ووڈ بال فیڈریشن،پرتعیش مقامات پر مقابلوں کا انعقاد ایک سوالیہ نشان


پشاور.. دنیا بھر میں سیاحت اور عیاشی کیلئے مشہور تھائی لینڈ میں ووڈ بال کے مقابلوں کے انعقاد اور اس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے زائد العمر کھلاڑیوں کے حصہ لینے کے باعث ووڈ بال فیڈریشن پر سوالات اٹھنے لگے ہیں.گذشتہ کئی سالوں سے بین الاقوامی سطح کے ان مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی بیشتر مرتبہ خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ سے تعلق رکھنے والے ملازمین نے کی ہے. او ر یہ سلسلہ تاحال جاری ہے.واقعات کے چونکا دینے والے تسلسل اور پرتعیش مقامات پر ہونے والے ووڈ بال کے مقابلے تنازعات کا مرکز بن رہے ہیں، جس میں پاکستان کی نمائندگی پرکھیلوں سے وابستہ حلقے شدید تحفظات کااظہار کررہے ہیں.خیبرپختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے افراد کے زیر تسلط پاکستان میں ووڈ بال فیڈریشن کے نامناسب وجود کے پیش نظر ووڈ بال کی کہانی نہ صرف کھیلوں سے وابستہ حلقوں بلکہ عام لوگوں کو بھی حیران کررہی ہیں. اس معمے کے باوجود صوبائی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے نمائندے بار بار بین الاقوامی اسٹیج پرمقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں تاہم ان کی کوئی کارکردگی بھی نظر نہیں آتی.

سال 2022 میں بھی تھائی لینڈ میں مقابلوں کا انعقاد کیا گیا جس میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے مخصوص اضلاع سے تعلق رکھنے والے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازمین نے حصہ لیا.حالانکہ اس کیلئے کوئی ٹرائلز نہیں لئے گئے اور نہ ہی یہ بتایا گیا کہ یہ کس بنیاد پر ہورہے ہیں تاہم سوشل میڈیا پر آنیوالی تصاویر سے سب کو پتہ چل گیا کہ ووڈ بال کے مقابلے تھائی لینڈ میں ہورہے ہیں. اسی طرح اسی سال جون کے مہینے میں تھائی لینڈ میں ہونیوالے مقابلوں میں خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازمین سمیت طالبات کوبھی کھیلنے کیلئے بھیجا گیا تاہم ان کے انتخابی عمل نے سب کو حیران کردیا کہ کس بنیاد پر انہیں بیرون ملک بھجوایا گیا، کیونکہ پورے صوبے میں کہیں پر ووڈ بال کے مقابلے کہیں نہیں ہورہے، نہ ہی اس حوالے سے مکمل معلومات کسی کے پاس ہیں لیکن تین طالبات اور چند سرکاری ملازمین کے حصہ لینے کے باعث کھیلوں سے وابستہ افراد نے ان مقابلوں کے ٹرائلز اور اس طرح جانے پر سوالیہ نشان اٹھا دیا.

ان تمام باتوں کے باوجود ووڈ بال فیڈریشن اور اس کے عہدیداروں کے بارے میں اہم معلومات ابھی تک پراسرار ہی ہیں پاکستان کی خبر رساں سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کی دو ستمبر 2018 کو پشاور سے جاری ہونیوالی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پشاور سے تعلق رکھنے والے شاہد شنواری ا س فیڈریشن کے صدر ہیں اور انہوں نے زاہد کو جنرل سیکرٹری کے عہدے سے ہٹایا اور اس بارے میں تمام اضلاع کے نمائندوں نے شرکت کی.یہ واحد رپورٹ آج کے موجودہ انٹرنیٹ کے دور میں گوگل پر ووڈ بال کے عہدیداروں کے حوالے سے موجود ہیں اور اس بارے میں سوشل میڈیا پر بیشتر تصاویر اور رپورٹ سال 2018سے قبل کی ہیں اس کے بعد مکمل طور پر خاموشی ہیں. تھائی لینڈ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے ووڈ بال کے کھلاڑیوں کی اہلیت و قابلیت پر شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں، اور سوشل میڈیا پر جاری ہونیوالے تصاویر سے باتیں سامنے آرہی ہیں کہ بہت سارے عمر رسیدہ افرادووڈ بال کے اس کھیل میں کھیلنے کیلئے گئے لیکن ان تمام باتوں کے باوجود ہر ایک کے ذہن میں سلگتا ہوا سوال یہ ہے کہ کیا ووڈ بال حقیقی طور پر پاکستان میں کہیں پر کھیلا بھی جا رہا ہے، یا یہ محض نامعلوم مقاصد کے لیے فنڈزلینے اور بیرون ملک سیاحت اور باہر جانے کیلئے ایک سہارا اور ذریعہ ہے.۔

اسی الجھن میں اضافہ خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ایک ملازم جس کا نام ووڈ بال فیڈریشن سے وابستگی کے حوالے سے لیا جاتا ہے اور انہوں نے کئی مرتبہ صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے نمائشی مقابلوں میں ووڈ بال کے مقابلے بھی کروائے تاہم متعلقہ ملازم ووڈ بال فیڈریشن سے وابستگی کے وجود سے ہی انکاری ہے جس سے کھیلوں کے شائقین حیران اور ان ہائی پروفائل مقابلوں کی قانونی حیثیت کے بارے میں شکوک پیدا کرنے کا باعث بن رہے ہیں.دوسری طرف پاکستان خصوصا خیبر پختونخواہ میں میں ووڈ بال کے فروغ اور شفافیت کا فقدان کھیلوں سے وابستہ حلقوں سمیت عام افراد میں تشویش کو بھی پیدا کررہا ہے مزید برآں ٹورنامنٹ کے لیے خصوصی پرتعیش مقامات کا انتخاب ان شکوک و شبہات کو مزید بڑھانے کا باعث بھی بن رہا ہے. جیسا کہ خیبر پختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ملازمین کی بار بار شرکت،ان کے انتخاب کے عمل کے بارے میں سنجیدہ سوالات جنم لے رہے ہیں.

خیبر پختونخواہ کے کھیلوں سے وابستہ حلقے مقتدر حلقوں سے ووڈ بال کے کھیل ان کے فیڈریشن کے بارے میں جانچ پڑتال کا مطالبہ کررہے ہیں عوام ان اہم سوالات کے جوابات کا مطالبہ کرتے ہوئے حکام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ پاکستان میں ووڈ بال فیڈریشن کے معاملات کی مکمل تحقیقات کریں۔ کہ ووڈ بال کے یہ ٹورنامنٹ کب تک جاری رہیں گے اور کیا حقیقت سے پردہ اٹھایا جائیگا. کیا ان ٹورنامنٹ میں جانے والے اپنے اخراجات پر جاتے ہیں یا پھر انہیں سرکاری اخراجات پر بھجوایا جاتا ہے، اسی طرح ان کے ٹرائلز سمیت صوبے میں ووڈ بال کیلئے کی جانیوالی کاوشوں کے بارے میں عوام جاننا چاہتے ہیں.
#WoodballGate #PakistanSportsControversy #LuxuryCompetition
Musarrat Ullah Jan
About the Author: Musarrat Ullah Jan Read More Articles by Musarrat Ullah Jan: 590 Articles with 421591 views 47 year old working journalist from peshawar , first SAARC scholar of kp , attached with National & international media. as photojournalist , writer ,.. View More