حالیہ عرصے میں چین کی جانب سے خصوصی افراد کی سہولت کے
لئے ثقافتی، مالیاتی اور سماجی مقامات تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے ان
گنت قومی اقدامات کیے گئے ہیں۔ بسوں نے نابینا مسافروں کے لیے ذہین معاونت
کا نظام نصب کیا ہے۔خصوصی افراد کی رسائی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیے
گئے ہائی ٹیک آلات کو فروغ دیا جا رہا ہے جبکہ ملک کے چھنگ دو شہر میں
خصوصی افراد کی مدد کی خاطر ہائی ٹیک مصنوعات کی تیاری کے لیے ایک خصوصی
بیس بھی قائم کی گئی ہے۔ سینما گھروں میں وہیل چیئرز پر فلم دیکھنے والوں
کے لیے خصوصی اسکریننگ ہال قائم کیے گئے ہیں۔ ابھی حال ہی میں چائنا ڈس
ایبلڈ پرسنز فیڈریشن نے خصوصی افراد کی حمایت کے لیے 34 واں قومی دن منایا۔
اس موقع پر بھی بیجنگ کے پیلس میوزیم کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے
جس کا مقصد نابینا افراد کے لیے بریل سروس فراہم کرنا، سیاحت کے راستوں کو
ڈیزائن کرنا اور معذور افراد کے لیے قابل رسائی آن لائن ریزرویشن چینلز
کھولنا ہے۔
یہ امر بھی قابل تقلید ہے کہ ملک میں خصوصی افراد کی سہولت کے لیے مسلسل نت
نئی ٹیکنالوجیز متعارف کروائی جا رہی ہیں۔اسی سلسلے کی ایک تازہ کڑی نیوی
گیشن ایپس پر وہیل چیئر نیوی گیشن سروسز متعارف کروانا ہے ، جس سے محدود
نقل و حرکت والے افراد کے لئے سفر کو بہت آسان بنایا گیا ہے۔وہیل چیئر نیوی
گیشن سروس نے حال ہی میں اپنی کوریج میں توسیع کرتے ہوئے نہ صرف بیرونی
رکاوٹوں سے پاک راستوں کو شامل کیا ہے بلکہ کچھ بڑے مالز میں انڈور روٹس
بھی شامل کیے ہیں ، جس سے وہیل چیئر صارفین اپنے سیل فون پر یہ معلوم
کرسکتے ہیں کہ وہ کس مال میں رکاوٹ سے پاک دروازے ، لفٹ اور باتھ روم کہاں
تلاش کرسکتے ہیں۔اس سہولت کی مدد سے وہیل چیئر استعمال کرنے والے افراد کی
زندگیوں میں سہولت لائی گئی اور وقت کی بچت سمیت روزمرہ معمولات زندگی میں
اُن کی شمولیت کا عمل آسان بنایا گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس منصوبے کا آغاز ایک 35 سالہ ڈیٹا انجینئر گو
بیلنگ نے کیا تھا جن کی ٹانگیں پولیو کی وجہ سے مفلوج ہو گئی تھیں جو انہیں
ایک سال کی عمر میں لاحق ہوئی تھیں۔اپنے خاندان اور عطیہ دہندگان کی مدد سے
، گو نے پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم مکمل کی اور 2014 میں ہانگ جو میں بطور ڈیٹا
انجینئر اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز کیا۔ اُس وقت، اگرچہ شہر میں رکاوٹوں
سے پاک سفر میں بہتری آ رہی تھی، پھر بھی انہیں قابل رسائی سہولیات تلاش
کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔اسی باعث گو نے سوچا کہ ایک ایسی وہیل
چیئر نیویگیشن پروڈکٹ تیار کرنے کی کوشش کی جائے جو اُن جیسے لوگوں کو
زیادہ آسانی سے سفر کرنے میں مدد دے سکے۔ بعدازاں ، انہوں نے ایسے ساتھیوں
کے ساتھ بات چیت کی جو نیوی گیشن ، سفر ، اور نقشے کی مصنوعات اور خدمات
میں کاروبار کر رہے تھے۔ان کاوشوں کا ثمر یوں برآمد ہوا کہ
وہیل چیئر نیوی گیشن پروجیکٹ ، جو 2022 میں شروع کیا گیا تھا ، نے ملک بھر
کے 50 شہروں میں وہیل چیئر صارفین کے لئے 65 ملین رکاوٹوں سے پاک راستے
فراہم کیے ہیں۔تکنیکی طور پر انتہائی مفید اس منصوبے سے بہت سے معذور
افراد، بشمول بزرگ، مستفید ہو رہے ہیں، جو ان کی روزمرہ زندگی کو زیادہ
آسان بنا رہا ہے.
یہ امر بھی انتہائی حوصلہ افزا ہے کہ گو نے اپنی کمپنی میں عوامی فلاح و
بہبود کا ایک منصوبہ بھی شروع کیا ہے ، جو ان کے سینکڑوں ساتھیوں کے لئے
باقاعدگی سے سرگرمیوں کا اہتمام کرتا ہے۔گزشتہ دو سالوں میں انہیں بیجنگ
2022 پیرالمپکس سرمائی کھیلوں اور ہانگ چو ایشین پیرا گیمز کے لیے مشعل
بردار کے طور پر بھی تجویز کیا گیا تھا۔ گو کے خیال میں انہیں وہیل چیئر
پر، شاذ و نادر ہی ہانگ چو اور زے جیانگ سے باہر سفر کرنے کا موقع ملا ہے.
لیکن جیسے جیسے ملک بھر میں رکاوٹوں سے پاک ماحول بہتر ہو رہا ہے، انہیں
امید ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ سفر کر سکیں گے اور انہیں ملک کے خوبصورت
دریاؤں اور پہاڑوں کو دیکھنے کا موقع ملے گا۔
وسیع تناظر میں دہائیوں کے دوران، چین نے ایسے کمزور گروہوں کو معاشرے میں
بہتر طریقے سے ضم کرنے اور ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں نمایاں
کامیابیاں حاصل کی ہیں. لیکن چینی حکام کے نزدیک ایک بہت بڑی آبادی کے
ساتھ، بدستور کام کرنا باقی ہے.
|