نہ پریس کانفرنس نہ بریکنگ نیوز

خالقِ کائنات کبھی سامنے نہیں آیا اور نہ ہی کبھی اس نے کوئی پریس کانفرنس کی پھر بھی اس کے اگلے پچھلے بیانات سب غور سے سنتے ہیں۔ اگلے پچھلے سے مُراد تمام ادیان و مذاہب سے متعلق اور پریس کانفرنس سے مراد اہم اعلان یا بریکنگ نیوز ہے۔ بنی نوع انسان اپنی خود ساختہ جعلی طاقت کا مظاہرہ ہر دور میں کرتا چلا آیا ہے اور اس کی تمام تر کاوش رہی ہے کہ وہ اپنے آپ کو اس دھرتی یعنی زمین کے گذشتہ، حالیہ اور مستقبل کے نظام کا بنانے اور چلانے والا ثابت کر دکھائے جس میں وہ ہمیشہ ناکام ہی رہا لیکن یہ ناکام کوششیں آج بھی کسی نہ کسی شکل میں جاری ہیں۔
پاکستان میں کوئی خاص خرابی نہیں مع سوائے اس کے حکمرانوں کے جنھوں نے کبھی اس ملک کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے خاطر خواہ کام نہیں کئے جیسا کہ انھوں نے اپنے اور اپنے بچوں کے لئے کئے۔ حکمرانوں میں وہ تمام افراد شامل ہیں جو ازل سے یہ ملک چلا رہے ہیں بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ان ہی لوگوں نے یہ ملک بنانے میں نہایت اہم کردار ادا کیا۔یہ حقیقت روزِ روشن کی مانند عیاں ہے کہ کاروباری افراد نےعلامہ اقبال کے پاکستان کے خواب کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ ان کاروباری افراد کی کل تعداد آٹھ ہؤا کرتی تھی جو جنرل ایوب خان کے وقت تین سو تین ہوگئی اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وقت یہ تعداد چودہ سو کے لگ بھگ ہوگئی ۔آج یہ تعداد خاصی بڑھ چکی ہے جس کا شمار تھوڑا مشکل اور غیر یقینی بھی ہے۔خیر کچھ بھی ہو اگر یہی کاروباری حضرات عوام کی فلاح و بہبود میں اپنا کچھ وقت دے دیں تو ان کے مال میں کوئی خاص فرق نہیں آئیگا لیکن عوام کی خوش حالی کے سبب اجتماعی صورت حال ملکِ پاکستان کی خوش حالی میں ایک نمایاں کردار ادا کرے گی۔ملک کے کھیت کھلیان زیادہ ہرے بھرے نظر آئیں گے، ملک کی فیکٹریاں نہایت زور و شور کے ساتھ اپنی پیدا وار بڑھاتی نظر آئیں گی اور ذرائع آمدورفت کی بنیادی سہولتوں کا ایک جال بچھا نظر آئیگا۔ان تمام بہتری کے اعشاریوں کی بابت ملک کے اشرافیہ کے حالات بھی یقیناً بہتر سے بہتر ہی ہونگے اور مجموعی طور پر پاکستان نہ صرف ترقی کرتا نظر آئیگا بلکہ یقیناً بہت جلد ترقی یافتہ ممالک میں شمار کیا جانے لگے گا۔ اس کے عوام اپنی زندگی بہتر بنانے کی خاطر کبھی بھی ملک چھوڑ کر ترقی یافتہ ممالک کی جانب ہجرت کرنے کا سوچیں گے بھی نہیں انشاء اللہ۔
دنیا کے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بارہا یہ بات علی الاعلان کہی اور مانی جانی چکی ہے کہ پاکستان میں غربت و افلاس اور شرح حصولِ تعلیم میں نمایاں کمی کے باوجود عوام میں بے پناہ پوٹینشل ہے جو انھوں نے شروع دن سے آج تک کئی بار اور کئی میدانوں میں ثابت کر دکھایا ہے۔ابھی بھی دیر نہیں ہوئی محض ایک ایسے راہ نما کی ضرورت ہے جو ملک کو آگے بڑھانے کا ویژن رکھتا ہو اور ایک ایسی ٹیم اپنے اردوں کی تلمیل کے لئے منتخب کرے جو ایک ترقی یافتہ ملک کے اداروں کو چلانے کی مہارت نہیں تو پوٹینشل ہی رکھتی ہو۔باقی صرف محنت، لگن اور خلوص کو قائدِ اعظم کے تین اصولوں میں جمع کر دیا جائے تو ملکِ پاکستان نہ صرف اسلام کا قلعہ بلکہ ایک نہایت مضبوط ترقی یافتہ ملکوں کی صفِ اول میں کھڑا نظر آئیگا انشاء اللہ۔
Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 217 Articles with 162752 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More