بڑی صارفی منڈی کے ثمرات

چین کی کھپت نے سال کی پہلی سہ ماہی میں معاشی نمو کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ، جس سے گھریلو کھپت پر مبنی معیشت کی جانب ملک کی مستقل تبدیلی کی نشاندہی ہوتی ہے۔چین کے قومی ادارہ برائے شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی میں چین کی جی ڈی پی میں سال بہ سال 5.3 فیصد اضافہ ہوا اور ملکی کھپت نے معاشی ترقی میں 73.7 فیصد کا حصہ ڈالا۔خدمات کی بڑھتی ہوئی کھپت، خاص طور پر تہوار سے متعلق کھپت، اور گھریلو کھپت کی مسلسل ساختی اپ گریڈیشن کھپت کے شعبے کی اہم عوامل میں سے ایک تھی۔

کھپت کی نئی شکلیں

چین نے تفریح اور سیاحت سے لے کر ڈیجیٹل صنعت تک مختلف شعبوں میں کھپت کے نئے نمونوں کی تیزی سے ترقی دیکھی ہے۔مثال کے طور پر، دوران سیاحت شہروں میں چہل قدمی چینیوں کے لئے ایک ٹرینڈنگ مشغلہ بن گیا ہے. واک میں تاریخی مقامات، ثقافتی مقامات اور منفرد مقامات کو دریافت کرنے کے لئے شہر کی پیدل تلاش شامل ہے۔یہ سرگرمی سیاحوں کو مقامی ثقافت کا گہرائی سے تجربہ کرنے کی اجازت دیتی ہے۔

اسی طرح گھریلو برانڈز بھی چینی صارفین میں کافی مقبول ہوئے ہیں۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایک نئے "میڈ ان چائنا" کا عروج ایک انقلاب کا آغاز ہے، جسے ایک نوجوان نسل نے فروغ دیا ہے جو ملک کے لئے بڑھتی ہوئی محبت رکھتا ہے۔اس کے علاوہ، کھیلوں کی معیشت صحت عامہ کی بڑھتی ہوئی آگہی کے ساتھ پھل پھول رہی ہے۔ پہلے اور دوسرے درجے کے شہروں میں اس حوالے سے جوتوں، ملبوسات اور دیگر بیرونی کھیلوں کے سامان کی فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے۔

مستقل لچک

مسلسل شہرکاری اور بڑھتی ہوئی آمدنی کی سطح چین کی لچک پر مبنی مستقل کھپت کے اہم محرک ہیں۔2023 کے آخر تک ، چین میں کل آبادی کا تقریبا 66.2 فیصد شہروں میں رہائش پزیر ہے ، جو اب بھی ترقی یافتہ ممالک میں تقریبا 80 فیصد کی اوسط سطح سے کم ہے۔یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ شہرکاری کی شرح میں ہر ایک فیصد پوائنٹ کا اضافہ اضافی 200 بلین یوآن کی کھپت کی طلب میں تبدیل ہوجائے گا۔

تا حال،ملک میں بدستور 170 ملین تارک وطن دیہی کارکنان اور ان کے اہل خانہ ہیں جنہوں نے ابھی تک شہروں میں مستقل رہائش حاصل نہیں کی ہے۔ اگر یہ بھی شہری رہائش اختیار کرتے ہیں اور شہری رہائشیوں کی طرح بنیادی عوامی خدمات سے لطف اندوز ہوتے ہیں تو ، ان کی کھپت کی سطح حقیقی معنوں میں 30 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔ویسے بھی چین کی رہائشی آمدنی میں اضافہ بنیادی طور پر ملک کی اقتصادی ترقی کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے ، اور شہری اور دیہی رہائشیوں کے درمیان آمدنی کا فرق کم ہوا ہے۔

یہ امر بھی قابل زکر ہے کہ چین کی جاب مارکیٹ نے مسلسل بحال ہونے والی معیشت اور روزگار دوست پالیسیوں کی بدولت مجموعی طور پر بہتری دکھائی ہے۔ رہائشیوں کی آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے اور روزگار میں بہتری آ رہی ہے، جو لوگوں کی کھپت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے سازگار ہے۔

پالیسی ترغیبات

چین نے رواں سال صارفین کے اخراجات میں مستحکم اضافے کو فروغ دیتے ہوئے گھریلو طلب کو بڑھانے اور مستحکم معاشی بہاؤ کو فروغ دینے کا عہد کیا ہے۔گزشتہ ماہ، حکام نے ایک ایکشن پلان جاری کیا جس میں مصنوعات کی اپ گریڈیشن اور صارفی اشیاء کی تجارت کو فروغ دینے کے لئے ڈیزائن کردہ پروگرام کے فروغ سے متعلق تفصیلی اقدامات شامل ہیں.

اس ضمن میں حکومت سازوسامان کی اپ گریڈیشن میں شامل کمپنیوں کے لئے ٹیکس مراعات اور شرح سود کی سبسڈی فراہم کرے گی ، اور ان صارفین کو سبسڈی دے گی جو توانائی کی بچت کرنے والی گاڑیاں یا نئی توانائی کی گاڑیاں خریدنے کے لئے زیادہ اخراج والی مسافر گاڑیوں کا استعمال ترک کرتے ہیں۔مقامی حکومتوں اور گھریلو آلات کی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ ان صارفین کے لئے سبسڈی یا ترجیحی پالیسیاں پیش کریں جو سبز اور سمارٹ گھریلو آلات کی خریداری یا تجارت کرتے ہیں۔

ایسے اقدامات نہ صرف کھپت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے بلکہ توانائی کے تحفظ اور اعلی معیار کی ترقی کو بھی آگے بڑھائیں گے۔چینی حکام کے نزدیک ملک کی کھپت کی صلاحیت اب بھی بہت بڑی ہے، جس میں 1.4 بلین سے زیادہ افراد کی مارکیٹ ہے اور کھپت کے پیٹرن کو مسلسل اپ گریڈ کیا جا رہا ہے.یہ امید کی جا سکتی ہے کہ چین کی صارفی منڈی میں بہتری جاری رہے گی، اور کھپت مستحکم اقتصادی ترقی کے لئے ایک محرک قوت کا کردار نبھائے گی جس سے نہ صرف چینی کمپنیوں بلکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیے بھی نئے مواقع سامنے آئیں گے ۔

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1139 Articles with 431261 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More