گزشتہ پانچ سالوں کے دوران، سالانہ چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو
(سی آئی آئی ای) چین کے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کی علامت اور ایک کھلی عالمی معیشت کی
تعمیر کے لئے جاری کوششوں کی علامت بن چکی ہے.دنیا کی اس ایکسپو میں شرکت اور
دلچسپی کا اندازہ یہاں سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ شنگھائی میں اس وقت جاری ایکسپو
کے چھٹے ایڈیشن میں 154 ممالک، خطوں اور بین الاقوامی تنظیموں نے شرکت کی ہے جن میں
کم ترقی یافتہ، ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک بھی شامل ہیں۔ان میں سے تقریباً 200
کمپنیوں نے مسلسل چھٹے سال شرکت کی ہے۔ کنٹری ایگزیبیشن میں حصہ لینے والے 69 ممالک
میں سے 16 کم ترقی یافتہ ممالک ہیں۔
ایکسپو میں ممالک اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی بڑھتی ہوئی شرکت چین کی معیشت پر دنیا
کے مضبوط اعتماد کی نشاندہی کرتی ہے، جس نے سال کے پہلے نو مہینوں میں مجموعی
گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 5.2 فیصد اضافہ دیکھا۔اس ایونٹ کی مسلسل وسعت ، چین
کی وسیع مارکیٹ کو تلاش کرنے کی عالمی خواہش کی بھی عکاسی کرتی ہے، جو انسداد غربت
سے دنیا کے سب سے بڑے متوسط طبقے کا حامل ملک کہلاتا ہے۔
یہ طبقہ مضبوط طلب اور قابل ذکر کھپت کی صلاحیت کی وجہ سے عالمی دلچسپی کا نکتہ
ہے۔مثال کے طور پر ، چین تاحال دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک کاروں کی مارکیٹ ہے۔ 2022
میں ، عالمی الیکٹرک کاروں کی فروخت میں 60 فیصد سے زیادہ شیئر چین کا رہا ، اور
دنیا بھر میں سڑکوں پر تمام الیکٹرک کاروں میں سے نصف سے زیادہ اس وقت چین میں ہیں۔
اس سے واضح ہوتا ہے کہ کیوں بہت سی عالمی کمپنیاں چین کی درآمدی نمائش میں اپنی
تازہ ترین اور بلاک بسٹر مصنوعات لانچ کرنے کا انتخاب کر رہی ہیں ، جن میں سے بہت
سی چینی صارفین کی ضروریات کو بہتر طریقے سے پورا کرنے کے لئے تیار کی گئی
ہیں۔شرکاء کے نزدیک یہ ایکسپو ایسے برآمدی مواقع کی نشاندہی کرتی ہے جو چین کے
مطالبات سے مطابقت رکھتے ہیں، جس سے بالآخر دنیا بھر کی کمپنیوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
بات یہیں ختم نہیں ہوتی کیونکہ یہ امپورٹ ایکسپو محض تجارتی میلہ ہونے سے کہیں آگے
بڑھ چکی ہے۔ اس نے دنیا کے لئے چین کے نئے ترقیاتی پیراڈائم کا قریب سے مشاہدہ کرنے
اور بہتر طور پر سمجھنے کے لئے ایک دریچے کے طور پر کام کیا ہے ، جہاں گھریلو اور
غیر ملکی منڈیاں ایک دوسرے کو مضبوط کرتی ہیں ، جس میں گھریلو مارکیٹ مرکزی بنیاد
ہے۔
چین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ گھریلو مارکیٹ کو مرکزی بنیاد بنانے کا ہر گز مطلب
یہ نہیں ہے کہ چین اپنے دروازے بند کرتے ہوئے اپنی معیشت کو ترقی دے گا،بلکہ مزید
اعلیٰ معیار کے کھلے پن کے ساتھ دنیا کے لیے نئے ترقیاتی امکانات لائے گا اور اس
حقیقت کی تصدیق ایکسپو نے کی ہے۔
امپورٹ ایکسپو اس بات کی مثال ہے کہ نیا پیراڈائم کس طرح کام کرتا ہے جس میں گھریلو
اور غیر ملکی دونوں مارکیٹوں کو مضبوط اور پائیدار ترقی کا احساس دلانے کے لئے بہتر
طور پر منسلک اور استعمال کیا جا سکتا ہے.
مزید برآں ، امپورٹ ایکسپو دنیا کے اشتراک کے لئے ایک بین الاقوامی عوامی پروڈکٹ بن
چکی ہے ، جو بین الاقوامی خریداری ، سرمایہ کاری کے فروغ ، ثقافتی تبادلوں اور کھلے
تعاون کے لئے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔یہ ایکسپو عالمی کاروباری
اداروں اور شراکت داروں کو تعلقات کو مضبوط بنانے، جدت طرازی پر مبنی خیالات کے
تبادلے اور ایک دوسرے کے ساتھ دیرپا تعلقات قائم کرنے کے لئے دلچسپ اور نئے پلیٹ
فارم پیش کرتی ہے۔
چونکہ دنیا اب بھی وبائی صورتحال کے اثرات سے نکل رہی ہے اور گلوبلائزیشن کے خلاف
مشکلات بدستور موجود ہیں ،لہذا اس ایونٹ نے عالمی مارکیٹ کی ساکھ کو اور بھی وسیع
کرنے ، فوائد کے اشتراک کے لئے عالمی میکانزم کو مضبوط بنانے اور بین الاقوامی
تعاون کے نئے طریقوں کو تلاش کرنے کے لئے چین کے عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔
اس بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ ایکسپو ایک کھلی عالمی معیشت کے حصول، جیت جیت پر
مبنی تعاون کو بڑھانے اور حقیقی کثیر الجہتی کو فروغ دینے سے متعلق عالمی اتفاق
رائے کی بحالی کے لئے ایک محرک ہے۔یہ ایک ایسی کھلی دنیا میں عالمی تجارت اور
اقتصادی گلوبلائزیشن کو فعال کرنے کے لئے کوشاں ہے جو یونی پولرائزیشن کے دقیانوسی
تصورات کو توڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
|