نگراں حکومت کو مشورہ

پاکستان ترقی کی دوڑ میں بہت پیچھے رہ گیا لیکن اپنے ایک عمل سے دنیا میں پہلا نمبر ملک کہلانے کا جتنا مناسب موقع آج ہے ایسا کبھی نہ میسر ہؤا۔کرپشن کے ناسور نے دنیا کے کسی ملک کو نہیں بخشاجس کے باعث انسانیت ایک شرمناک زوال کی جانب جس تیزی سے سفر کر رہی ہے اس کی مثال تاریخ میں شاید نہ مل پائے۔اس ناسور کا انسان تو شاید علاج کر ہی نہ پائے لیکن اس پر بند باندھنے کے مختلف طریقے اپنے اپنے انداز سے دنیا کے ہر ملک نے اختیار کئے۔ کسی نے اپنی ڈکٹیٹر حکومت یا بادشاہت کو استعمال کیا تو کسی نے اس میں کمی لانے کا جمہوری طریقہ کار اپنایا، گویا کرپشن کی بھینس کو نہ تو لاٹھی سے ہانک کر اس کا پورا دودھ نکالا جاسکا اور نہ ہی اس کو گولی مار کر ہلاک کرنے سے مسئلہ حل ہؤا البتّٰی اس بھینس کو نتھ ڈال کر باڑے میں کھڑاکر کے اس کا دودھ اس وقت تک نکالنے کا طریقہ سب سے زیادہ مہذب بھی ہے اور کارآمد بھی۔چنانچہ اپنے پیارے ملک پاکستان کی ذہین ترین نگران حکومت جس طرح میاں نواز شریف صاحب کو جس عزت و وقار کے ساتھ بیرون ملک سے واپس اپنے ملک لے کر آئی ہے، اسی شان و شوکت سے دو سال اس کو اس شرط پر حکومت کرنے کا اختیار سلیکشن کے ذریعے دے دے کہ اس کے تمام چیدہ چیدہ کرتا دھرتا تین سال میں تمام ناجائز دولت اپنے ملک کی تعمیر و ترقی پر خرچ کریں جس میں بنیادی عنصر تعلیم اور اس کے بعد صحت کے شعبے ہیں۔اگر ان تین سالوں میں پاکستان کی بنیادوں میں اپنی ناجائز کمائی بھی لگا دی گئی تو اللہ تعالیٰ ہم سب پاکستانیوں کی غلطیوں کو معاف کردے گا اور ہمارا ملک ترقی کی جانب گامزن ہو جائیگا انشاء اللہ۔
جناب میاں نواز شریف صاحب کے بعد بعد محترم آصف زرداری صاحب کو بھی اسی شرط پر تین سال ایک مرتبہ پھر حکمرانی دی جائے۔ ان چھہ سالوں میں عوام کو تمیز آجائے گی کہ اب الیکشن میں ووٹ کس کو دینا ہے کیونکہ کرپٹ حکمرانو ں کو اقتدار میں لانے کی ذمہ داری ہم عوام پر پوری پوری لاگو ہوتی ہے ورنہ اس کے بغیر ہمارا ملک اس قدر تنزلی کا شکار نہ ہوتا۔گویا چھہ سال میں دو بڑی بھینسوں کو نکیل ڈال کر دودھ نکال لیا اور اس کے بعد صحیح معنوں میں صاف و شفاف الیکشن کرا دئے تو اس سے بڑی ملک کی خدمت اور کیا ہو سکتی ہے، لیکن اس کے بعد بھی یہی موجودہ نگراں حکومت کی ٹیم کسی نہ کسی انداز میں اپنے وطن کی نگرانی کرتی رہے تو اس کے بعد اس قوم کو دنیا میں سر اٹھا کر جینے کا سلیقہ بھی آجائیگا اور ان چھ سالوں مین جو نسل تیار ہوگی وہ بھی اتنا شعور ضرور حاصل کر لے گی کہ ان کو اپنے ملک کی کس انداز میں خدمت کرنے کے ساتھ اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ پالنا ہے انشاء اللہ۔






Syed Musarrat Ali
About the Author: Syed Musarrat Ali Read More Articles by Syed Musarrat Ali: 181 Articles with 149483 views Basically Aeronautical Engineer and retired after 41 years as Senior Instructor Management Training PIA. Presently Consulting Editor Pakistan Times Ma.. View More