مجھ سے زیادہ پر امید کون ہو سکتا ہے

بھوک نے تخیلاتی تسلسل کے بخیے ادھیڑ دیے ہیں
میں لوگوں کے ہاتھوں کی طرف دیکھتا ہوں
خدا ان کی نیتیں دیکھتا ہے
میری کمائی ہمیشہ زیادہ ہوتی ہے
لیکن مجھے اس کا نقصان بھی زیادہ ہوتا ہے
کیونکہ خدا کے پاس تو لوٹانے کے لیے بیش بہا خزانے ہیں
مجھے اپنے حقوق گروی رکھوانے پڑتے ہیں
جو کبھی کبھار ہی واپس ملتے ہیں

بیماری نئی ہو یا پرانی
مسئلہ علاج ہے
آج میڈیکل اسٹور کے کچرے میں
دوائیوں سے بھری شیشیوں کا ڈھیر دیکھا
جن کے استعمال کی مدت ختم ہو چکی تھی
"اگر ان شیشیوں پر لکھے نام ڈاکٹر آپ کو پرچی پر لکھ دے تو اس کا مطلب موت ہوتا ہے"
صفائی کرتے خاکروب نے جیسے میرے ذہن میں بکھرے خیالات اور سوالات کی تلخیص کر دی تھی
غریب لوگ چیزوں کے درمیان عجیب تعلق تلاش کر لیتے ہیں

بزنس کلاس کی سیٹیں اکثر خالی رہتی ہیں
لیکن ماں کے جنازے پر بیرون ملک سے آنے کے لیے
مزدور کو ٹکٹ کہاں ملتی ہے
سالوں بعد گھر لوٹو تو
یہ دھیان میں رکھنا کہ کوئی ایسا نام مت پکار دینا
جسے سن کر سب رو دیں

مجھے زندہ رہنا تھا
زندہ رہنے کے لیے
میں جرم کرتا تھا
جرم کرنے کے لیے
میں نے قرآن سے تاویل بھی ڈھونڈ رکھی تھی
میں حلال اور حرام میں فرق نہ کرتا
خدا معاف کرنے والا ہے
اب چوری کیسے کروں
خدا تو مجھے کچھ نہیں کہے گا
لیکن کیمرے کی آنکھ سے ڈر لگتا ہے

پتا نہیں میرا مسئلہ کیا ہے؟
میں بہت سارا اناج کما لیتا ہوں
لیکن لوگ کہتے ہیں کہ
مجھے بہت سارے پیسے کمانے چاہیے

میرے لیے زمین تنگ ہوتی جا رہی ہے
اب حبشہ یا مدینہ کی طرف ہجرت بھی ممکن نہیں
لیکن سنا ہے کچھ لوگ مریخ پر جا رہے ہیں
انہیں درخواست کرنا
کہ جتنے جلدی ہو سکے چلے جائیں
ماحولیاتی آلودگی بڑھ گئی ہے

ریاست کے ساتھ میرا کیا معاہدہ تھا
اب یاد نہیں ہے
وہ کاغذ کہاں ہے
کہیں ملے تو اس پر لکھی کسی شق میں دیکھنا
میری زندگی کا ضامن کون ہے
خیر
اب تو اس پر اللہ کا نام ہی باقی رہ گیا ہو گا

میرا مذہب کیا ہے؟
میں کہاں رہتا ہوں؟
عزتِ نفس کیا ہے؟
نظریہ کیا ہے؟
مجھے یہ سب ٹوکن خوراک حاصل کے لیے دیے جاتے ہیں
ایسے کل ملا کر کم و بیش ایک ارب ٹوکن اس دنیا میں چلتے ہیں

مجھ سے زیادہ پر امید کون ہو سکتا ہے
میں خوراک سے زیادہ امید پر باقی ہوں

خوف اور ضعف سے ذہن اور ہاتھوں کو رعشہ ہو گیا ہے
محبت، تہذیب، عشق
یہ مضامین سلیقے سے تعلق رکھتے ہیں
جو یہاں بیان نہیں کیے جا سکتے۔۔

 وشمہ خان وشمہ
About the Author: وشمہ خان وشمہ Read More Articles by وشمہ خان وشمہ: 331 Articles with 509558 views I am honest loyal.. View More