لوگوں میں آسانیاں بانٹو

ایکدفعہ نوجوان نے ایک بزرگ کے پاس کیا سلام پیش کیا حال احوال پوچھا اور واپسی کے مڑنے لگا تو نوجوان نے بزرگ سے دعا کرنے کو کہا ......بزرگ نے نوجوان کے کاندھے پر نرمی ہاتھ رکھا اور بڑے پیارسے دُعا دی کہ:
"اللہ تجھے آسانیاں بانٹنےکی توفیق عطا فرمائے"
دعا لینے والے نوجوان نے حیرت سے کہا:
حضرت! الحمد للہ ہم مال پاک کرنے کے لیے ہر سال وقت پر زکوۃ ادا کرتے ہیں، مصائب و آلام و تکالیف کو ٹالنے کے لیے حسبِ ضرورت صدقہ وخیرات بھی کرتے ہیں.... اس کے علاوہ ملازمین کی ضروریات کا بھی خیال رکھتے ہیں
الله کی توفیق سے ہم تو کافی آسانیاں بانٹ چکے ہیں .کیا ابھی بھی اس دعا کی ضرورت ہے؟
بزرگ تھوڑا سا مسکرائے اور بڑے دھیمے اور میٹھے لہجے میں بولے:
"میرے پیارےبچے! سانس، پیسے، کھانا ... یہ سب تو رزق کی مختلف قسمیں ہیں۔۔۔۔
اور
یاد رکھو "رَازِق اور الرَّزَّاق" صرف الله تعالٰی کی ذات ہے.... تم یا کوئی اور انسان یا کوئی اور مخلوق نہیں ..... تم جو کر رہے ہو، اگر یہ سب کرنا چھوڑ بھی دو تو الله تعالٰی کی ذات یہ سب فقط ایک ساعت میں سب کو عطا کر سکتی ہے ، اگر تم یہ کر رہے ہو تو اپنے اشرف المخلوقات ہونے کی ذمہ داری ادا کر رہے ہو."
درویش نے نرمی سے اس کا ہاتھ اپنے دونوں ہاتھ میں لیا اور پھر بولا:
میرے بچے! آؤ میں تمہیں سمجھاتا ہوں کہ آسانیاں کیسے بانٹ سکتے ہیں؟
کبھی کسی اداس اور مایوس پریشان حال انسان کے کندھے پے ہاتھ رکھ کر، پیشانی پر کوئی بَل لائے بغیر اس کی لمبی اور بے مقصد بات سننا..... یہ آسانی ہے!
صبح دفتر جاتے ہوئے اپنے بچوں کے ساتھ محلے کے کسی یتیم بچے کی اسکول لے جانے کی ذمہ داری لینا.... یہ آسانی ہے!
اگر تم کسی گھر کے داماد یا بہنوئی ہو تو خود کو سسرال میں خاص اور افضل نہ سمجھنا... یہ بھی آسانی ہے!
غصے میں بپھرے کسی آدمی کی کڑوی کسیلی اور غلط بات کو نرمی سے برداشت کرنا .... یہ بھی آسانی ہے!
اپنی ضمانت پر کسی بیوہ کی جوان بیٹی کے رشتے کے لیے سنجیدگی سے تگ ودو کرنا .... آسانی ہے!
چاۓ والے کوکسی دکاندار کو کسی ملازم کو اوئے کہہ کر بُلانے کی بجائے بھائی یا بیٹا کہہ کر بُلانا..... یہ بھی آسانی ہے!
گلی محلے میں ٹھیلے والے سے بحث مباحثے سے بچ کر خریداری کرنا..... یہ آسانی ہے!
تمہارا اپنے دفتر، مارکیٹ یا فیکٹری کے چوکیدار اور چھوٹے ملازمین کو سلام میں پہل کرنا، دوستوں کی طرح گرم جوشی سے ملنا، کچھ دیر رک کر ان سے ان کے بچوں کا حال پوچھنا..... یہ بھی آسانی ہے!
ہسپتال میں اپنے مریض کے برابر والے بستر کے انجان مریضوں کے پاس بیٹھ کر اس کا حال پوچھنا انہیں تسّلی دینا ان کے لئے دعا کرنا..... یہ بھی آسانی ہے!
بزرگ نے حیرت میں ڈوبے نوجوان کے سر پرشفقت سے ھاتھ پھیرا اور سلسلہ کلام جارے رکھتے ہوئے دوبارہ متوجہ کرتے ہوئے کہا:
"بیٹا جی! تم آسانی پھیلانے کا کام گھر سے کیوں نہیں شروع کرتے۔۔۔۔.!!!؟؟؟
میرے بیٹے! ایک بات یاد رکھنا زندگی تمہاری محتاج نہیں ، تم زندگی کے محتاج ہو ، منزل کی فکر چھوڑو، اپنا اور دوسروں کا راستہ آسان بناؤ ، ان شاء الله تعامنزل خود ہی مل جائے گی ....!!!!
آئیں! صدقِ دِل سے دُعا کریں کہ الله تعالٰی ہم سب کو آسانیاں بانٹنے کی توفیق عطا فرمائے،
آمین ثم آمین یا رب العالمین.


 
MUHAMMAD BURHAN UL HAQ
About the Author: MUHAMMAD BURHAN UL HAQ Read More Articles by MUHAMMAD BURHAN UL HAQ: 164 Articles with 242811 views اعتراف ادب ایوارڈ 2022
گولڈ میڈل
فروغ ادب ایوارڈ 2021
اکادمی ادبیات للاطفال کے زیر اہتمام ایٹرنیشنل کانفرنس میں
2020 ادب اطفال ایوارڈ
2021ادب ا
.. View More