انڈیا میں کیا ہو رہا ہے

مجھے آج یہ خبر پڑھ کر انتہائی دکھ ہوا ہے کہ بھارت کی ایک ریاست میں فٹ پاٹھ پر بیٹے دلت لوگوں پر اعلی زات کے ہندو پریوش شکلا نے پیشاب کر دیا ہے
بی بی سی کی خبر کے مطابق اس نوجوان کا تعلق بھارتی جنتا پارٹی سے ہے گرچہ پارٹی نے اس بات کی تردید کی ہے لیکن اس واقعے نے بھارتی معاشرے کا پول کھول کے رکھ دیا ہے گرچہ نچلی زات کے ہندوؤں کا جینا پہلے ہی سے انڈیا میں حرام کر دیا ہے ۔یہ وہ لوگ ہیں جو اچھوت کہلاتے ہیں اور بھارت میں انہیں گھٹیا سمجھا جاتا ہے
بزرگ بتاتے ہیں کہ یہاں متحدہ ہندوستان میں بھی کوئی مسلمان ان کے باورچی خانے میں چلا جاتا تھا تو اسے ،،بھرشٹ،، قرار دیتے تھے ۔ہندو پانی مسلمان پانی تو الگ بات ہے ہندو کمرشل بینک اور مسلم کمرشل بینک بھی ہوا کرتے تھے ۔پاکستان ویسے ہی نہیں بن گیا تھا ۔پرویش شکلا ایک اکیلا بھارتی نہیں ہیں جو ان بے بس لوگوں پر پیشاب کرتا ہے اس میں بھارتی جنتا پارٹی کا وہ انوکھا طرز عمل بھی ہے جو اس خطے کے ہر ملک اور ہر دیس کو اکھنڈ بھارت بنانا چاہتا ہے ۔ایک طرف بھارت دنیا میں،، روشن آنڈیا ،، کا نعرہ لگا رہا ہے جس کے پردھان منتری کو دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک اپنا آئیڈیل قرار دیا ہے
میرا خیال ہے اسے بھارت کے اس روپ کو دیکھ کر شرم تو آئی ہو گی
خیر اس مسئلے پر آگے چل کر بات کی جائے گی میں پاکستان کے ان لوگوں سے بات کرنا چاہوں گا جو ہندؤں کی جبری اسلام قبول کرنے پر واویلا کرتے رہتے ہیں
مجھے مختلف ٹاک شو پر جانے کا اتفاق ہوا ہے جہاں مختلف این جی او کی خواتین ٹسوے بہاتی نظر آتی ہیں کہ فلاں بچی کو جبرا مسلمان بنا لیا گیا ہے
ایک دفع سندھ زمینوں پر جانے کا اتفاق ہوا راستے میں ڈھرکی کے قریب پیربھر ونڈی شریف رکنے کا اتفاق ہوا اتفاق سے اسی دن ایک نوجوان لڑکی نے اسلام قبول کرنے آنا تھا راجکماری نے اسلام قبول کرنے سے پہلے اپنے گھر والوں سے ملاقات کی اس میں لڑکی کے ماں اور باپ اوران کے قبیلے کے لوگ تھے ان لوگوں نے راجکماری کو بہتیرا سمجھایا کہ تم اپنے دین اور دھرم میں واپس لوٹ ائو لیکن اس نے ان کی ایک نہیں مانی اور پھر پیر آف بھرچونڈی میاں منان مٹھا نے کلمہ طیبہ پڑھا کر اسے دائرہ اسلام میں داخل کیا راجکماری کا اسلام نام رکھا گیا مین نے اسے دین حق میں داخل ہونے پر مبارک بادی میاں جاوید میاں نورادین ایک مشہور سندھی چینل کے صحافی برادری جاوید بھی شامل تھے ۔
مین نے ان غریب ہندوؤں سی بات چیت کی یہ لوگ نچلی زات کے ہندو تھے جن کی ذات پر آج پیشاب کیا گیا ہے۔
میرا اپنا خیال ہے کہ راجکماری کو اسلام میں داخل ہونے کا بنیادی سبب یہی ہے ۔اسلام میں داخل ہونے کے بعد آپ اسے کوئی نہیں کم تر سمجھے گا اور نہ ہے فٹ پاتھ پر بیٹھا پریوش شکلا کوئی پیشاب کرے گا بلکہ اسے دین اسلام کے جملہ فوائد بھی ملیں گے
اسلام آباد کے ایئر کنڈیشنڈ چینیلوں میں بیٹے آزاد خیال عورتیں نہ تو راجکماری کی دکھ کو سمجھتی ہے کہ وہ اسلام کو قبول کرنے کے بعد پیر سید لوگوں میں برابری کی حیثیت سے بیٹھ سکتی ہے اور اپنے حقوق بھی لے سکتی ہے ۔چند ٹکوں کی خاطر یہ این جی آواز عورت کے نام پر مال پانی کماتی ہیں کبھی چائیلڈ لیبر کے نام پر ۔
آج اس ملک میں جس کانام اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اسلام کی تبلیغ کرنے ہر پابندی ہے لوگ کہتے ہیں کہ کہ ایک اور مسلمان بننے سے کیا فایدہ ہو گا حضور یہ اس سے پوچھئے کہ جو جہنم کی آگ سے بچ نکلا ہے
میں چوہدری نثار علی خان کو خراج تحسین پیش کروں کا جنہوں نے ان مادر پدر آزاد این جی اوز کو لگا ڈالی تھی ۔میاں مٹھا کی بھی سنئے انہیں پہلے پاکستان کی ایک بڑی پارٹی نے اپنا ٹکٹ دیا تھا لیکن یہ بعد میں اس لئے واپس لے لیا گیا کہ لوگ یہ نہ کہیں کہ ہم دقیانوسی پارٹی ہیں اور یوں میاں مٹھا ترانوے ہزار ووٹ لے کر ہار گئے ۔افسوس کی بات ہے کہ وہی پارٹی پر الزام بھی لگا کہ وہ زیادہ اسلام پسند ہے
مزید افسوس یہ ہے کہ ہر پارٹی اور جماعت میں اس قسم کے اسلام بیزار لوگ پائے جاتے ہیں اور ایک ڈھونڈھو ہزار ملتے ہیں کبھی قادیانیوں کو پناہ دیتے ہیں اور کبھی آزاد خیالی کے نام پر ملک کو بدنام کیا جاتا ہے
آج کل میں انڈین چینل پر نہیں آتا اگر موقع ملے تو میجر گورو آریہ اور جنرل بخشی سے یہ پوچھوں کہ پریوش شکلا نے جو دلتوں کے اوپر پیشاب کیا ہے کیا یہ پیشاب بھارت ماتا کے منہ پر نہیں کیا؟میرے ملک کے لوگوں کے بارے میں پروگرام کرتے رہتے ہو اور خاص طور پر سکھر میں ایک ہندو لڑکی پر اس کے محلے دار نے حملہ کیا تو تم چیخ اٹھے تھے اب بتائو کہاں ہیں تمہارا ،،روشن انڈیا،،

 

Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry
About the Author: Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry Read More Articles by Engr Iftikhar Ahmed Chaudhry: 418 Articles with 324519 views I am almost 60 years of old but enrgetic Pakistani who wish to see Pakistan on top Naya Pakistan is my dream for that i am struggling for years with I.. View More