ماں:،۔ کون ھے ماں؟ ایک عورت جس نے آپ کو پیدا کیا؟ پالا پوسا بڑھا کیا؟؟ نہیں۔۔۔۔ماں صرف پیدا نہیں کرتی۔۔ ماں ایک ایسا کرداد معاشرے کو دیتی ہے جس کا اثر اٗس کے آس پاس اور منسلک لوگوں کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔۔ پیدا تو جانوار بھی کر دیتے ہیں، مگر شعور صرف انسان کی اولاد کے لیے مختص کر دیا گیا ہے۔۔
کردار:،۔ اب بات کرتے ہیں کردار کی۔۔۔کون بتاےَ کہ کردار کیا ہے؟ ہاں نیک ہونا بہترین کردار ضرور ہے۔ مگر یہ کافی نہیں۔۔ کردار میں آپ کے اصول، آپکا روزگار(حلال حرام کی تمیز)، آپکا دین ایمان، آپکی صفائی، آپکا سلیقہ اور آپکے گھر کا نظام ہے۔جو مرد یا عورت اِن چیزوں سے محروم ہے وہ کسی صورت بھی ایک اچھےمعاشرے کا بہترین کردار نہیں ہو سکتا۔۔۔ فرض کیجیے جو مرد یا عورت اِن چیزوں سے محروم ہے وہ آنے والی نسل کو کیا دے گا؟؟ یقیناََ کچھ بھی نہیں۔۔جیسا وہ ویسی اگلی نسل۔۔۔۔ ماں ہی اِک واحد ہستی ہے جس کی گود میں اِک نسل پلتی ہے، چاہے تو باکردار کر دے چاہے تو بدکردار، کیونکہ ماں کی گود ہی پہلی درسگاہ ہے۔۔۔کچھ لوگ کہیں گے باپ کا ذکر ہی نہیں۔۔۔ باپ تواہم ہے ہی۔۔ خون اور رزق باپ کا ہی ہوتا ہے(حلال ہونا شرط ہے)۔ لیکن اول درسگاہ ماں کی گود جہاں سے تربیت کا آغاز ہوتا ہے۔۔ اِس لیے گزارش ہے کہ معاشرے کو بہترین کردار دیں۔ زندگی اصولوں کے ساتھ جینے کا ہنر سکھایں۔۔۔ مختصر یہ بہترین والدین بنیں جوآنے والی نسل کو بہترین کردار دے سکیں۔ اَذ قلم علی بخاری
|