ملٹی نیشنل کمپنیوں کی چین میں گہری دلچسپی

چین نے رواں سال کے آغاز سے اپنی معیشت کا ٹھوس انداز سے آغاز کیا ہے اور مستحکم ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے موئثر پالیسیوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں چینی مارکیٹ کے متحرک پن کے ساتھ ساتھ جدت طرازی سے پیدا ہونے والی ترقی کے محرکات سے مستفید ہونے کے لئے تیار ہیں۔حالیہ دنوں منعقدہ چائنا ڈیولپمنٹ فورم میں بھی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے رہنماؤں نے چین میں معیشت اور کاروباری امکانات پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔ "چین کی مسلسل ترقی" کے عنوان سے منعقد ہونے والے اس فورم میں تقریباً 400 مندوبین نے شرکت کی، جن میں کاروباری رہنما، اسکالرز، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے اور چینی مرکزی حکومت کے محکموں کے حکام شامل تھے جنہوں نے فورم میں چین کی پالیسی کو متعارف کرایا۔

فرانس کی معروف کاسمیٹک کمپنی لوریل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نکولس ہیرونیمس نے کہا کہ "لوریل چین میں سرمایہ کاری جاری رکھے گی کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ چین میں سرمایہ کاری مستقبل میں سرمایہ کاری ہے،" انہوں نے مزید کہا کہ چائنا ڈیولپمنٹ فورم اعلیٰ معیار کی ترقی کے ایک نئے دور کو اپنانے کے چین کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ ایموے کارپوریشن کے سی ای او ملند پنت نے کہا کہ چین 20 سال سے زیادہ عرصے سے کمپنی کی سب سے بڑی، تیزی سے بڑھتی ہوئی اور سب سے اہم اسٹریٹجک مارکیٹ رہی ہے۔پنت نے کہا کہ ایموے چین نے گزشتہ تین سالوں میں اوسطا 7 فیصد سالانہ فروخت میں اضافہ دیکھا ہے ، ایموے چین میں سرمایہ کاری جاری رکھے گی۔انہوں نے کہا، "جامع صنعتی چینز اور جدید کاروباری نظام کے ذریعے چین سے سامنے آنے والے ثمرات کو اب وسیع پیمانے پر تسلیم کیا جاتا ہے اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کی جانب سے انتہائی دلچسپی لی جاتی ہے"۔
ڈنمارک کی معروف انرجی ایفیشینسی سلوشن کمپنی ڈینفوس کے صدر اور سی ای او کم فاؤسنگ نے کہا کہ چین کی جانب سے کاروباری ماحول بالخصوص انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس کے تحفظ کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ ، انہیں ملک میں سرمایہ کاری جاری رکھنے کا مضبوط اعتماد دیتا ہے۔اپریل میں ، ڈینفوس چین کے صوبہ زے جیانگ میں اپنے ہائیان کیمپس کے دوسرے مرحلے کی تعمیر کا آغاز کرے گی ، جو چین میں اس کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ بیس بھی ہے۔برطانوی بائیو فارماسیوٹیکل کمپنی ایسٹرا زینیکا کے سی ای او پاسکل سوریوٹ نے کہا کہ کمپنی 30 سال سے زائد عرصے سے چین میں ہے اور یہ آمدنی کے لحاظ سے اس کا اہم ترقی کا انجن بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ چین دنیا کی ترقی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ خوراک اور مشروبات کی کثیر القومی کمپنی ڈینون کے سی ای او اینٹونی ڈی سینٹ افریک نے کہا کہ " چین اور دنیا کی ترقی لازم و ملزوم ہے" ۔انہوں نے کہا کہ چینی حکومت نئی معیار کی پیداواری قوتوں کو سامنے لا رہی ہے ، جس سے انہیں مارکیٹ میں بہت زیادہ اعتماد حاصل ہوا ہے۔

چین کے سرمایہ کار دوست اقدامات کا تذکرہ کیا جائے تو ملک نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے منفی فہرست کو مختصر کرنے ، پائلٹ فری ٹریڈ زون قائم کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاری قانون کو نافذ کرنے جیسے اقدامات اٹھائے ہیں۔چین نے رواں ماہ کے اوائل میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو مزید راغب کرنے اور اس سے استفادے کے لیے ایک ایکشن پلان جاری کیا تھا جس میں پانچ پہلوؤں میں 24 اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ ان میں مارکیٹ تک رسائی میں توسیع، جدت طرازی کے عوامل کے بہاؤ کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ مقامی قوانین کو اعلیٰ معیار کے بین الاقوامی معاشی اور تجارتی قوانین کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ کرنا شامل ہے۔ ہائی ٹیک، اعلیٰ کارکردگی اور اعلی معیار کی حامل نئی معیار کی پیداواری قوتوں میں پیش رفت ، رواں سال چین کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔یہ اقدامات غیر ملکی کاروباری اداروں کے لئے، چین میں نئے کاروباری مواقع کے تناظر میں باعث کشش اور حوصلہ افزا ہیں۔ غیر ملکی کاروباری ادارے چین میں تحقیق اور ترقی کے لئے اپنے تجربے کا بھرپور استعمال کرسکتے ہیں ، نیز سائنسی کامیابیوں کے اطلاق کو فروغ دینے کے لئے وسیع چینی مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1328 Articles with 618280 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More