے ماں کے مقام کااندازہ ہوتاہے کہ جوبھی شخص اپنی ماں
کی خوشی کاخیال کرتاہے،اس کااحترام کرتاہے اوراس سے محبت کرتاہے تواللہ
تعالیٰ اُس کے لیے جنت لکھ دیتے ہیں۔
نبی کریم رسول صلی اللہ علیہ والہٖ وسلم کاارشادگرامی ہے کہ جس نے بڑھاپے
میں اپنے والدین کوپایا اورجنت حاصل نہیں کرسکا وہ تباہ و بربادہوگیا
اللہ کے کرم سے ہمیشہ سے میں اپنی ماں کے قریب رہا ہوں یا پھر یوں کہہ سکتے
ہیں کہ ماں نے اپنے قریب رکھا اور ہر مشکل اور ہر قدم پر نہ صرف رہنمائی کی
ہمت افزائی کی بلکہ دعائیں دیں
ماں کا وجود ایک نعمت اور اللہ تعالیٰ کا انعام ہے۔ دنیا میں کہیں بھی کوئی
انسان کامیاب ہے تو اس کے پیچھے اس کی ماں ہی کا ہاتھ ہےماں دو لفظ ہیں کہ
جس کی کوئی مثال نہیںملتی۔ وہ گھنا سایہ جو چھائوںتو دیتاہے لیکن صلے کی
پرواہ نہیںکرتا۔ اگر ماں نہیں تو زندگی کا ہر کام ادھورہ رہ جاتا ہے
داستان میرے لاڈوپیار کی بس ایک ہستی کے گرد گھومتی ہے
پیار جنت سے اس لئے ہے مجھے یہ میرے ماں کے قدم چومتی ہے
|