دیہی ترقی میں چین سے کیا سیکھا جائے ؟

چین نے ابھی حال ہی میں رواں سال کے لیے اپنی اولین مرکزی دستاویز کی رونمائی کی ، جس میں رواں سال دیہی احیاء کو جامع طور پر فروغ دینے کے لئے ترجیحات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔یہ دستاویز چینی حکام کی جانب سے ہر سال کے آغاز میں جاری ہونے والا پہلا پالیسی بیان ہے اور اسے پالیسی ترجیحات کے اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔دستاویز کے مطابق، چینی جدیدکاری کو فروغ دینے کے لئے، زراعت کی بنیادوں کو مسلسل مستحکم کرنا اور دیہی احیاء کو جامع طور پر آگے بڑھانا ضروری ہے۔یہ دستاویز چھ حصوں پر مشتمل ہے، جس میں قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانا، دیہی صنعتوں کی ترقی کو بہتر بنانا اور دیہی حکمرانی کو بہتر بنانا شامل ہے۔مرکزی دستاویز سے کچھ اہم نکات کی وضاحت یوں کی جا سکتی ہے۔

گرین رورل ریوائیول پروگرام کے تجربے کو بروئے کار لانا

دستاویز میں گرین رورل ریوائیول پروگرام کے تجربے کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے، جو صوبہ زے جیانگ میں دیہی ماحول کو بہتر بنانے کے لئے 2003 میں شروع کی گئی ایک وسیع مہم ہے۔اس پروگرام کا آغاز پانچ سالوں میں تقریباً 10 گاؤوں کی تزئین و آرائش کے ذریعے دیہی زندگی کے حالات کو بہتر بنانے کے مشن کے ساتھ ہوا ، اور ان میں سے تقریباً 1000 مرکزی دیہاتوں کو ہر لحاظ سے معتدل خوشحالی کی مثالوں میں تبدیل کیا گیا۔ماحول دوست اور پائیدار ترقی کے تصور کے ساتھ ، اس پروگرام نے مقامی زندگی کے حالات کو بہت بہتر بنایا ہے۔ اس نے دیہی حکمرانی کو بھی مضبوط کیا ہے اور ایسا ترقی کا راستہ تلاش کیا ہے جو معاشی ترقی کو ماحولیاتی فوائد کے ساتھ متوازن کرتا ہے۔2003 سے 2022 تک صوبے میں شہری اور دیہی آمدنی کا تناسب نمایاں حد تک کم ہو گیا ۔ 2022 میں زے جیانگ کی گاؤں کی سطح کی اجتماعی معیشت کے کل اثاثے 880 ارب یوآن (123.5 ارب ڈالر) تھے، جو چین کی مجموعی دولت کا 10 فیصد ہے۔اس منصوبے کو ستمبر 2018 میں اقوام متحدہ کے سب سے بڑے ماحولیاتی اعزاز چیمپیئنز آف دی ارتھ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

ریڈ لائن کے دو تقاضے

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ دیہی علاقوں سے متعلق کاموں میں ریڈ لائن کے دو تقاضوں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا اور کسانوں کو دوبارہ غربت کی دلدل میں پھنسنے سے بچانا ، نمایاں اہمیت کے حامل ہیں۔ غربت کے خلاف قومی مہم کے ایک حصے کے طور پر 2012 سے اب تک تقریبا 100 ملین کسان غربت سے چھٹکارا حاصل کر چکے ہیں۔دستاویز کے مطابق، قابل کاشت رقبے اور کھیتوں کو مستحکم سطح پر رکھنا اور بڑے پیمانے پر فی یونٹ پیداوار میں اضافہ کرنا ضروری ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ 2024 کے لئے اناج کی پیداوار 650 ملین ٹن سے بالا رہے۔چین کے لیے یہ امر باعث اطمینان ہے کہ ملک کی اناج کی پیداوار سال بہ سال 1.3 فیصد اضافے کے ساتھ 2023 میں 695.41 ملین ٹن کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، مسلسل نویں سال چین نے 650 ملین ٹن سے زیادہ اناج کی پیداوار ریکارڈ کی ہے۔دیہی امور کے حکام کے نزدیک قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کی کلید یہ ہے کہ کسانوں کو اناج اگانے کے لئے متحرک کیا جائے اور انہیں لازمی مراعات دی جائیں۔اس ضمن میں چین کی یہ کوشش بھی ہے کہ ،لوگوں کو غربت میں واپس جانے سے روکنے اور ترقی پذیر صنعتوں اور روزگار کے ذریعے مدد کو بہتر بنانے کے لئے نگرانی اور امداد کے میکانزم کو مزید موئثر بنایا جائے۔

تین نمایاں ترجیحات

دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ دیہی علاقوں کے جامع احیاء کو فروغ دینے کی ترجیحات تین شعبوں میں ہیں: دیہی صنعتی ترقی، دیہی تعمیر اور دیہی حکمرانی میں اضافہ۔دستاویز کے مطابق،اس پورے سلسلے میں دیہی صنعتوں کی ترقی کو آگے بڑھانا، ایک خوبصورت دیہی علاقے کی تعمیر کی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنا جو رہائش اور کام کرنے کے لئے پرکشش ہو، اور دیہی حکمرانی کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے دیہی روایات میں مثبت تبدیلیوں کی سہولت فراہم کرنا ضروری ہے.صنعت کاری کے ساتھ ساتھ اعلیٰ معیار اور سبز دیہی ترقی کو آگے بڑھا کر جدید زراعت کی تعمیر بھی نمایاں اہمیت رکھتی ہے ۔حکام کی کوشش ہے کہ دیہی آبادیوں کی تشکیل ، صنعتی ڈھانچے اور عوامی خدمات کی تقسیم کو بہتر بنایا جائے تاکہ دیہی آبادی ،تبدیلیوں کے رجحان کے مطابق ڈھل سکیں۔

ٹیکنالوجی اور اصلاحات کے دوہرے محرکات

دستاویز میں دیہی احیاء کو فروغ دینے میں ٹیکنالوجی اور اصلاحات کے دوہرے محرکات کو مضبوط بنانے کے لئے منظم انتظام کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق دیہی احیاء کو فروغ دینے میں اصلاحات کے کردار اور سائنس ٹیکنالوجی کی ترقی کے کردار کو مضبوط بنانے کے لئے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ، اور مختلف ذرائع کو آسان بنانے کی ضرورت ہے جس کے ذریعہ دیہی باشندے اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔اس ضمن میں کوشش کی جائے گی کہ زرعی شعبے میں سائنس ٹیک جدت طرازی کے لئے پلیٹ فارم کی تعمیر کی جائے اور کلیدی شعبوں میں بنیادی ٹیکنالوجیز میں کامیابیاں حاصل کرنے کی کوششوں کو تیز کیا جائے۔دستاویز میں کسانوں کی آمدن بڑھانے کے لئے اقدامات کے نفاذ کی بھی تجویز دی گئی ہے ، جس کا مقصد کسانوں کی آمدنی میں اضافے کی رفتار کو مستحکم کرنا اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینا ہے۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1139 Articles with 432263 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More