پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی سے عوام مستفید نہیں ہوئے

حکومت نے رواں ماہ مئی کی پندرہ تاریخ کو اگلے پندرہ دنوں کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں بڑی کمی کا اعلان کرتے ہوئے پٹرول کی قیمتی میں فی لیٹر 12 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر30 روپے کی کمی کردی جس سے مہنگائی کے مارے عوام کو کمر توڑ مہنگائی سے چھٹکارے کی نوید ملی ، وزارت پٹرولیم نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی کااعلان تو کیا لیکن بدقسمتی سے ایک ہفتہ سے زائد عرصہ گزرنے کے باﺅجود تاحال ٹرانسپورٹ مافیا نے کرایوں میں کمی نہیں کی اور لوگ بدستور مہنگے کرایوں کے ساتھ سفر کرنے پر مجبور ہیں۔

پاکستانی عوام کی یہ بدقسمتی ہے کہ جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںمیں اضافہ ہوتا ہے تو ٹرانسپورٹ مافیا راتوں رات کرایوں میں اضافہ کرتے ہوئے مسافروںکو زائد کرایہ دینے پر مجبور کرتے ہیں لیکن جب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوجاتی ہیں تو پھر ہفتوں ہفتوں کرائے کم کرنے سے گریز کیا جاتا ہے جس کا پوچھنے والا کوئی نہیں ہوتا۔

پاکستان میں مسافرگاڑیاں اکثریتی طورپر ڈیزل سے چلتی ہیں ،ڈیزل کی فی لیٹر قیمت میں 30 روپے کی حالیہ کمی ایک بہت بڑ ا ریلیف ہے، لمبی مسافت کے روٹس پر چلنے والی ٹرانسپورٹ مالکان کو اس سے بہت بڑا فائدہ ہورہا ہے جس کا کچھ نہ کچھ فائدہ مسافروںکو بھی ملنا چاہئے ، لمبے روٹس پر چلنے والی گاڑی مالکان اس وقت اس حکومتی رعائت کا پور اپورا فائدہ اُٹھاتے ہوئے ہر ٹرپ پر اضافی ہزاروں روپے کمارہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کرایوں میں کمی کی صورت مسافروںکو اس کا کچھ بھی فائدہ نہیں دیا جارہا ہے جو مسافروں کے ساتھ ظلم کی انتہا ہے ۔ اس حوالے سے ہر صوبے کے ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹیز کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے بروقت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اہتمام کرے اور پھر مختلف سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کو روک کر مسافروں سے معلومات بھی حاصل کرتے رہیں کہ آیا ان سے نئے سرکاری نرخنامہ کے مطابق کرائے وصول کئے گئے ہیں یا زیادتی کی جارہی ہے ۔

پبلک ٹرانسپورٹ میں اکثریتی طورپر ایک مافیا رہتا ہے جو ہمیشہ مسافروںکا کئی طرح سے استحصال کرتا ہے ، زائد کرایہ جات وصول کرنے کے علاوہ یہی مافیا مسافروں کے ساتھ ایک اور ظلم بڑے دھڑلے سے ررہا ہے اور وہ یہ کہ آج کل گرمی کا موسم ہے سفر کے دوران ویسے بھی مسافروں کا گرمی سے برا حال ہوجاتا ہے ایسے میں خواتین اور بچوں کے ساتھ سفر کرنے والے اکثریتی مسافر ائر کنڈیشنڈ گاڑیوں میں سفر کو ترجیح دیتے ہیں جس کیلئے وہ اے سی گاڑیوں کے مہنگے کرائے ادا کرکے سفر شروع کرتے ہیں لیکن بس اڈہ سے نکلتے ہی گاڑی مالکان اور ڈرائیور حضرات اے سی بند کردیتے ہیں جس سے مسافر اکثر پریشانی کا شکا ر رہتے ہیں ، پوچھنے پر اول تو ڈرائیور حضرات کچھ بتاتے نہیں اور زیادہ پوچھا جائے تو اے سی خراب ہونے کا بہانہ کرکے مسافروں کو چپ کرایا جاتا ہے ایسے میں مسافرکریں تو کیا کریں کیونکہ سفر ختم ہونے پر وہ اللہ کا شکر ادا کرکے چپ چاپ منزل مقصود پر چلے جاتے ہیں اور ٹرانسپورٹ مافیا اپنی بے ایمانی پر خو ش ہوکر اگلے سفر میں پھر سے مسافروںکو لوٹنے کی تیاری کرلیتے ہیں۔

اب صورت حال یہ ہے کہ حکومت تو ہر پندرہ دن کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرتی ہیں یہ درست ہے کہ عالمی مارکیٹ میں بھی پٹرول کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں لیکن اس کا کوئی پتہ نہیں چلتا کہ اگلے پندرہ دنوں کے بعد کیا صورتحا ل ہوگی ایسے میں اگر قیمت زیادہ ہوئی تو یہی ٹرانسپورٹ مافیا کرایوں میں اضافہ کرنے میں ایک منٹ کی بھی دیر نہیں کریں گے لیکن اب جبکہ فی لیٹر 30 روپے کی بڑی کمی ہوئی ہے اس کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں پہنچ رہا ہے جبکہ اس تحریر کو قلم بند کرتے ہوئے ڈیزل کی قیمتیں کم ہونے کو ایک ہفتہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ٹرانسپورٹ کے کرائے کم نہیں ہوئے ہیں اب اگلے ایک ہفتہ میں کیا ہوتا ہے عوام حکام کی جانب امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں کہ ان کا حال پوچھنے والا کوئی ہے کہ نہیں ۔

ضرورت اس ا مر کی ہے کہ ملک بھر کے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور کشمیر کی جانب ملک کے مختلف حصوں سے سفر کرنے والے ٹرانسپورٹ مافیا کا قبلہ درست کیا جائے اور کرایوں میں کمی کا نوٹیفیکیشن فوری جاری کیا جائے نیز اس کے ساتھ ساتھ آئندہ کیلئے بھی اس بات کا اہتمام کیا جائے کہ جیسے ہی پٹرولیم مصنوعات میں کمی ہو تو کرایوں میں کمی کا ایک مربوط نظام موجود ہو تاکہ ملک میں بھر جاری کمر توڑ مہنگائی سے پریشان عوام کو کچھ نہ کچھ ریلیف تو مل سکے۔
 

Fazal khaliq khan
About the Author: Fazal khaliq khan Read More Articles by Fazal khaliq khan: 62 Articles with 49465 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.