چین کی دیہی ترقی میں گہری دلچسپی

چین کی جانب سے ابھی حال ہی میں 2024 کے لئے اپنی "نمبر 1 مرکزی دستاویز" کی رونمائی کی گئی، جس میں رواں سال دیہی احیاء کو جامع طور پر فروغ دینے کے لئے ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔چین کے مرکزی حکام کی جانب سے ہر سال جاری کیے جانے والے پہلے "پالیسی بیان" کے طور پر اس دستاویز کو پالیسی ترجیحات کے اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔اس دستاویز میں مؤثر طریقے سے دیہی علاقوں کے جامع احیاء کو فروغ دینے کا ایک "روڈ میپ" وضع کیا گیاہے۔اس دستاویز میں چھ حصوں کا احاطہ کیا گیا ہے، جن میں قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانا، بڑے پیمانے پر غربت کی جانب بڑھنے سے روکنا، دیہی صنعتوں کی ترقی کو بہتر بنانا، دیہی تعمیرات کو مضبوط بنانا، دیہی حکمرانی کو بڑھانا اور زراعت، دیہی علاقوں اور کسانوں سے متعلق کاموں پر کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت کو مضبوط بنانا شامل ہے۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ چینی طرز کی جدید کاری کو فروغ دینے کے لیے زرعی بنیادوں کو مستحکم کرنا اور جامع دیہی احیاء کو فروغ دینا لازم ہے۔ اس ضمن میں ایک منصوبے کے تحت 01 ہزار دیہاتوں کو ماڈل ولیج بنانے اور 10 ہزار دیہاتوں کی تزئین و آرائش کی جائے گی ۔جامع دیہی احیاء کے فروغ کو نئے عہد اور نئے سفر میں "زراعت، دیہی علاقوں اور کسانوں" کے امور پر مجموعی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ،عوام پر مبنی ترقی کے نظریے پر عمل کیا جائے گا، نئے ترقیاتی تصور کے مکمل ، درست اور جامع نفاذ کو آگے بڑھایا جائے گا، مقامی حالات کے مطابق اقدامات کیے جائیں گے ، درجہ بندی کی پالیسیوں کو نافذ کیا جائے گا،اور قدم بہ قدم آگے بڑھتے ہوئے دور رس اور طویل مدتی نتائج حاصل کیے جائیں گے۔دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ اپنی کوششوں کو موئثر عملی اقدامات سے پورا کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے ، عوام کے لیے قابل رسائی سہولیات کو یقینی بنایا جائے اور مسلسل خاطر خواہ پیش رفت اور مرحلہ وار نتائج کی جستجو کی جائے۔

اس دستاویز میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ایک باٹم لائن ہے اور ایسے اقدامات ناگزیر ہیں جن سے غربت سے نجات پانے والے افراد مستقل خوشحالی کی جانب بڑھ سکیں اور دوبارہ غربت کی دلدل میں نہ دھنس جائیں ۔ اس خاطر دیہی صنعتوں کی ترقی کی سطح کو بہتر بنانا ، دیہی تعمیرات کی سطح کو بہتر بنانا، اور دیہی حکمرانی کی سطح کو مضبوط بنانا جاری رکھا جائے گا۔ سائنس و ٹیکنالوجی اور اصلاحات اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے اقدامات کو مضبوط بنایا جائے گا۔ اس دستاویز میں گرین رورل ریوائیول پروگرام کے ترقیاتی فلسفے، کام کرنے کے طریقوں اور ترقی کے میکانزم کا مطالعہ کرنے اور اسے لاگو کرنے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، عوام کو ٹھوس فوائد فراہم کرنے اور خاطر خواہ ترقی کرنے کے لئے عوام پر مبنی ترقیاتی فلسفے کو برقرار رکھنے کی اہمیت اجاگر کی گئی ہے۔

چین کے نزدیک جامع دیہی احیاء کی حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے زرعی پیداوار کو یقینی بنانا اور کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے کام کرنا ضروری ہے۔"بمپر فصل" کی کلید ، قابل کاشت زمین کا تحفظ اور ٹیکنالوجی کا فروغ ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ، نئے ترقیاتی تصور کے تحت زمین کے معیار پر بھی زیادہ توجہ دی جا رہی ہے، جیسے کہ اعلیٰ معیاری قابل کاشت اراضی کی تشکیل ، زرخیز زمین کے تحفظ اور سیم اور تھور زدہ زمین کا بھرپور استعمال شامل ہے۔ دوسری جانب، زرعی شعبے میں سائنس و ٹیکنالوجی کی تحقیقات کو مضبوط بنانے پر زور دیا جا رہا ہے، جن میں بیج کی صنعت اور زرعی مشینری کے معیار کو بہتر بنانا شامل ہے۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے اناج کی قیمت بڑھانے، زرعی مواد کی سپلائی اور قیمت کو مستحکم کرنے اور اناج اگانے والے کسانوں کے لیے سبسڈی فراہم کرنے سمیت اقدامات اختیار کیے جارہے ہیں ۔ساتھ ہی کسانوں کے لیے روز گار کے مزید ذرائع بھی فراہم کیے جا رہے ہیں۔انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مقبولیت کے باعث ، ڈیجیٹل معیشت نے دیہی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ڈیجیٹل دیہات کی تعمیر اور دیہی ای کامرس کی ترقی سے زرعی مصنوعات کی تجارت کو مزید فروغ مل رہا ہے، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے اور ان کی زندگیوں میں مسلسل نمایاں بہتری آ رہی ہے ، جو یقیناً دیہی ترقی و خوشحالی کی کلید ہے۔
 
چینی حکام کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ صدر شی جن پھنگ کے "زراعت، دیہی علاقوں اور کسانوں" کے امور کے بارے میں اہم ہدایات کو مکمل طور پر نافذ کیا جائے، زرعی طاقت کی تعمیر کے ہدف کو موئثر انداز سے پورا کیا جائے، 2024 میں طے شدہ اہم اہداف اور کاموں کو پوری طرح مکمل کیا جائے، اور دیہی علاقوں کی مجموعی بحالی میں مسلسل نئی پیش رفت کو فروغ دیا جائے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 617166 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More