انگریز دور حکومت میں حکومتی احکامات عوام تک پہنچانے اور
ان پر عملدرآمد یقینی بنانے اور عوامی مسائل سرکار تک پہنچانے کیلئے
نمبرداری سسٹم رائج کیا گیا اور ہر گاں قصبہ چک دیہات اور شہروں میں آبادی
کے مطابق بڑے بڑے قوم قبیلوں برادریوں کے اچھی شہرت اور اچھے کردار کے حامل
زمیندار گھرانوں کے افراد میں سے نمبردار مقرر کیے گئے اور لینڈ ریونیو
ایکٹ میں نمبردار کی تقرری اختیارات وفرائض کا تعین کر دیا گیا اور نمبردار
کو گاں کا سب سے ذیادہ طاقتور عزت دار چوہدری اور ویلج آفیسر مقرر گیا اور
وقت کے ساتھ ساتھ مختلف ادوار میں لینڈ ریونیو ایکٹ میں ترامیم کی جاتی
رہیں لیکن نمبردار کے حقوق و فرائض اختیارات کو بدستور قائم رکھا گیا ۔جبکہ
نمبردار کی تعیناتی محکمہ مال کا ضلعی سربراہ لینڈ ریونیو ایکٹ کی زیر دفعہ
36کے تحت کرتاہے۔کسی بھی چک/گاں میں ایک یا ایک سے زیادہ نمبردار تعینات
کرتے وقت امیدوار برائے نمبرداری کی گاں میں اہمیت اپنی برداری میں اثر
ورسوخ اور گاں میں اس کی ملکیتی زمین اور مذکورہ شخص کے چال چلن کو مدنظر
رکھا جاتا ہے جبکہ پولیس رولز 21.03آف1934 امیدوار نمبرداری کے لیے اس کی
جرائم میں روک تھام میں پولیس کی معاونت کی استعداد کو پیش نظر رکھا جاتا
ہے۔ جب کہ اس فرض میں ناکامی کو عہدہ نمبرداری سے برخاستگی کے لیے زیر غور
لایا جاسکتا ہے نمبردار کی تعیناتی برخاستگی اور دیگر امور کا تعین لینڈ
ریونیو رولز کے تحت کیا جاتا ہے۔ لینڈ ریونیو ایکٹ میں نمبردار کے فرائض
گاں میں زمین کے متعلق تمام معاملاتِ فروخت انتقال بیع ہبہ رہن وارثت وغیرہ
کی تصدیق گاں کے رہائشی افراد کے چال چلن رہن سہن شناختی کارڈ اور کردار
گاں میں جانوروں کی خرید وفروخت رسید راہداری کی تصدیق حکومت کی جانب سے
زمین پر لگائے گئے مالیہ لگان آبیانہ عشر اور دیگر ٹیکس وغیرہ وصول کر کے
خزانہ سرکار میں جمع کروانا نمبردار کی ذمہ داری ہے اور اپنے گاں میں
پیدائش اموات رجسڑیشن کا اندارج مسجد مدرسہ چرچ مندر گوردوارہ قبرستان
مڑیاں سکول ہسپتال دائرہ راستہ سرکاری گزر گاہوں درختوں گڑھ کھاد کنواں نہر
جھیل ندی نالہ جوہڑ اور تمام سرکاری عمارتوں وغیرہ کی حفاظت نمبردار کے
فرائض منصبی میں شامل ہے اور علاقہ کے سرکاری افسران کی طرف سے حاصل کردہ
اطلاعات و معلومات فراہم کرنے کا پابند ہیاور سرکار کی طرف سے دیئے گئے
احکامات عوام تک پہنچانا بنیادی ذمہ داری ہے اور محکمہ مال کے سرکاری
افسران کی گاں میں آمد و رفت میں بھرپور تعاون کرنا نمبردار کے لیے ضروری
ہے جبکہ پولیس رولز (21.3.1 آف 1934کے تحت نمبردار کے مندرجہ ذیل فرائض ہیں
جملہ افسران جو کہ اس علاقہ میں تعینات ہوں ان کے بلانے پر ان کے پاس حاضری
دے تمام افسران سرکار کی ان کے فرائض کی انجام دہی میں معاونت کرئے صاحب
کلیکڑ کو عندالطلب مطلوبہ معلومات فراہم کرئے سرکاری افسران کو عندالطلب
معاوضہ پر ٹرانسپورٹ فراہم کرئے حکومت کے ساتھ ہمہ قسم تعلقات کے سلسلہ میں
اپنے علاقہ کے عوام کی نمائندگی کرے گا۔ پولیس رولز 3-23کے تحت اپنے گاں
میں ٹھیکری پہرہ اور ناکہ بندی کرنے میں پولیس کی امداد کرے پولیس رولز
6-23 کے تحت اپنے علاقہ میں بدمعاشوں کی نگرانی کرے گا اور اس کی حرکات و
سکنات اور اشتہاری مجرمان کی گرفتاری کیلئے بذریعہ چوکیدار اطلاع دینے کا
پابند ہو گا۔ پولیس رولز 16-23کے تحت نمبردار اپنے گاں سے نقل مکانی کرنے
والے شخص کی اطلاع متعلقہ ایس ایچ او کو دینے کا پابند ہو گا اور دس نمبری
مجرمان کے کوائف پولیس کو فراہم کرے گا۔ نمبردار کی ذمہ داری ہے کہ وہ جرم
قابل دست اندازی پولیس کی فوری اطلاع بذریعہ چوکیدار بند لفافے میں اپنے
دستخط اور مہر کے ساتھ دے اور نمبردار کی رپورٹ کو ایف آئی آر کے ساتھ لف
کر دیا جائے گا۔ جبکہ پولیس رولز 3-21 کے علاوہ نمبرداروں کے فرائض و ذمہ
داری ہائے بابت کرائم کنڑول کا تعین دفعہ 45 ضابطہ فوجداری میں کر دیا گیا
ہے دیہہ میں مال مسروقہ لینے اور دینے والے اشخاص کی عارضی یا مستقل رہائش
کی اطلاع گاں یا کسی گزر گاہ پر کسی ایسے شخص کی موجودگی جو مشکوک چور ٹھگ
ڈاکو مفرور سزا یافتہ یا اشتہاری مجرم ہو اپنے گاں یا علاقے میں کسی ناقابل
ضمانت جرم کے ارتکاب کی بھی اطلاع اپنے یا نزدیکی گاں میں کسی وقوعہ یا غیر
فطری/اچانک یا مشکوک موت کی اطلاع اپنے یا نزدیکی گاں میں کسی ایسی لاش یا
حصہ لاش کی موجودگی کی اطلاع جس سے کسی ارتکاب جرم کا شبہ ہو۔ جرائم زیر
دفعات تعزیرات پاکستان کے ارتکاب یا ارادہ ارتکاب کی اطلاع ایس ایچ او کو
دے گا اس میں تعزیرات پاکستان کی بہت سی دفعات شامل ہیں ہر اس معاملہ کی
اطلاع ایس ایچ او یا مجسٹریٹ کو دے گا جو کسی شخص کے امن وامان پر اثر
انداز ہونے یا انسداد جرائم یا جانی و مالی تحفظ کے لیے ضروری ہو۔جبکہ ان
تمام ذمہ داریوں کو پورا کرنے والے نمبردار کو پولیس رولز (2)3-21 کو یہ
اعزازات دئیے جائیں گے نمبر 1 گزٹیڈ پولیس افسران نمبرداروں کی کارکردگی کو
پیشِ نظر رکھیں نمبر 2 نمبرداروں کی حوصلہ افزائی کریں گے اور بہتر
کارگزاری پر ان کو انعام و اکرام دیں گے۔ نمبر 3 نمبرداروں کی اپنے فرائض
میں غفلت کے بارے میں سربراہ ضلع پولیس کی معرفت ضلع مجسٹریٹDCO کے نوٹس
میں لائیں گے۔ نمبر 4اپنے ملاحظہ جات تھانہ میں نمبرداروں کی پولیس کے کام
میں معاونت پر خصوصی نوٹ کریں گے ۔جبکہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ یا سب ڈویژنل
مجسٹریٹ صوبائی حکومت کے بنائے گئے رولز کے تحت کسی گاں میں پہلے سے موجود
نمبردار کے علاوہ ایک یا ایک سے زیادہ نمبردار دفعہ 45 ضابطہ فوجداری کے
مقاصد کے لیے تعینات کر سکتا ہے۔ان تمام معاملات کو سنبھالنے اور پورے گاں
علاقے کی حفاظت و نگرانی کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے ہر نمبردار کو ایک
چوکیدار دیا جاتا ہے چوکیدار بھی اسی گاں کا رہائشی اور اچھے چال چلن اور
کردار کا مالک ہوتا ہے محکمہ مال کی طرف سے چوکیدار کو کوئی معاوضہ یا
تنخواہ نہیں دی جاتی بلکہ گاں کا نمبردار ہی اپنے چوکیدار کی ضروریات زندگی
کو پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے جبکہ نمبردار کو بھی حکومت کی طرف سے کوئی
تنخواہ یا معاوضہ نہیں ملتا بلکہ جو مالیہ لگان عشر وغیرہ جمع کر کے خزانہ
سرکار میں جمع کرواتا ہے اس میں سے پانچ فیصد نمبردار کو دیا جاتا ہے جبکہ
نمبرداروں کی اکثریت مالیہ لگان آبیانہ لوکل ریٹ اپنی ذاتی جیب سے ادا کر
رہے ہیں کیونکہ مالیہ لوکل ریٹ بہت کم ہوتا ہے اس لیے نمبردار مانگتے ہوئے
بھی اچھا نہیں سمجھتے اور خود ہی ادا کر دیتے ہیں۔اتنی اہم اور بڑی ذمہ
داریاں نمبردار بغیر کسی لالچ اور معاوضہ کے ادا کرتے آرہے ہیں اور کبھی
بھی کسی حکومت سے شکوہ شکایت نہیں کی جبکہ نمبردار واحد سرکاری عہدے دار ہے
جیسے لینڈ ریونیو ایکٹ میں ویلج آفیسر لکھا گیا ہے اور نمبردار واحد حکومتی
آفیسر ہے جو بغیر تنخواہ اور معاوضے کے صرف اپنی عزت و احترام گاں کی ترقی
و خوشحالی اپنے گاں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے صدیوں سے ذمہ داریاں
نبھا رہا ہے اور اپنے ذاتی وسائل خرچ کر کے عوام اور حکومت کی مدد کرنے میں
مصروف ہے۔لیکن ملک و قوم کے دشمن شر پسند عناصر نے جہاں علما کرام عبادت
گاہوں فلاحی اداروں عوامی مفاد میں کام کرنے والی تنظیموں سیکورٹی فورسز کو
بدنام کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کر رکھی ہے وہاں نمبردار بھی ان
سے محفوظ نہیں رہے اور ان لوگوں نے نمبرداروں کو بدنام کرنے کے لیے بڑے
پیمانے پر مہم شروع کر رکھی ہے کبھی بھانڈ اور ڈوم نقلیں اتارتے ہیں اور
کبھی سٹیج ڈراموں میں فرضی کرداروں کے ذریعے نمبرداروں کی کردار کشی کی
جاتی ہے۔ جبکہ نمبردار کی عزت و احترام آبرو شان و شوکت کو کم کرنے کی بے
سود کوششوں کے بعد نمبرداروں کے بیٹوں پر بیہودہ الزامات لگانے کے لئے گانے
والیوں سے کی خدمات حاصل کی گئی ہیں اور نمبرداروں کی عزت و تکریم پر حملے
کیے گئے ہیں مثال کے طور پر پنجابی کے معروف گانے کا بول ہے۔۔ ستی پئی نوں
جگاندا روڑے مار کے۔گووانڈی منڈا لمبڑاں دا اس گانے کے زریعے نمبردار کے
لڑکے پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ مجھے یعنی جوان کنواری لڑکی کو رات کو
سوتے ہوئے اٹھانے کے لیے اینٹ کے ٹکڑے مارتا ہے کہ میرے پاس آ برائی کے
لیے۔یعنی نمبرداری سسٹم کو نقصان پہنچانے نمبردار کی عزت پامال کرنے رعب و
دبدبہ شان و شوکت کم کرنے کے لیے کیسے کیسے گھٹیا قسم الزامات اور ڈرامے
بنائے گئے ہیں جبکہ نمبردار صرف اور صرف عزت و آبرو اور رضائے الہی کے لیے
مخلوق خدا کی خدمت میں مصروف عمل ہے حکومت اور عوام کو نمبردار کی عزت کرنی
چاہیے جبکہ حکومت نئے دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نمبردار کے دیگر
فرائض و ذمہ داریاں سے بھرپور فائدہ حاصل کر سکتی ہے موجودہ دور کا سب سے
بڑا چیلنج دشت گردی ہے اس کے موثر سدباب کے لیے نمبرداری نظام کو موثر کرنے
کی ضرورت ہے نمبرداری سسٹم فعال کرنے پر حکومت پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے
گا۔ اور جہاں حکومت کو بہت بڑی سپورٹ دستیاب ہوگی وہاں عوام کے بہت سے
مسائل و معاملات تنازعات جھگڑے گاں میں ہی حل ہوں گے جس سے تھانہ کچہری میں
روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے مقدمات میں نمایاں کمی واقع ہو گی اور عوام
کو دیلز پر انصاف فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ |