ماہرین اقتصادیات اور عالمی مبصرین کے نزدیک چین کی معیشت اس وقت ٹھوس
کارکردگی کے ساتھ استحکام کے نئے اشارے دکھا رہی ہے، جس نے 2024 کے لئے
تقریباً 5 فیصد کے پہلے سے طے شدہ ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے مضبوط
بنیاد رکھی ہے.ماہرین نے چین کی اقتصادی سمت پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے
کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ملک 2024 میں عالمی اقتصادی ترقی میں بنیادی شراکت
دار کے طور پر اپنا کلیدی کردار برقرار رکھے گا۔تاہم انہوں نے گھریلو طلب
کو بڑھانے، ساختی چیلنجز سے نمٹنے اور اصلاحات اور کھلے پن کو مسلسل گہرا
کرنے کے لئے تیز تر کوششوں کی جانب بھی توجہ مبذول کروائی ہے۔
ماہرین تسلیم کرتے ہیں کہ چین نے 2024 میں پہلی سہ ماہی میں مضبوط جی ڈی پی
نمو، مینوفیکچرنگ میں مستحکم نمو اور روشن سماجی توقعات کے ساتھ اچھا آغاز
کیا ہے۔پہلی سہ ماہی میں ایک مضبوط بنیاد، مارکیٹ کے اعتماد کی تجدید اور
پالیسی ایڈجسٹمنٹ کے لئے کافی گنجائش کے ساتھ، چین دوسری سہ ماہی میں
مستحکم بحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔معاشی امور سے وابستہ مبصرین یہ اعتماد
بھی ظاہر کرتے ہیں کہ چین کا 2024 کا سالانہ ترقی کا ہدف تقریباً 5 فیصد
حاصل کیا جا سکتا ہے۔رہائشی آمدنی میں تیزی سے اضافے، شہری روزگار میں
بہتری اور پالیسی حمایت کے ساتھ، رواں سال چین کی کھپت میں اضافے کے بارے
میں امید پیدا ہو رہی ہے.
ملک میں معاشی سرگرمیوں بالخصوص کھپت میں تیزی کا اندازہ پانچ روزہ یوم مئی
کی تعطیلات کے دوران سیاحت کی زبردست ترقی سے لگایا جا سکتا ہے۔ اس پانچ
روزہ عرصے میں ملک بھر میں 295 ملین مقامی سیاحتی دورے کیے گئے ، جس میں
سال بہ سال 7.6 فیصد اضافہ اور 2019 کے مقابلے میں 28.2 فیصد اضافہ ہوا۔
ملکی سیاحت کی آمدنی 166.89 ارب یوآن (23.16 ارب ڈالر) تک پہنچ گئی، جو سال
بہ سال 12.7 فیصد زیادہ ہے اور 2019 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 13.5 فیصد
زیادہ ہے۔
اسی طرح ، مینوفیکچرنگ اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کو زبردست حمایت
حاصل رہی ہے، جس میں انتہائی طویل مدتی خصوصی ٹریژری بانڈز اور مقامی حکومت
کے خصوصی بانڈز کا اجراء بھی شامل ہے۔برآمدات کے حوالے سے بیلٹ اینڈ روڈ
انیشی ایٹو میں شامل ممالک کے ساتھ چین کی غیر ملکی تجارت روایتی برآمدی
منڈیوں سے وسیع تر خطوں تک پھیل رہی ہے ، اور تین نئی خاص مصنوعات " مسافر
برقی گاڑیاں ، لیتھیم آئن بیٹریاں اور شمسی سیل " کی برآمدات غیر ملکی
تجارت میں مستحکم ترقی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
چین کی اقتصادی بحالی کو مزید تقویت دینے کے لئے ، ماہرین نے اس بات کی
وکالت کی کہ پالیسی سازوں کو صحت اور تعلیم جیسے اہم شعبوں میں مالی
اخراجات میں اضافہ کرنا چاہئے۔اس سے صارفین، خاص طور پر کم آمدنی والے
افراد کو اپنے گھریلو مالی معاملات میں زیادہ اعتماد اور دیگر اقسام کی
اشیاء اور خدمات پر زیادہ خرچ کرنے کے لئے مزید اعتماد مل سکتا ہے۔معاشی
ماہرین کے خیال میں رواں سال مضبوط بحالی دیکھنے کے لئے، صارفین کے اخراجات
میں تیزی دیکھنے کی ضرورت ہے.اس وقت چینی حکومت سماجی بہبود، پنشن اور صحت
کی دیکھ بھال کے نظام کی حمایت کے لئے مزید وسائل مختص کر رہی ہے، دیہی
علاقوں کی بحالی کی کوشش کر رہی ہے، ساتھ ہی ساتھ نئی اور پائیدار اشیاء کے
استعمال کو فروغ دینے کے لیے شہریوں کی مدد کر رہی ہے۔ یہ سبسڈیز، اخراجات
وغیرہ کھپت کے لیے انتہائی مثبت عوامل ہیں۔
چین کی توقع سے بہتر معاشی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے مورگن اسٹینلے اور گولڈ
مین ساکس دونوں نے اس سال چین کی اقتصادی ترقی کے بارے میں اپنا "آوٹ
لُک"بڑھایا ہے۔مورگن اسٹینلے نے چین کی 2024 کی حقیقی جی ڈی پی نمو کی پیش
گوئی کو 4.2 فیصد سے بڑھا کر 4.8 فیصد کردیا ہے۔ گولڈ مین ساکس نے اپنی پیش
گوئی 4.8 فیصد سے بڑھا کر 5 فیصد کردی۔ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک کے
حکام کہتے ہیں کہ چین آج اور مستقبل قریب میں بھی عالمی ترقی میں ایک اہم
شراکت دار ہے اور رہے گا۔ چینی معیشت میں تکنیکی ترقی، زیادہ پیداواری
صلاحیت اور زیادہ اقتصادی ترقی کے لئے بہت زیادہ امکانات موجود ہیں،لیکن
چیلنجز بھی موجود ہیں، کیونکہ وسیع تر معیشت کو اب بھی دباؤ کا سامنا
ہے۔نجی شعبے کو جدت طرازی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے اور چیزوں کو
منظم کرنے کے نئے خیالات اور نئے طریقے لانے کی ضرورت ہے. یہ سب عالمی
معیشت میں چین کے تعاون کا حصہ ہے۔
اس سے قبل اپریل میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے پولیٹیکل
بیورو کے ایک اجلاس میں کہا گیا تھا کہ ملک مقامی طلب کو فعال طور پر
بڑھانے، بڑے پیمانے پر سازوسامان کی تجدید اور صارفی اشیاء کی تجارت کو آگے
بڑھانے اور کھپت کے مزید منظرنامے متعارف کرانے اور لوگوں پر مرکوز نئی
شہرکاری کو فروغ دینے کے اقدامات کرے گا۔اس اہم اجلاس میں بنیادی طور پر
اصلاحات کو گہرا کرنے، موجودہ پالیسیوں پر عمل درآمد، گھریلو طلب کو بڑھانے
اور پراپرٹی کے شعبے کو مستحکم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی، جس سے مارکیٹ
سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوگا اور توقعات میں استحکام آئے گا۔ |