معیار آبادی میں بہتری کے بنیادی اشاریے
(Shahid Afraz Khan, Beijing)
|
چین کا شمار آبادی کے لحاظ سے دنیا کے ایک بڑے ملک میں
کیا جاتا ہے اور چینی حکام کے نزدیک ملک کی آبادی کا "معیار اور مقدار" اس
کی جدید کاری کی مہم کو تیز کرنے کے لئے کافی ہے ، کیونکہ ملک کا ڈیموگرافک
ڈیویڈنڈ غائب نہیں ہوا ہے اور ٹیلنٹ ڈیویڈنڈ بن رہا ہے۔نسبتاً بڑی آبادی پر
فخر کرنے کے ساتھ ساتھ چین نے اپنی آبادی کے معیار میں بھی مسلسل بہتری
دیکھی ہے۔اوسطاً 11 سال کی تعلیم، بہتر صحت کے حالات، اعلیٰ لیبر پیداواری
صلاحیت، اور مسلسل بڑھتے ہوئی متوسط آمدنی والے گروپ کے ساتھ، چین کی لیبر
فورس چینی جدیدکاری کے لئے ٹھوس بنیاد اور پائیدار تحریک فراہم کرنے کی
مکمل صلاحیت رکھتی ہے.
دوسری جانب، چونکہ آبادی کی عمر کابڑھنا ایک فطری سی بات ہے لہذا چین نے اس
حوالے سے فعال ردعمل کو قومی حکمت عملی کی سطح تک بڑھا دیا ہے۔ملک کے پاس
آبادی کی بڑھتی عمر سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لئے "حالات، صلاحیت اور
اعتماد" موجود ہیں ۔چینی پالیسی ساز آبادی کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو مد
نظر رکھتے ہوئے ، مناسب شرح پیدائش کے حصول ، آبادی کی طویل مدتی پائیدار
ترقی کو یقینی بنانے اور اعلیٰ معیار کی لیبر فورس کی فراہمی کو مستحکم
کرنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔مجموعی آبادی کے معیار کو بہتر بنانے اور
جدید معاشرے کے لئے انسانی وسائل کو فروغ دینے کی خاطر ، چین تعلیم کی ترقی
کو ترجیح دے رہا ہے ، ایک ایسا پالیسی نظام قائم کر رہا ہے جو فعال طور پر
پیدائش کی حمایت کرے گا ، اور مختلف منصوبوں میں حصہ لینے میں بزرگوں کے
حقوق اور مفادات کا تحفظ کرے گا۔معاشی منصوبہ سازوں کے لیے اس چیلنج سے
نمٹنے کے لیے اہم اقدامات میں ڈیموگرافک مانیٹرنگ سسٹم کو بہتر بنانا اور
عوامی وسائل کو ڈیموگرافک ڈسٹری بیوشن سے جوڑنے والے میکانزم کو بہتر بنانا
شامل ہے۔تعلیم، طبی دیکھ بھال اور سماجی خدمات میں عوامی خدمات کو بہتر
بنانے اور قومی جدت طرازی پلیٹ فارمز کی ایک نئی کھیپ کی تعمیر میں تیزی
لانے کے لئے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں جو صنعتی پیداوار کو تعلیم کے ساتھ
ضم کرتی ہیں۔بچوں اور بزرگوں کی بہتر خدمت کے لئے ،چینی حکومت بڑھاپے کی
خدمت کے بنیادی نظام کی تعمیر اور کمیونٹی پر مبنی نرسری سروس کی سہولیات
اور جامع نرسری کی دیکھ بھال کے اداروں کو فروغ دینے کے لئے بھی تیزی سے
آگے بڑھ رہی ہے۔
اس حقیقت کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا کہ چین کی آبادی 1.4 بلین سے زیادہ ہے
جس میں تقریباً 900 ملین محنت کش یا ورکنگ ایج والی آبادی ہے، اور ہر سال
15 ملین سے زیادہ نئے محنت کشوں کا اضافہ ہوتا ہے. مزید اہم بات یہ ہے کہ
چین میں 240 ملین سے زیادہ افراد نے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے، اور نئی لیبر
فورس میں تعلیمی سالوں کی اوسط مدت 14 سال تک پہنچ گئی ہے ، جس کا مطلب یہ
ہوا کہ چین میں ورکنگ ایج پڑھی لکھی ہے اور زمانے کے تقاضوں کو بخوبی
سمجھتی ہے. چین کی مزید یہ کوشش بھی ہے کہ بہبود آبادی کو معاشی اور سماجی
پالیسیوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے آگے بڑھا جائے اورشادی کی عمر کو پہنچنے
والے نوجوانوں میں شادی اور خاندانی اقدار کو فروغ دینے کے لئے تعلیم اور
رہنمائی فراہم کی جائے۔آبادی کی فلاح کے لیے بہتر جامع نظام وضع کیا جائے ،
منصفانہ نظام تعلیم کو یقینی بنایا جائے ،بہتر طبی سہولیات کی ضمانت دی
جائے، معیاری تعلیمی وسائل تک رسائی کے ساتھ ساتھ تعلیمی اخراجات میں کمی
کے لیے کوشش کی جائے۔درحقیقت ، چین کی آبادی کا حجم اب بھی بہت بڑا ہے ، جس
کا مطلب ہے کہ ملک اپنی وسیع منڈی کی ساکھ کو برقرار رکھے گا ۔ چین کی
مستقل معاشی ترقی ، بڑھتی ہوئی آمدنی کی سطح اور مضبوط کھپت کی صلاحیت سے
تشکیل پانے والی یہ وسیع منڈی ترقی کے لامحدود امکانات لائے گی۔
|
|