روڈ سیفٹی وہ اہم مسلئہ ہے جو معاشرے کے ہر فرد کو متاثر
کر سکتا ہے۔دنیا بھرمیں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے ساتھ ساتھ حادثات کی
تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ٹریفک حادثات سے بچاؤ ممکن ہےاگر معاشرے کا
ہر فدرد ذمہ داری کا مظاہرہ کرے ۔
ڈبلیو ایچ او کی ایک رپوٹ کے مطابق، دنیا میں ٹریفک حادثات سے ہونے والی
اموات میں سے ۹۳ فیصد اموات کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ہوتی
ہیں۔ پاکستان میں ٹریفک حادثات میں ہر سال لاکھوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ
دھو بیٹھتے ہیں، جانی نقصان کےساتھ ساتھ معاشی نقصانات بھی ہو سکتے ہیں
جیسے کہ افرادی قوت میں کسی فرد کا نقصان ادارے کی پیداواری صلاحیت اور
معاشی پیداوار کو متاثر کر سکتا ہے۔ چونکہ سڑک حادثات گاڑیوں، انفراسٹرکچر
اورذاتی ملکیت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس طرح کے نقصانات کی مرمت کے لیے
مالی سائل کی ضرورت ہوتی ہے جو اقتصادی پہلو کو متاثر کرتے ہیں۔ اس کے
علاوہ، حادثات قلیل اور طویل مدتی معذوری کا سبب بن سکتے ہیں جو کہ روزگار
جاری رکھنے سے روکتا ہے۔ روزگار کا نقصان نہ صرف افراد اور خاندانوں کو
متاثر کرتا ہے، بلکہ یہ سماجی بہبود کے نظام پر بوجھ بڑھا کر معاشروں کو
متاثر کرتا ہے۔ ٹریفک حادثات کی وجہ سے سیاحت پر منفی اثر پڑتاہے جوکہ ملک
میں معاشی برہان کا سبب بن سکتا ہے۔ اگر زائرین کا نظریہ بن جائے کہ یہ
علاقہ غیر محفوظ ہے تو اس سے سیاحت میں کمی آسکتی ہے جس کے نتیجے میں ملک
کو بڑا معاشی دھچکا لگ سکتا ہے۔ سڑک حادثات کے معاشی اثرات کو ذہن میں
رکھتے ہوئے؛ حکومت، تنظیموں، میڈیا اور معاشرے کے ہر فرد کو سڑک کی حفاظت
کو ترجیح دینے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
آج کی دنیا میں سڑک کی حفاظت سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے لیے متعدد
طریقوں کا استعمال کرنا بہت ضروری ہے، جیسے کہ لوگوں کو سڑکوں پر لگنے والی
چوٹوں کے اسباب اور اثرات کے بارے میں آگاہی دینا، اور عوامی خدمت مہم
ڈرائیوروں، موٹر سائیکل سواروں اور سڑکوں پر پیدل چلنے والوں میں شعور اور
ذمہ داری کا احساس پیدا کر سکتی ہیں۔ حکومت کی جانب سے کچھ اقدامات کیے جا
سکتے ہیں جیسے ٹریفک قوانین کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنا،ایسی سڑکوں کو تیار
کرنا جن میں مناسب نشانات ہوں، پیدل چلنے والوں کے لیے زیبرا کراسنگ اورفٹ
پاتھ بنانا ۔ یہ اقدامات سڑک کی حفاظت کو بڑھاسکتے ہیں ۔ حادثات کے واقعات
کو کم کر کے پاکستان ان کے معاشی اثرات کو کم کر سکتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ
ہر فرد محفوظ سڑک کی حفاظت کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کرے۔
|