بانجھ عورت سے نکاح

عافی بھائی یہ بتاؤ کیا ایک مرد کسی بانجھ عورت سے نکاح کر سکتا ہے۔۔۔؟؟؟
بھائی پہلی بات تو یہ ہے کہ میں کوئی عالم فاضل تو ہوں نہیں میں تو ایک چھوٹا سا لکھاری ہوں البتہ جو اس مسئلے پر میری تحقیق ہے اس کے مطابق اسلام میں بانجھ عورت سے نکاح کرنے کی ممانیت ہے لیکن اس ممانیت کو آپ حرام کے درجے تک نہیں لے جا سکتے کیوں کہ مرد بنیادی طور پر کسی عورت سے اولاد کے حصول کیلئے یا الفت اور محبّت میں نکاح کرتا ہے اگر کسی شخص کی محبّت اور الفت اس حد تک ہے کہ وہ اولاد کی خواہش کو ترک کرنے کا حوصلہ رکھتا ہے تو بیشک وہ بانجھ عورت سے نکاح کر لے،

اسی مسئلے کے ساتھ دوسرا مسئلہ یہ بھی کہ عورت کو صرف اس لئے طلاق دے دینی کہ وہ بانجھ ہے یہ بھی صحیح نہیں ہے کیونکہ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ جس عورت کو بانجھ پن کی وجہ سے طلاق دی جاتی ہے اس بیچاری کا آگے پیچھے کوئی نہیں ہوتا اور کوئی مرد اس کے ساتھ نکاح کرنے کو بھی تیار نہیں ہوتا ایسی صورت میں اسے بے یارو مددگار چھوڑ دینا بھی انسانیت کے خلاف ہے اور بانجھ عورت کو بھی اپنا ظرف تھوڑا بلند رکھنا چاہئے اگر خاوند اسے بھی رکھتا ہے اور اولاد کے لئے دوسری شادی بھی کرتا ہے تو اسے بھی درگزر سے کام لینا چاہئے کیونکہ آپ کسی کی پہلی بیوی ہیں یا دوسری بیوی ہیں یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے ایک عورت کیلئے سب سے بڑی بات ہے کہ وہ کسی کی بیوی ہے اسکا کوئی سائیں موجود ہے اسے کوئی میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کرتا اگر کرتا بھی ہے تو سو بار سوچتا ہے۔
 
Afzal Jabbar Aafi
About the Author: Afzal Jabbar Aafi Read More Articles by Afzal Jabbar Aafi: 2 Articles with 467 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.