چین میں لمبی عمر کی حقیقت

حالیہ چند دہائیوں میں چینی عوام کی اوسط متوقع عمر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔چینی شہریوں میں ورزش جیسی صحت مند عادات اور طبی خدمات میں ترقی جیسے وسائل کی بدولت شہریوں کی اوسط متوقع عمر 1961کے بعد سے تقریباً دوگنا ہو چکی ہے.آج چینی شہروں کے پارکس میں بزرگوں کی بڑی تعداد صحت مندانہ سرگرمیوں میں مشغول دیکھی جا سکتی ہے۔ 65 سال سے زیادہ عمر کے کھلاڑیوں پر مشتمل بزرگوں کی ٹیمیں باسکٹ بال ،ٹیبل ٹینس اور دیگر جسمانی سرگرمیوں میں شوق سے شریک ہوتی ہیں۔یہ بزرگ اپنی صحت مند اور متحرک زندگی کا سہرا اپنے فعال طرز زندگی اور مضبوط سماجی بندھنوں کو دیتے ہیں۔

پارکس میں یہ بزرگ جہاں مختلف گیمز کھیلتے ہیں وہاں اپنے دوستوں کے ساتھ خوشی سے بات چیت کرتے ہیں اور ظاہر ہے جب آپ خوش ہوتے ہیں تو آپ کا جسم اچھا محسوس کرتا ہے۔صحت مند طرز زندگی اور بیرونی سرگرمیوں کی بدولت ایسے بزرگ جو ہائی بلڈ پریشر، ہائی کولیسٹرول اور ہائی بلڈ شوگر کے مسائل سے دوچار ہیں ، انہیں ان مسائل پر قابو پانے میں نمایاں مدد ملی ہے۔

اس حوالے سے عالمی بینک نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ چین میں متوقع عمر میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے، 1961 میں چینی شہریوں کی متوقع عمر 40 سال سے بڑھ کر 2021 میں 78 سال ہو چکی ہے. یہ بہتری نہ صرف ورزش کے فوائد کے بارے میں بڑھتی ہوئی آگہی کی وجہ سے ہے بلکہ طبی وسائل اور صحت کی دیکھ بھال میں بھی پیش رفت کو ظاہر کرتی ہے۔

چائنیز ہیلتھ ایسوسی ایشن کے مطابق حالیہ برسوں میں، ملک میں طبی دیکھ بھال میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے.اس وقت چین میں ایسے تیسرے درجے کے اے لیول اسپتال میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جو عالمی معیار کے آلات سے لیس ہیں اور چینی حکام نے طبی صلاحیتوں کی تربیت پر بھی زیادہ توجہ دی ہے۔علاوہ ازیں ، ماہرین نے صحت عامہ کے رویوں میں ایک اہم تبدیلی کو بھی نوٹ کیا ہے ، جس میں صرف علاج کے بجائے بیماری کی روک تھام پر زور دیا جارہا ہے ، جو بڑھتی ہوئی عوامی آگاہی اور زندگی بھر اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

اس سے قبل معروف طبی جریدے "دی لانسیٹ پبلک ہیلتھ " میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ چینی شہریوں کی متوقع عمر 2035 تک 81.3 سال تک پہنچنے کی توقع ہے جبکہ کچھ صوبوں میں خواتین کی عمر 90 سال سے متجاوز رہنے کی توقع ہے۔ محققین نے بڑے وبائی امراض اور آبادیاتی اعداد و شمار کی بنیاد پر ، 2035 میں متوقع عمر کی پیش گوئی کے لئے ایک مروجہ امکانی ماڈل کا استعمال کیا۔ان کے اندازوں کے مطابق 96 فیصد امکان ہے کہ چائنیز مین لینڈ میں متوقع عمر 2030 تک 79 سال تک پہنچ جائے گی اور 93 فیصد امکان ہے کہ یہ 2035 میں 80 سال سے تجاوز کر جائے گی۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ متوقع عمر میں زیادہ تر اضافے کا تعلق عمر رسیدہ افراد سے ہے، خاص طور پر خواتین کے لیے، جس میں خواتین کی متوقع عمر 85.1 سال اور مردوں کے لیے 78.1 سال ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران آبادی کی اوسط عمر میں اضافہ چینی حکومت کا ایک اہم ہدف رہا ہے۔اس ضمن میں بہبود آبادی کی قومی حکمت عملی "صحت مند چین 2030" نے اوسط عمر کو 2015 کے 76.3 سال سے 2030 تک 79 سال تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔14ویں پانچ سالہ قومی صحت منصوبے کے تحت 2035 ء میں اوسط عمر کا ہدف بڑھا کر 80 سال کر دیا گیا ہے ۔

حقائق کے تناظر میں صحت مند چین اقدام کے نفاذ کے بعد سے شاندار کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں ،ملک میں صحت کے فروغ کی پالیسی کا نظام بنیادی طور پر قائم کیا گیا ہے ، صحت کے لیے خطرات کا باعث بننے والے عوامل کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا گیا ہے ، ہیلتھ کیئر کی صلاحیت کے پورے لائف سائیکل کو نمایاں طور پر بہتر کیا گیا ہے ، بڑے امراض پر مؤثر طریقے سے قابو پایا گیا ہے جبکہ صحت اور تندرستی کی بہتری کے سلسلے میں تمام لوگوں کی شرکت کی شرح مسلسل بلند ہوتی جارہی ہے۔
 

Shahid Afraz Khan
About the Author: Shahid Afraz Khan Read More Articles by Shahid Afraz Khan: 1330 Articles with 619967 views Working as a Broadcast Journalist with China Media Group , Beijing .. View More